جدہ: ( ویب یوز) امام کعبہ الشیخ عبدالرحمان السدیس نے وزیراعظم عمران خان سے خصوصی ملاقات کی، اس موقع پر انھیں دورہ پاکستان کی دعوت دی گئی، جسے انہوں نے خوش دلی سے قبول کر لیا۔
وزیراعظم نے کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد یقینی بنانے کی بھی تعریف کی۔ انہوں نے امام کعبہ سے پاکستان کی ترقی کیلئے خصوصی دعا کی درخواست بھی کی۔
امام کعبہ الشیخ عبدالرحمان السدیس نے بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ اور اسلاموفوبیا کے خلاف وزیراعظم عمران خان کے اقدامات کو سراہا۔
الشیخ عبدالرحمان السدیس نے کامیاب دورے پر وزیراعظم عمران خان کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے اقدامات کی کامیابی کیلئے
دعاگو ہی
وزیراعظم عمران خان نے دنیا کے مختلف علاقوں میں اسلامو فوبیا کے واقعات میں اضافے پر اسلامی تعاون تنظیم کے ٹھوس ردعمل کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ کسی کو بھی اسلام اور دہشت گردی کے مابین کوئی ربط پیدا کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ عالمی برادری عدم برداشت اور مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے لئے اکسانے کے خلاف مشترکہ عزم ظاہر کرے اور بین المذاہب ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کے لئے مل کر کام کرے۔
انہوں نےان خیالات کا اظہار اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے سکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف اے الاثمین سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
ملاقات میں وزیراعظم نےدنیا کے مختلف علاقوں میں اسلامو فوبیا کے واقعات میں اضافے کے حوالے سے او آئی سی کی طرف سے ٹھوس ردعمل کی اہمیت پر زور دیا۔
یہ نوٹ کیا گیا کہ وزیر اعظم کے مسلم ممالک کے سربراہان مملکت کو لکھے گئے خط کے بعد نیامی میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ نے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا کے مسئلے سے نمٹنے کے دن کے طور پرمنانے کی متفقہ قرارداد منظور کی تھی۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مسلم قائدین کی اجتماعی کوشش ہونی چاہیئے کہ یہ یقینی بنایا جائے کہ دنیا اس خصوصی محبت اور عقیدت کو جو مسلمان حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مبارک کے ساتھ رکھتے ہیں تسلیم کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ ضروری ہے کہ کسی کو بھی اسلام اور دہشت گردی کے مابین کوئی ربط پیدا کرنے کی اجازت نہ دی جائے۔ وزیر اعظم نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ عدم برداشت اور مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر تشدد کے لئے اکسانے کے خلاف مشترکہ عزم ظاہر کرے اور بین المذاہب ہم آہنگی اور پرامن بقائے باہمی کے لئے مل کر کام کرے۔
وزیر اعظم نے قبلہ اول مسجد اقصیٰ میں فلسطینیوں پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کی اور عالمی برادری سے اپنی اپیل کو دہرایا کہ فلسطینیوں اور ان کے جائز حقوق کے تحفظ کے لئے اقدامات اٹھائے جائیں، وزیر اعظم نے او آئی سی پر بھی زور دیا کیا کہ وہ سنگین صورتحال سے نمٹنے کے لئے اپنا بھرپورکردار ادا کرے۔
او آئی سی کے سکریٹری جنرل نے وزیر اعظم کو جموں و کشمیر کے تنازعہ کی حمایت میں او آئی سی کی سرگرمیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ او آئی سی نے مسئلہ کشمیر کی بھرپور حمایت کی ہے اور اسی تناظر میں نیامی میں وزرا خارجہ کے اجلاس کے موقع پر ایک جامع قرارداد بھی منظور کی گئی۔ وزیر اعظم اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرل نے مختلف امور پر پاکستان او آئی سی کے درمیان تعاون پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان وزراء خارجہ کی کونسل کے 48 ویں اجلاس کی میزبانی کا منتظر ہے۔
ں۔