بعض لوگ غیرملکی آقائوں کو خوش کرنے کیلئے لوگ ایجنسیوں پر الزام لگارہے ہیں،شیخ رشید
صحافی اسد طور پر حملے میں ملوث ایک ملزم کی شناخت کے قریب ، ملزموں تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے تو سب کے منہ بند ہوجائینگے
میں نے حامد میر سے 10یا12سال سے نہ کبھی بات کی ہے اور نہ ان کے پروگرام میں گیا ہوں اور نہ ز ندگی بھر جائوں گا،پریس کانفرنس
اسلام آباد (ویب نیوز)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بعض لوگ آقائوں کو خوش کرنے کیلئے لوگ ایجنسیوں پر الزام لگارہے ہیں،صحافی اسد طور پر حملے میں ملوث ایک ملزم کی شناخت کے قریب ، ملزموں تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے تو سب کے منہ بند ہوجائینگے، میں نے حامد میر سے 10یا12سال سے نہ کبھی بات کی ہے اور نہ ان کے پروگرام میں گیا ہوں اور نہ ز ندگی بھر جائوں گا۔ منگل کے روز وزارت داخلہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ میں وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر کویت کے ایک روزہ دورہ پر گیا تھا اور2011کے بعد یہ کامیاب ترین دورہ تھا جس میں فیملی، بزنس اور ڈاکٹر اور پیٹرولیم کی صنعت سے وابستہ لوگوں کے ویزے کھل گئے ہیں۔ 425ڈاکٹرز اسی ہفتے کسی دن چلے جائیں گے، کویتی امیر نے خود کہا کہ ہم کنسٹرکشن کے شعبہ میں بھی ویزے جاری کرنا چاہتے ہیں ۔ سعودی عرب کے لئے بھی 30لاکھ لوگوں کے لئے ویزے کھلنے جارہے ہیں اور اس میں سے بھی 30فیصد پاکستان کو ملیں گے۔ ہمارے کویت میں 52قیدی ہیں جن میں صرف چھ واپس آنا چاہتے ہیں۔ میرے دور میں36ہزار سائبر کرائمز کے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں 5355انکوائریاں کیں اور399کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم ٹائیں، ٹائیں فش ہو چکی ہے، میں نے پہلے ہی کہا تھا کہ (ن)سے (ش)نکلے گی، اس وقت صحافی میرا مذاق اڑاتے تھے، اسی طرح نکلتی ہے۔ پی ڈی ایم میں (ن)لیگ اور مولانا فضل الرحمان ہیں ، ایسے ہی شور مچارہے ہیں۔ دو پارٹیاں باہر ہو گئی ہیں اور دو اندر ہیں، پی ڈی ایم بالکل فارغ ہے، سارے میڈیا، میڈیا کھیل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے ہم اسد طور کے کیس میں حقیقت کے قریب پہنچ جائیں گے،نادرا، ایف آئے اور پولیس مل کر تحقیقات کررہی ہیں، فنگر پرنٹس کی آج (بدھ)تک نشاندہی ہو سکتی ہے اور اگر ہم ان تین لوگوں تک تین، چار دن میں نہ پہنچ سکتے تو ہم ان کا اشتہار دینے جارہے ہیں۔ ہم ایک آدمی کی شناخت کے قریب ہیں، ان لوگوں کو پکڑنا اس لئے بھی ضروری ہے کہ بعض لوگ ہماری ایجنسیز اور حساس ایجنسیز کو غیر ملکی آقائوں کو خوش کرنے کے لئے بلاوجہ نشانہ بنارہے ہیں جو کہ قابل مذمت ہے۔ اگر ہم ملزموں تک پہنچنے میں کامیاب ہو گئے تو میرا خیال ہے ان سب لوگوں کے منہ چپ ہو جائیں گے جو پاکستان کی ایجنسیز کو اور حساس ایجنسیز کو مورد الزام ٹھہرا کر اپنی کمپنی کی بلاوجہ مشہوری کرتے ہیں اور ان کو احساس نہیں کہ بین الاقوامی طور پر پاکستان کی فضاء اور پاکستان کے امیج کو ان کے کردار کی وجہ سے کتنا نقصان پہنچتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ حامد میر کا پروگرام میں نے نہیں بند کیا، میری حامد میر سے کئی سالوں سے نہ سلام،دعا ہے اور نہ میں ان کے پروگرام میں گیا ہوں۔ حامد میر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے سوال پرانہوں نے کہاکہ میرے پاس کسی کے خلاف کوئی مقدمہ نہیں ، میں نے حامد میر سے 10یا12سال سے نہ کبھی بات کی ہے اور نہ ان کے پروگرام میں گیا ہوں اور نہ ز ندگی بھر جائوں گا۔ ایک سوال پر شیخ رشید نے کہاکہ ہم صرف ان صحافیوں کو پلاٹ دیں گے جن کو پہلے نہیں ملے، اگر ہم صحافتی تنظیموں سے ہٹ کرخود فیصلہ کرتے ہیں تو ہم کل خود پھنسیں گے، صحافتی تنظیمیں جو فیصلہ کریں گی اس کا اشتہار دیں گے اور صحافیوں کو اجازت ہو گی کہ اگر پہلے کسی کو الاٹ کیا ہوا ہے تو وہ وزارت داخلہ کی معاونت کرے اور معلومات دے، ہم پلاٹوں کے حوالے سے صرف وفاقی حکومت کی بات کررہے ہیں، پنجاب حکومت سے ہمارا کوئی تعلق نہیں۔