نام نہاد بھارتی یوم آزادی ، ایل او سی کے دونوں طرف یوم سیاہ ، مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال

سری نگر، مظفر آباد( ویب نیوز ) آزاد کشمیر اور مقبوضہ کشمیر کے درمیان لائن آف کنٹرول کے دونوں طرف اور دنیا بھر میں مقیم مقبوضہ کشمیر میں ہڑتال  اتوار کوبھارت کے نام نہاد یوم آزادی پر یوم سیاہ منایااور اس عزم کا اظہار کیا کہ جموں وکشمیر کی آزادی تک بھارت کے خلاف مزاحمت جاری رہے گی۔ یوم سیاہ کے موقع پر مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی جبکہ شہریوں نے گھرون پر سیاہ پرچم لہرائے ، آزاد کشمیر  بھر میں بھی بھارت کے خلاف احتجاجی  جلسے جلوس اور مظاہرے ہوئے ۔ یوم سیاہ پر  ہڑتال کی اپیل  قائد تحریک آزادی کشمیر سید علی گیلانی اور حریت پسند جماعتوں نے کی تھی ۔  مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد بھارتی یوم آزدی کے  پیش نظر  وادی کو فوجی چھاونی میں بدل دیا گیا تھا  ،   چپے چپے پر بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بھاری تعداد تعینات کرکے وادی کشمیربالخصوص سرینگر کو فوجی چھائونی اور ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا  گیا تھا۔سرینگرکے علاقے سونا وارمیں کرکٹ اسٹیڈیم جہاں بھارتی یوم آزادی کی مرکزی تقریب ہوئی ، کی طرف جانے والی تمام سڑکوںکو بند کردیاگیا تھا۔ بھارتی فورسز کے اہلکارلوگوں کی نقل وحرکت پر نظر رکھنے کے لئے

ڈرون سمیت جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کی گئی بھارتی فوجی اور پولیس اہلکار وادی بھر میں بالخصوص 15اگست کی تقریبات کے مقامات کے قریب گاڑیوں کی چیکنگ اور لوگوں کی تلاشی  لیتے رہے حکام نے تمام  سرکاری ملازمین کے لیے  یوم آزدی  کی تقریب میں  شرکت کو لازمی قرار دیا گیا تھا۔ م نہاد بھارتی یوم آزدی کی مرکزی تقریب  شیر کشمیر کرکٹ اسٹیڈیم  میں ہوئی جو  کچھ وقت ہی جاری رہی ۔ مقبوضہ کشمیر میں یوم سیاہ کے موقع پر۔ ہڑتال دس روزہ عشرہ مزاحمت کا حصہ ہے جوکل جماعتی حریت کانفرنس کی کال پر 5سے15اگست تک منایا جارہاہے۔ مقبوضہ علاقے میںبھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے خلاف ہر جگہ کالے جھنڈے لہرائے گئے ۔آزادجموں و کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد سمیت تمام چھوٹے بڑے شہروں اور قصبوں میں بھارتی سامرا جیت کے خلاف ریلیاں اور احتجاجی جلوس نکالے گے۔
#/S