بھارت میں اعلی تعلیم کے ریگولیٹری ادارے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) کی کشمیر دشمن ایڈوائزری جاری

نئی دہلی،سرینگر،اسلا م آباد (ویب نیوز)

بھارت کی نریندر مودی کی فسطائی حکومت نے مقبوضہ جموں و کشمیرمیں کشمیریوں کی معاشی ناکہ بندی کے بعد تعلیمی ناکہ بندی  شروع کرکے ایک اور کشمیر دشمن اقدام کے طور پر پاکستان میں پیشہ ورانہ تعلیمی اداروں  میں تعلیم حاصل کر  رہے کشمیری طلبا وطالبات کو بھارت میں کام کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے ۔ اور اس حوالے سے بھارت میں اعلی تعلیم کے  ریگولیٹری ادارے یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی) نے ایک نوٹس بھی جاری کیا ہے جس میں پاکستان میں تعلیم حاصل کر رہے طلبا وطالبات کو خبردار کیا ہے کہ  انہیں ہندوستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پاکستان  سے تعلیم حاصل کرنے والے طلبا وطالبات اعلی تعلیم کے اداروں میں داخلے اور ملازمت کے اہل نہیں ہوں گے ۔   یونیورسٹی گرانٹس کمیشن (یو جی سی)  کے ساتھ ہی بھارت میں طبی  تعلیم کے   ریگولیٹری ادارے نیشنل میڈیکل کمیشن (این ایم سی) نے پاکستان میں ایم بی بی ایس اور بی ڈی ایس کورسز کی تعلیم حاصل کر رہے طلبا وطالبات کو خبردار کیا ہے کہ  انہیں ہندوستان میں کام کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔  بھارت کے نیشنل میڈیکل کمیشن نے اپنے جاری ایڈوائزری میں تمام متعلقین سے طبی تعلیم کے لئے پاکستان کا سفر نہ کرنے کی ہدایت کی ہے اور خبر دار کیا ہے کہ کوئی بھی بھارتی شہری یا تارکین وطن بھارتی جو پاکستان کے کسی بھی میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس ، بی ڈی ایس یا اس کے مساوی میڈیکل کورس کے لئے داخلہ لیتا ہے وہ ایف ایم جی ای میں شامل ہونے یا پاکستان میں کسی بھی مضمون میں تعلیمی قابلیت کی بنیاد پر بھارت میں ملازمت کا اہل نہیں ہوسکتا،صرف وہ اس کے اہل ہونگے جنھوں نے ایم ایچ اے سیکورٹی کلیئرنس حاصل کرکے تاحال پاکستان کے ڈگری کالجوں یا اداروں میں 2018 سے قبل یا اس کے بعد داخلہ لیا ہو ، کل جماعتی حریت کانفرنس کے قائدین نے بھارت کی اس کشمیریوںکے خلاف تعلیم دشمن اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت مقبوضہ جموںوکشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے ساتھ ساتھ کشمیری طلبہ کا مستقبل تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے۔ سرینگر سے جاری اپنے بیان میں جموں وکشمیر ماس موومنٹ کی چیرپرسن اوریونائٹیڈ ریزسٹینس فورم کی وائس چیرپرسن فریدہ بہن جی نے بھارتی حکومت کے اس اقدام کی شدیدالفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اب کشمیریوں کی تعلیمی ناکہ بندی کررہاہے جس سے کشمیری طلباء کا تعلیمی مستقبل  خطرے میں پڑگیا ہے ،انہوں نے کہاکہ ایک طرف مودی سرکا ر کے دور میں کشمیری طلباء کو بھارت کے اندراپنی تعلیم جاری رکھنے کے لئے مشکلات کا سامنا ہے اور انتہا پسندہندوں کی جانب سے  کشمیری طلباء کو تشد د آمیز کارروائیوں کانشانہ بنایا جاتا ہے دوسر ی طر ف اب اس نے کشمیری طلباء کے لئے باہر تعلیم حاصل کرنے کے دروازے بھی بند کردئیے ہیں ، فریدہ بہن جی  نے کہا کہ مودی حکومت کا ایک ہی ایجنڈا ہے کہ کشمیریوں کو اس طر ح کے ظالمانہ ہتھکنڈوں سے اپنی جدوجہد سے دستبر کرایا جائے تاہم کشمیری خاتون رہنماء نے نے کہا کہ بھارت کا یہ اقدام تعلیم کے حصول کے حق کے عالمی قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے ،انہوں نے واضح کیا کہ کشمیری بھارت کے ان تمام ہتھکنڈوں کا مقابلہ کرکے  اپنے حقوق کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوںنے عالمی برادری پر زوردیا ہے کہ وہ  مقبوضہ علاقے میں غیر قانونی بھارتی اقدامات کو نوٹس لے ، ۔ حریت تنظیموں ، رہنماوں اور دیگر نے بھی بھارت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارت کشمیری طلبہ کو اعلی تعلیمی سہولیات فراہم نہیں کر رہا اور جو کشمیری بھارتی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تعلیم کے حصول کے لیے جاتے ہیں انہیں بھارتی انتہا پسند ہندوں کے عتاب کا نشانہ بننا پڑتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں کو تعلیم کے میدان میں بھی پیچھے رکھ کر ان پر بھارتی ہندو افسروں کو مسلط کرنا چاہتی ہے ۔ حریت تنظیموں ، رہنماں اور دیگر نے مزید کہا کہ بھارت پہلے ہی کشمیری ملازمین کو بلا جواز طور پر نوکریوں سے نکال رہا ہے اور وہ اعلی تعلیم یافتہ کشمیری نوجوانوں کو مختلف حیلے بہانوں سے نوکریوں سے باہر رکھ کر کشمیر ی مسلمانوں کے ساتھ دشمنی کا ایک اور ثبوت دے رہا ہے۔   انہوںنے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں غیر قانونی بھارتی اقدامات کو نوٹس لے ،تحریک حریت جموں وکشمیر کے کنوینر غلام محمد صفی نے بھی ایک بیان میں بھارتی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کی ہے ۔ اپنے بیا ن میں انہوں نے کہا ہے کہ اس بھارتی فیصلے کے نتیجے میں بے شمار افراد کا میڈیکل پروفیشن خطرے میں  پڑھ گیا ہے ۔پاکستان میں حاصل کی گئی میڈیکل ڈگری بھارت اور خاص طور پر مقبوضہ کشمیر میں تسلیم نہیں کی جائے گی۔ان افراد کو نوکری بھی نہیں ملے گی۔ کیا یہ بھارت کی طرف سے پاکستان کو دشمن ملک ماننے کے مترادف نہیں ؟ آخر بھارت کشمیریوں کو کس کس طرح ظلم کی چکی میں پیسنا چاھتا ھے ؟ حریت رہنماء منظور احمد ڈار نے بھی بھارت کے اس تعلیم دشمن اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی مودی سرکار مقبوضہ کشمیرمیںریاستی دہشت گردی کے ساتھ ساتھ کشمیری طلبہ کا مستقبل تباہ کرنے پر تلی ہوئی ہے اور جھوٹا پروپیگنڈا کرکے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ انہوں نے عالمی برادری خاصکر اقوام متحدہ پر زوردیا ہے کہ وہ مقبوضہ علاقے میں بھارت کے ان ناجائزاور غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لیں اور کشمیری طلباء کا مستقبل محفوظ بنانے کے لئے فوری اقدامات اٹھائے۔