ممبئی (ویب نیوز)
بھارت میں اسٹاک مارکیٹ کریش ہونے سے سرمایہ کاروں کے اربوں روپے ڈوب گئے ہیں۔بھارتی خبررساں ادارے انڈیا ٹوڈے کے مطابق ہفتے وارکاروبارکے آخری روزحصص کی قیمتوں میں ہونے والی بدترین گراوٹ نے چند ہی گھنٹوں میں سرمایہ کاروں کواربوں روپے سے محروم کردیا ہے۔رواں ہفتے سینسیکس اورنیفٹی کے شیئرزکی قیمتیں 2020 کے بعد سے تنزلی کا شکارہیں۔ رواں سال 29 اپریل کے بعد بھارتی اسٹاک ایکسچینج میں لسٹڈ کمپنیوں کا مارکیٹ کیپ 266 اعشاریہ 97 لاکھ کروڑروپے تھا تاہم محض دوہفتوں میں ہی اسٹاک مارکیٹ ریکارڈ کمی کے بعد 241 اعشاریہ 13 لاکھ کروڑتک پہنچ گئی ہے۔معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق دونوں حصص بازاروں میں بینچ مارک اکویٹی انڈیکس میں 2020کے بعد اتنی کمی دیکھی گئی ہے۔ صرف مئی میں ہی سینسیکس کے پوائنٹس میں ہی 4 ہزارسے زائد پوائنٹس کی کمی ہوچکی ہے۔بھارت میں اسٹاک مارکیٹ ایک ایسے وقت میں کریشن ہوئی ہے، جب ڈالربیس سال کی بلند ترین سطح اورگلوبل اسٹاک تقریبا 18 ماہ کی کم ترین سطح پرہے۔ جب کہ مرکزی کی بینک کی جانب سے مستقل بڑھتے ہوئے افراط زرکوبرقرار رکھنے کا خوف بھی ہے۔بزنس ٹوڈے کے مطابق دو ہفتے میں سرمایہ کار26 لاکھ کروڑروپے سے محروم ہوچکے ہیں، جب کہ بینچ مارک انڈیکسزسینسیکس اورنفٹی مسلسل پانچویں دن بھی تنزلی کا شکارہیں۔بھارتی حکومت کے مطابق رواں ماہ اسٹاک مارکیٹ میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے 23 ہزار665 کروڑبھارتی روپے کے حصص فروخت کردیے ہیں۔
بھارت کی معیشت انتہائی تشویشناک، کانگریس پارٹی
مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان اعتماد پوری طرح ختم ہوچکا ہے،پی چدمبرم
بھارت میں حزب اختلاف کانگریس پارٹی نے ملک کی معیشت کو انتہائی تشویشناک قرار دیا ہے۔ سرکاری خبررساں ایجنسی یو این آئی کے مطابق کانگریس پارٹی کے سینیئر رہنما اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے ادوے پور میں کانگریس پارٹی کی چنتن شویر کی اقتصادی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ ملک کی معاشی حالت بہت تشویشناک ہوچکی ہے۔ انھوں نے کہا کہ ترقی کی رفتار رک چکی ہے اور ہر طرف مہنگائی اور بے روز گاری کا ماحول ہے ۔ انھوں نے کانگریس پارٹی کے کارکنوں سے کہا کہ ملک کی معیشت کو ٹریک پر واپس لانے کے لئے نئے انداز سے انتھک محنت کی ضرورت ہے ۔انھوں نے پارٹی کی چنتن شویر کی اقتصادی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان اعتماد پوری طرح ختم ہوچکا ہے اور ملک کی معاشی حالت بہت خراب ہوچکی ہے۔یاد رہے کہ ہندوستان کی ریاست راجستھان کے شہراودے پور میں چنتن شویر کے زیر عنوان کانگریس پارٹی کا ورکشاپ جاری ہے ۔ اس ورکشاپ کا آغاز جمعے کو پارٹی کی صدر سونیا گاندھی کی تقریر سے ہوا تھا ۔انھوں نے اپنے خطاب میں کہا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے ملک میں ایک سنگین بحران پیدا کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج ملک کو درپیش مسائل اوربی جے پی حکومت کے پیدا کردہ غیر معمولی حالات سے نمٹنے کے لئے غیر معمولی توانائی کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس پارٹی کو ملک کے عوام کی توقعات کے مطابق نئی توانائی، بلند حوصلوں اور نئے عزم کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔