نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں قید کشمیری رہنما مسرت عالم بٹ حریت کانفرنس کے نئے چیرمین منتخب
سری نگر میں حریت کانفرنس کے اجلاس میں فیصلہ ، مولوی بشیر احمد عرفانی بدستور جنرل سیکریٹری ہوں گے
مسلم لیگ جموںوکشمیر کے سربراہ مسرت عالم بٹ اپنی زندگی کے 24برس مختلف جیلوں میں گزار چکے ہیں
سری نگر (ویب ڈیسک)
نئی دہلی کے تہاڑ جیل میں قید مسلم لیگ جموںوکشمیر کے چیئرمین مسرت عالم بٹ کو کل جماعتی حر یت کانفرنس کا نیاچیئرمین ، منتخب کر لیا گیا ہے ۔ سری نگر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے ایک غیر معمولی اجلاس میں مسرت عالم بٹ چیئرمین منتخب ، کیا گیا۔ اجلاس میں تفصیلی تبادلہ خیال کے بعد اس بات کو محسوس کیاگیا کہ حریت کانفرنس کے چیئرمین کا عہدہ خالی ہے اور اس کو پر کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے تمام حریت قائدین نے اتفاق رائے سے فیصلہ کیاکہ سینئر حریت رہنما مسرت عالم بٹ حریت کانفرنس کے چیئرمین ہوں گے جبکہ ، شبیر احمد اہ اور غلام احمد گلزار کو وائس چیئرمین اور مولوی بشیر احمد عرفانی بدستور جنرل سیکریٹری ہوں گے اور دیگر کمیٹیوں کے ذمہ داران بھی اپنی جگہ بدستور کام کرتے رہیں گے ۔ حریت ترجمان نے کہاکہ یہ فیصلہ حریت کانفرنس کو مزید متحرک اور فعال بنانے کیلئے کیاگیا ہے اور مستقبل میں حالات میں بہتری کے بعد باضابطہ طورپر حریت کانفرنس کے آئین کے مطابق الیکشن کے ذریعے تمام ذمہ داروںکو انتخاب کیاجائے گا۔ اس موقع پر اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ بھی کیاگیا۔مسرت عالم بٹ ان دنوں کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت تہاڑ جیل میں قید ہیں۔ مسرت عالم بٹ پر38بار کالاقانون پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کیاگیا ہے اوران کے خلاف کشمیر کے تقریبا تمام پولیس اسٹیشنوں میں جھوٹے مقدمات درج کئے گئے ہیں۔۔مسرت عالم بٹ اپنی زندگی کے 24برس مختلف جیلوں میں گزار چکے ہیں۔ ۔ انہوںنے کہا کہ 2014میں انہیں غیر قانونی قید سے رہا کیاگیا تھا تاہم دو ماہ بعد ہی انہیں دوبارہ گرفتار کرلیا گیا جس کے بعد سے وہ مسلسل قید ہیں۔حریت ترجمان نے کہاکہ یہ فیصلہ حریت کانفرنس کو مزید متحرک اور فعال بنانے کیلئے کیاگیا ہے اور مستقبل میں حالات میں بہتری کے بعد باضابطہ طورپر حریت کانفرنس کے آئین کے مطابق الیکشن کے ذریعے تمام ذمہ داروںکو انتخاب کیاجائے گا۔ اس موقع پر اپنی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے اور اس سلسلے میں کسی بھی قربانی سے دریغ نہ کرنے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ بھی کیاگیا۔