اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کو کامیابی ہوئی اور مشرق وسطیٰ میں سیز فائر ممکن ہوا،نجی ٹی وی سے گفتگو

اسلام آباد (ویب ڈیسک)

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ بھارت کو نہ چاہتے ہوئے بھی مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنا ہوگی،مسئلہ کشمیر حل ہونے تک برصغیر میں دیر پا عمل ممکن نہیں،پاکستان خطے میں امن سے رہنا چاہتا ۔ منگل کونجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 39سالوں بعد پاکستان کے وزیرخارجہ نے عراق کا پہلا دورہ کیا ہے،عراق کی پالیسی بہت واضح اور فلسطینیوں کے ساتھ جڑی ہوئی ہے،عراق مسئلہ فلسطین کو اپنے داخلی امور کا مسئلہ سمجھتا ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان کو کامیابی ہوئی اور مشرقی وسطیٰ میں سیز فائر ممکن ہوا۔ کوشش ہے کہ امن عمل آگے پڑھے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ انسانی حقوق کونسل میں پاکستان نے او آئی سی کی جانب سے جو تحریک پیش کی ، اس میں بہت بڑی کامیابی ملی اور کمیشن بنادیا گیا، یہ کمیشن جنگی جرائم کی تحقیق کرے گا۔ کشمیر سے متعلق انہوں نے کہا کہ عراقی ہم منصب کو مسئلہ کشمیرسے متعلق بھی آگاہ کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان خطے میں امن سے رہنا چاہتا ہے،مسئلہ کشمیر حل ہونے تک برصغیر میں دیر پا عمل ممکن نہیں ۔انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ پاکستان کے اچھے تعلقات ہیں اور مستقبل میں ان تعلقات کو مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان سپر لیگ کے میچز کے حوالے سے کچھ مشکلات درپیش تھیں،متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ سے رابطہ کرکے لیگ کرانے کے لیے آسانیاں پیدا کی گئی۔انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک پر سب سے زیادہ دبا ئوان کی اندرونی بگڑتی ہوئی صورتحال کا ہے اور ان کی 30ملین آبادی غربت کی لکیر سے نیچے رہ رہے ہیں،ماہ اپریل میں بھارت میں 73لاکھ لوگ بے روزگار ہوئے ہیں۔افغانستان سے متعلق انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے پر اپوزیشن جماعتوں کو کل آگاہ کیا ہے اور اس مسئلے پر اپوزیشن کی تجاویز بھی لی ہیں۔