مقبوضہ کشمیر میں محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی ، سری نگر سیل ،
سری نگر میں پولیس اور فورسز کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے
سری نگر(ویب نیوز ) مقبوضہ جموں و کشمیر میں محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی کے باعث نویں اور دسویں محرم کے جلوس نہیں نکالے جا سکیں گے۔ مقبوضہ کشمیر کی حریت پسند قیادت نے محرم الحرام کے جلوسوں پر پابندی کی مزمت کی ہے ۔ سری نگر میں گزشتہ روز اٹھویں محرم کا جلوس نکالنے کی کوشش کی تاہم بھارتی فورسز نے حملہ کر کے60 سے زیادہ عزاداروں کو گرفتار کر لیا جبکہ بڑی تعداد میں عزادار پولیس شیلنگ اور پیلٹ گن کی فائرنگ سے زخمی ہوگئے ۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی انتظامیہ نے علم شریف اور تعزیہ کے جلوس نکالنے پر پابندی عائد کی ہے۔ لال چوک اور اس کے گردنواح کے جن راستوں سے اس جلوس کا گزر ہوتا ہے ان راستوں کو خاردار تاروں سے سیل کر دیا گیا ہے پولیس اور فورسز کی بھاری تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے۔شہر سرینگر کے آبائی گزر، مائسمہ ،ٹی آر سی، ڈلگیٹ، بڈشاہ پل، گاں کدل اور دیگر علاقوں کو مکمل طور بندشیں کھڑا کر کے سیل کیا گیا۔ اس صورتحال کے بیچ شہر سرینگر میں گاڑیوں کا گزرنا ناممکن ہو گیا ہے اور لوگوں اپنے کام کاج پر جانے کے لیے صبح سے پیدل سفر کرتے ہوئے دیکھے جارہے ہیں۔قابل ذکر ہے کہ آبی گزر سے نکلنے والے محرم کے جلوس پر 1989 سے ہی پابندیاں عائد ہیں۔ گزشتہ روز جلوس پر بھارتی فورسز کے حملے میں صڈحافیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنایا گیا ۔عزاداران نے اس موقع پرکشمیر کی آزادی سے متعلق بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر نعرے و مطالبات بھی درج تھے۔ فورسز نے عزاداران پر انسو گیس کی شیلنگ کی اور ان پر بدترین لاٹھی چارج بھی کیا