اسلام آباد میں مرکزی تنظیم تاجران پنجاب کے عہدے داران کے اجلاس سے خطاب
اسلام آباد (ویب نیوز)
مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کے صدر محمد کاشف چوہدری نے ملک بھر کے تاجر بجلی کے کمرشل بلوں پر سیلزٹیکس کے ظالمانہ نفاذ کو مسترد کرتے ہیں، وزیر خزانہ مفتاح اسمعیل نے بجٹ میں تاجروں کو خوشخبری دیتے ہوئے نان فائلر کیلئے فکس ٹیکس لگانے کی نوید سنائی،بجٹ تقریر کے مطابق ریٹیلرز کیلئے سالانہ تین تا دس ہزار انکم و سیل ٹیکس لگانے کا بتاتے ہوئے اسی کو فائنل ٹیکس کہا گیامگر اب فائلر اور نان فائلر کا چکر چلا کر اس ٹیکس کی رقم کو دگنا کر دیا گیا،انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگلے ایک ہفتہ میں یہ ٹیکس واپس نہ لیا گیا تو مشاورت کے بعدملک گیر احتجاج، وزارت خزانہ کے گھیراو،بجلی کمپنیوں کے دفاتر کے باھر دھرنوں اور ملک گیر شٹرڈاؤن کا راستہ اختیار کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں مرکزی تنظیم تاجران پنجاب کے عہدے داران کے اجلاس سے خطاب کر تے ہو ئے کیا ۔ اس موقع پر مرکزی تنظیم تاجران پنجاب کے صدر ر جیل میر بھی مو جو د تھے ۔محمد کاشف چوہدری نے کہا بجٹ تقریر میں کہیں یہ نہیں کہا گیا تھا کہ یہ ٹیکس ماہانہ بنیاد پر لیا جائے گا،جبکہ اب بھیجے جانے والے بجلی کے کمرشل بلوں پر صرف سیلز ٹیکس کا ذکر ہے۔اور وہ بھی سال میں ایک دفعہ کی بجائے ہر مہینے کے بل کے زریعے وصول کیا جائے گا،جس کا واضح مطلب ہے کہ انکم ٹیکس بجلی کے بلوں پر لگائے گئے ٹیکس کے علاوہ سالانہ بنیادوں پر بھی وصول کیا جائے گا، محمد کاشف چوہدری نے کہا اسی طرح گوداموں اور بجلی کے بند میٹرز حتی کہ جس نے ایک یونٹ بھی بجلی استعمال نہ کی اس پر بھی ماہانہ سیلز ٹیکس تھونپ دیا گیا،جبکہ یہ ریٹیلر کسی طرح بھی سیلز ٹیکس کے زمرے میں نہیں آتے،سیلز ٹیکس تو مینوفکچرر اور امپورٹر پر لاگو ہوتا ہے جو اسی سطح پر ایف بی آر وصول کر لیتا ہے ، انھوں نے کہاہمارا حکومت سے مطالبہ ہے کہ بجلی کے بلوں پر لگایا گیا یہ ٹیکس فی الفور واپس لے،تاجر سیلز ٹیکس لگے بجلی کے بل جمع نہیں کروائیں گے، ملک بھر کی تا جر برادری بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے مطالبہ کرتی ہیں کہ بجلی کے بلوں کو جمع کروانے کی تاریخوں کو تاجروں کے حکومت سے معاملات طے ہونے تک بڑھایا جائے،بصورت دیگر بجلی کمپنیوں نے اگر تاجروں کے بلوں پر سرچارج عائد کیا یا میٹرز کاٹنے کی کوشش کی تو انکے دفاتر کا گھیراو کریں گے۔