افغانستان میں طالبان اور مسلح افراد میں تصادم، 17 افراد ہلاک
رواں سرما 2 کروڑ 20 لاکھ افغانی غذائی قلت کا شکار ہوں گے، اقوام متحدہ
کابل،نیویارک (ویب نیوز)افغانستان کے مغربی صوبے ہرات میں طالبان اور مسلح افراد میں تصادم کے نتیجے میں 17 افراد ہلاک ہو گئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہرات کے اسپتال میں 17 افراد کی لاشیں لائی گئیں جس میں 7 بچے، 3 خواتین اور 7 مرد شامل ہیں، تمام افراد کے جسم پر گولیوں کے نشانات موجود تھے۔افغان حکام کے مطابق طالبان نے ہرات میں اغوا کی وارداتوں میں ملوث مقامی جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن شروع کیا تھا جس میں 3 افراد ہلاک ہوئے۔تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ ہلاک ہونے والے 17 افراد میں جرائم پیشہ لوگ شامل ہیں یا عام شہری اور نہ ہی اس حوالے سے طالبان حکام نے کوئی وضاحت کی ہے۔ علاوہ ازیں اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ رواں موسم سرما میں 2 کروڑ 20 لاکھ افغانی غذائی قلت کا شکار ہوں گے۔ورلڈ فوڈ پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈیوڈ بیسلے نے کہا ہے کہ افغانستان اب دنیا کے بدترین انسانی بحرانوں میں شامل ہے، انہوں نے مزید کہا کہ موسم سرما میں لاکھوں افغانی نقل مکانی اور بھوک میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے پر مجبور ہوں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ بحران یمن یا شام کے مقابلے میں بڑے پیمانے پر ہے اور کھانے کے عدم تحفظ کی ایمرجنسی سے بھی بدتر ہے