پیٹرولیم مصنوعات پر دی گئی سبسڈیز پر فیصلہ اتحادیوں سے ملکر کرینگے،اسحاق ڈار
پی ٹی آئی حکومت نے تاثر دیا کہ سبسڈیز فنڈڈ ہیں لیکن ایسا نہیں، کوشش ہو گی عوام پر کم ازکم بوجھ ڈالا جائے
(ن)لیگ اور11اتحادی جماعتیں مل کر فیصلہ کریں گی کہ الیکشن کب ہوں گے،میڈیا سے گفتگو
لندن(ویب نیوز)
پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما اور سابق وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات پر دی گئی سبسڈیز پر فیصلہ اتحادیوں کے ساتھ مل کر کریں گے، کوشش ہو گی کہ عوام پر کم ازکم بوجھ ڈالا جائے، پی ٹی آئی حکومت نے تاثر دیا کہ سبسڈیز فنڈڈ ہیں لیکن ایسا نہیں۔الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ اکتوبر سے پہلے تو وہ الیکشن کرا ہی نہیں سکتے،دوسرا آپشن یہ ہے کہ انتخابات اگست2023میں موجودہ اسمبلی کی مدت پوری ہونے پر انتخابات کروائے جائیں ، اس حوالہ سے فیصلہ (ن)لیگ اور دیگر اتحادی جماعتیں مل کر کریں گی۔(ن)لیگ اور11اتحادی جماعتیں مل کر فیصلہ کریں گی کہ الیکشن کب ہوں گے۔ لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے اسحاق ڈار نے کہا کہ سابق پی ٹی آئی حکومت نے عوامی طور کہا کہ ہم پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں30جون تک فریز کررہے ہیں اوردوسرا تاثر یہ دیا کہ جو اربوں روپے کی سبسڈیز ہیں وہ فنڈڈ ہیں یعنی اس کے لئے پیسوں کا بندوبست کیا ہوا ہے، درحقیقت یہ فنڈڈ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیمتوں یہ گیپ اپریل میں 70ارب روپے، مئی اورجون میں 118،118ارب روپے کا ہے ، یہ 300ارب روپے کا اگر عوام پر بوجھ ڈالیں گے تو ہر چیز کی قیمت آسمان پر جائے گی۔عمران خان کی حکومت آئینی طریقہ سے گئی ہے یہ علیحدہ بات ہے کہ وہ ابھی تک اس کو ہضم نہیں کر پارہے کہ انہیں آئینی طریقہ سے نکالا گیا، وہ آرٹی ایس کے ذریعہ الیکشن چوری کر کے آئے تھے اور گئے آئینی طریقہ سے ہیں تواس میں کیا مسئلہ ہے ان کو ری کنسائل کرنا چاہئے، وہ کہتے ہیں میں نہیں تو کوئی بھی نہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری سب کی کوشش ہے اور ہمارا کلیئر ایجنڈا ہے اور میاں محمد نواشریف کا ذہن بالکل واضح ہے اور ہمارے اتحادیوں کا ذہن بھی کافی حد تک کلیئر ہے کہ عوام پر کم ازکم بوجھ ڈالنے کی کوشش کی جائے کیونکہ عوام برداشت نہیں کرسکتی۔