پلان سی کے تحت مجھے ناک آوٹ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے،عمران خان
ظلم اور ناانصافی کا نظام انسان کو غلام بنا دیتا ہے، حقیقی آزادی کے لیے ابھی بھی ہمیں سفر طے کرنا ہے،چیئرمین پی ٹی آئی
اسلام آباد( ویب نیوز)
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ ظلم اور ناانصافی کا نظام انسان کو غلام بنا دیتا ہے۔پلان سی کے تحت مجھے ٹیکنیکل ناک آوٹ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پی ٹی آئی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے زوم میٹنگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پاکستان کی 75 سالہ جشن آزادی بھرپور طریقے سے منائیں گے، 12 بجے تک جشن آزادی کا پروگرام ہو گا اور پھر اس کے بعد 14 اگست کا استقبال اچھے ڈھنگ سے کریں گے۔عمران خان نے کہا کہ اس جشن آزادی پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ ایک آزادی ہمیں 75 سال پہلے ملی تھی، وہ انگریز کی غلامی سے آزادی تھی، لیکن حقیقی آزادی کے لیے ابھی بھی ہمیں سفر طے کرنا ہے، وہ میں جلسے میں بتاوں گا کہ ہمیں کیا کرنا ہے کہ ہم اصل میں آزاد ہو جائیں۔ان کا کہنا تھا کہ غلامی تین قسم کی ہوتی ہے؛ ایک زہنی غلامی ہوتی ہے، ایک نئو کلونیالیسم ہے یعنی کوئی ملک آپ کے ملک کو فتح کیے بغیر آپ پر قبضہ کر لیتا ہے اور تیسری غلامی ہوتی ہے ظلم اور ناانصافی کا نظام جو انسان کو غلام بنا دیتی ہے۔ انصاف آزاد کر دینا ہے جبکہ ناانصافی انسانوں کو غلام بنا دیتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناانصافی پرحضرت علی رضی اللہ عنہ کا ایک بڑا مشہور قول بھی ہے کہ کفر کا نظام چل جائے گا لیکن ظلم اور ناانصافی کا نظام نہیں چل سکتا۔ خوف انسان کو بزدل بنا دیتا ہے اور کبھی بھی انسان کوئی بڑا کام نہیں کر سکتا جب تک کے وہ اپنے خوف پر پوری طرح قابو نہ پا لے۔ عمران خان نے کہا کہ پاکستان میں بیرونی سازش کے تحت رجیم تبدیل کی گئی اور ہماری حکومت ہٹا دی گئی، جنہوں نے یہ سازش کی ان کا یہ خیال تھا کہ پارٹی اب مکمل طور پر ختم ہو جائے گی۔ان کا کہنا تھا کہ آج کل تاریخی مہنگائی چل رہی ہے پر کیا ٹی وی چینلز مہنگائی پر بات کر رہے ہیں؟ سازش میں میڈیا بھی شامل تھا۔انہوں نے کہا کہ ان سازش کرنے والوں کو پہلا جھٹکا یہ ملا کہ پبلک سڑکوں پر آگئی، دوسرا عوام نے اس بات پر شدید ردعمل دیا کہ چوروں کو حکومت دے دی گئی اور تیسرا یہ کہ اس حکومت نے معیشت کو گرا دیا۔ 17 جولائی کو بائی الیکشن ساری دھاندلی کے باوجود ہم جیتے۔ ان سب کے بعد یہ شدید گھبرا گئے ہیں، یہ لوگ اب اپنے پلان سی پر چلے گئے ہیں کہ مجھے ٹیکٹیکل ناک آوٹ کیا جائے۔ چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ان چوروں کی لانگ ٹرم پلاننگ دیکھی جائے تو وہ یہ ہے کہ پہلے سختی کرو، پھر پراپاگنڈا کر کے کوئی چیز میرے بارے میں نکالی جائے اور اس کے بعد کوئی بین آجائے اور ڈیل یہ کی جائے کہ عمران خان کا بین تب ہی ہٹے گا جب نواز شریف کو نااہلی سے ہٹایا جائے۔ یہ اتنا خوفناک پلان ہے۔ پی ٹی آئی کے علاوہ ساری پارٹیز فیملی پارٹیز بن کر رہ گئی ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ اللہ نے مجھے کرکٹ میں وہ رتبے سے نوازا جو بہت کم لوگوں کو نصیب ہوتا ہے، پھر میں نے فنڈ ریزنگ شروع کی اور پھر اس کے بعد سیاست میں آیا۔ انسان کو اللہ نے اشرف المخلوقات اس لیے ہمیں کسی سے ڈرنا نہیں چاہیے۔ مجھے کوئی خوف نہیں ہے، میں اپنے ضمیر کا سودا نہیں کروں گا کیونکہ مجھے اللہ کو جواب بھی دینا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ساڑھے تین سال میں مجھے میڈیا سے ڈر نہیں تھا کہ میرے بارے میں کوئی بری خبر آئے گی کیونکہ میں نے اپنی زندگی میں کوئی کرپشن جیسی غلطی کی ہی نہیں ہے، ہاں ایک مسئلہ مجھے میڈیا سے یہ تھا کہ کوئی فیک نیوز میرے بارے میں نہ پھیلے۔