بیجنگ (ویب ڈیسک)
چین میں طوفانی بارش اور تیز ہواؤں سے معمولات زندگی بری طرح متا ثر ہوگئے ہیں ۔ دارالحکومت بیجنگ میں طوفانی بارش اور تیز ہواں کے باعث سینکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں جبکہ حکام نے سکولوں اور سیاحتی مقامات کو بھی بند کر دیا ہے۔ پیر کو آنے والے سال کے سب سے بڑے طوفان کے پیش نظر بیجنگ کی انتظامیہ نے شہریوں کو گھروں پر رہنے کا انتباہ جاری کیا ہے۔شہر کے بعض علاقوں میں ایک دن میں 100 ملی میٹر بارش ہونے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ ایوی ایشن ٹریکر ویری فلائٹ نے بیجنگ کے دو ایئرپورٹس پر تقریبا 700 پروازوں کی منسوخی ریکارڈ کی ہے۔موسمیاتی ادارے نے اتوار کی رات سے پیر کی شام تک کے لیے گرج چمک کے ساتھ ‘طوفانی بارش’ کی پیش گوئی کی تھی۔بیجنگ کے ایک شمالی ضلع میں لینڈ سلائیڈنگ ہوئی ہے۔سرکاری ٹی وی چینل سی سی سی ٹی وی نے لینڈ سلائیڈنگ میں گرنے والے پتھروں کی وجہ سے سڑک کے بند ہونے کی تصاویر دکھائی ہیں۔شہر کے سکول بند ہونے کی وجہ سے طلبہ پیر کو گھر ہی میں رہیں گے جبکہ دیوار چین جیسے مشہور سیاحتی مقامات کو بھی بند کر دیا گیا ہے۔سرکاری ٹی وی چینل کے مطابق بیجنگ کی کچھ خودکار ٹرینوں کو مینول طریقے سے چلایا جائے گا۔بیجنگ کے قریبی تیانجن شہر میں بھی تیز بارش ریکارڈ کی گئی اور سرکاری ٹی وی نے الیکٹرک سکوٹرز کو گلیوں میں کھڑے پانی میں راستہ بناتے دکھایا۔حکام نے 14 دریاں میں سیلاب کی پیش گوئی کی ہے۔گذشتہ سال اگست میں بارشوں کے باعث پانی کی سطح بڑھنے سے سڑکیں بری طرح متاثر ہوئی تھیں جبکہ ہزاروں افراد اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہوگئے تھے۔ماہرین کے مطابق وقت کے ساتھ بارشوں کی وجہ سے صورتحال خراب ہوئی ہے اور اس کی ایک وجہ ڈیموں کی تعمیر ہے۔ ڈیموں کی وجہ سے دریاں اور جھیلوں کے درمیان رابطہ ختم ہوگیا ہے، جو کہ گرمیوں میں ہونے والی تیز بارشوں کے پانی کے بہا سے نقصان پہنچنے کو روک لیتے تھے۔