گستاخانہ کتاب کے مصنف ملعون سلمان رشدی قاتلانہ حملے میں زخمی ہو گئے
مغربی نیویارک میں سلمان رشدی لیکچر دینے والے تھے کہ نامعلوم شخص نے گھونسوں کی بارش کردی
انتظامیہ نے سلمان رشیدی کو حملہ آور سے بچایا، گردن پر چھری کے زخم کے باعث ان کی حالت کے بارے میں تسلی بخش جواب دینا قبل از وقت ہے،پولیس
نیویارک( ویب نیوز)مغربی نیویارک میں نامعلوم شخص نے گستاخانہ کتاب کے مصنف سلمان رشدی پر حملہ کردیا۔مغربی نیویارک میں سلمان رشدی لیکچر دینے والے تھے کہ نامعلوم شخص نے گھونسوں کی بارش کردی،پولیس کے مطابق انتظامیہ نے سلمان رشیدی کو حملہ آور سے بچایا، گردن پر چھری کے زخم کے باعث ان کی حالت کے بارے میں تسلی بخش جواب دینا قبل از وقت ہے۔ غیرملکی خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈ کے مطابق سلمان رشدی پر اس وقت حملہ کیا گیا جب وہ مغربی نیویارک میں واقع ایک ہال میں لیکچر دینے والے تھے۔خبررساں ادارے کے مطابق ایک شخص نے چوتکوا انسٹی ٹیوشن کے اسٹیج پر دھاوا بولا اور سلمان رشدی پر گھونسوں کی بارش کردی۔ بعدازاں انتظامی حکام نے سلمان رشید کو حملہ آور سے بچایا۔ پولیس نے حملہ کرنے والے شخص کو گرفتار کرلیا۔سلمان رشدی کو طبی امداد کیلئے ہیلی کاپٹر سے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔نیویارک پولیس نے بتایا کہ سلمان رشدی کی گردن پر چھری کا زخم ہے لیکن ان کی حالت کے بارے میں تسلی بخش جواب دینا قبل از وقت ہے۔ واضح رہے کہ سلمان رشدی کی گستاخانہ کتاب پر 1988 سے ایران میں پابندی عائد ہے۔ رہنما آیت اللہ خمینی نے سلمان رشدی کے قتل کا فتوی جاری کیا تھا۔ سلمان رشدی کو مارنے والے کے لیے 30 لاکھ ڈالر سے زیادہ کا انعام بھی ہے۔ ایران کی حکومت طویل عرصے سے آیت اللہ خمینی کے بیان سے لاتعلقی کا اظہار کرچکی ہے لیکن سلمان رشدی مخالف جذبات برقرار ہیں۔