کابل (ویب نیوز)
ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ ایمن الظواہری کی لاش تاحال نہیں ملی اور طالبان کو اس جگہ پر ان کی موجودگی کا علم نہیں تھا۔ غیر ملکی ٹی وی چینل کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ ایمن الظواہری کی ہلاکت کے معاملے کی تحقیقات جاری ہیں، الظواہری کے گھر کو نشانہ بنانے والے میزائل نے سب کچھ تباہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ علاقہ بہت محفوظ ہے اور عام طور پر اس کا معائنہ نہیں کیا جاتا۔ذبیح اللہ مجاہد نے امریکا کی طرف سے کئے گئے آپریشن کو دوحا معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے منفی نتائج برآمد ہوں گے۔ دوسری جانب سابق افغان صدر اشرف غنی کے نائب امراللہ صالح نے دعویٰ کیا ہے کہ طالبان نے الظواہری اور ان کے ساتھیوں کی لاش کو جنوبی افغانستان کے صوبہ قندھار کے ضلع پنجوائی میں خفیہ طور پر دفن کر دیا ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے 2 اگست 2022 کو اعلان کیا تھا کہ امریکا نے القاعدہ کے سربراہ ایمن الظواہری کو کابل میں ایک ڈرون حملے میں ہلاک کردیا ہے،ایمن الظواہری کی ہلاکت القاعدہ کے لیے 2011 میں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے بعد سے سب سے بڑا دھچکا ہے۔