سائفر آڈیو لیکس: حکومت کا عمران خان کیخلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ

وزیراعظم ہاوس کی آڈیو لیکس کے ذریعے ایک اہم سیکیورٹی بریچ ہوئی،منطقی انجام تک نہیں لے گئے تو آئین سے غداری ہوگی، اسحق ڈار

سائفر کی برآمدگی کے لیے بنی گالہ پر چھاپہ مارنا چاہیے،،مریم نواز

آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا فیصلہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد کیا جائے گا،رانا ثناء اللہ

عمران خان کے چہرے پر جو بدنامی اور غداری کا داغ لگا ہے وہ پاکستان کے کسی وزیر اعظم کو نہیں ملا

عوام کو پیٹرول پر ریلیف دیا، انشا اللہ معیشت کی بہتری کے لیے مزید کام کرتے رہیں گے

آنے والے دن عوام کے لیے ریلیف لیکر آئینگے،اجلاس کے بعد مسلم لیگ(ن) کے رہنماوں کی پریس کانفرنس

لاہور(ویب  نیوز)

حکومت نے سائفر آڈیو لیکس کے معاملے پر عمران خان اور دیگر افراد کے خلاف آفیشل سیکریٹ ایکٹ کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا ہے۔لاہور میں پاکستان مسلم لیگ ن کے پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاون میں  اجلاس کے بعدن لیگی رہنماوں کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ کسی ملک میں نیشنل سکیورٹی بریچ کی اجازت نہیں، وزیراعظم ہاوس کی آڈیو لیکس کے ذریعے ایک اہم سیکیورٹی بریچ ہوئی ہے، بالخصوص سائفر لیکس سے عمران خان کا پول کھل گیا کہ انہوں کے اس معاملے کی منصوبہ بندی کی اور ملک کیساتھ کھلواڑ کیا۔  یہ اتنا سیریس معاملہ ہے، وزیراعظم، کابینہ نے مکمل جائزہ لیا ہے، سائفرغائب ہے، شہبازشریف نے پرنسپل سیکرٹری سے پوچھا کدھر ہے، سائفر وزیراعظم ہاس کی پراپرٹی ہے، پرنسپل سیکرٹری نے کہا سائفر تو عمران کو دے دیا تھا۔ اب ثابت ہوگیا سازش حکومت نہیں پی ٹی آئی نے کی تھی، شواہد ہمارے سامنے ہے، یہ نہیں ہوسکتا اب اس کو ہاتھ نہ لگائیں، اس حوالے سے نیشنل سکیورٹی اور کابینہ کی بھی میٹنگ ہو چکی ہے، اس معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے، اگرہم کارروائی نہیں کریں گے تومطلب ہم اپنی آئینی ذمہ داری میں ناکام ہو گئے۔اسحاق ڈار کہنا تھا کہ پاکستان میں سنجیدہ سکیورٹی بریچ ہوئی ہے، قانون کی دھجیاں اڑانے کا ذمہ دارعمران خان ہے، چارسال کا گند، تباہی چار سے 5 ماہ میں صاف نہیں ہو سکتا تھا، شہباز شریف کی ٹیم نے دن رات کوشش کی ہے، کوشش ہے جوتباہی ہوئی اس کوروکیں گے،وزیر خزانہ اسحق ڈار نے کہا کہ یہ اتنا سنجیدہ معاملہ ہے، اس میں وزیراعظم اور کابینہ کی ذمہ داری ہے، پی ڈی ایم کی تمام جماعتیں کابینہ میں شامل ہیں، انہوں نے ہر چیز کا تفصیل کے ساتھ تجزیہ کیا ہے، سب سے پہلے تو سائفر غائب ہے، شہباز شریف کے موجودہ سیکریٹری فون کرکے سابق پرنسپل سیکریٹری سے پوچھتے ہیں کہ دستیاویز کہاں ہے؟ وہ ان کو باقاعدہ دیا گیا تھا، سابق پرنسپل سیکریٹری کہتے ہیں کہ میں نے عمران خان کو دے دیا تھا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ اس لیکس کو سنا اور جو انہوں نے پلان کیا، اس کا ثبوت یہ ہے کہ جو منٹس بنائے گئے وہ موجود ہیں، سائفر موجود نہیں ہے، منطقی عمل (لاجکل پراسیس) یہ ہے کہ دونوں کا موازنہ کیا جائے کہ واقعی کوئی ریفلیکشن ہے، میں سمجھتا ہوں کہ سفارتی برادری میں کوئی ایسی مثال نہیں ملے گی کہ جو منٹس کیے گئے ہیں جو زبان کوئی استعمال کر ہی نہیں سکتا، یہ اسٹیبلش ہو گیا ہے کہ سازش اپوزیشن نے نہیں کی تھی، سازش انہوں نے کی تھی، اور اللہ تعالی نے پوری سازش کا تانہ بانہ کھول کر رکھ دیا ہے، ثبوت ہمارے سامنے ہے، کیا ہم سیاسی مصلحت کے تحت اس کو ہاتھ نہ لگائیں، یہ نہیں ہو سکتا، ہم اپنے حلف نامے، اپنی قومی اور آئینی ذمہ داری میں ناکام ہوں گے اگر ہم مناسب کارروائی نہیں کرتے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ اس حوالے سے قومی سلامتی کا تفصیلی اجلاس بھی ہوچکا ہے، جس میں سول ملٹری لیڈرشپ اکٹھی بیٹھتی ہے، اس حوالے سے کابینہ کا اجلاس بھی ہو چکا ہے، یہ ایسی چیز ہے جس کو آپ نظر انداز نہیں کرسکتے، یہ کس نے کیا، کونسی سیاسی جماعت تھی، اس کو چھوڑ دیتے ہیں، جس نے بھی کیا اس کی معافی نہیں ہوسکتی، اور اگر ہم اس کو منطقی انجام تک نہیں لے کر گئے تو اپنے آئین سے غداری کریں گے۔اسحق ڈار کا کہنا تھا کہ فیصلہ یہی ہے کہ قومی ذمہ داری جو آئین اور قانون دیتا ہے، جو آئین، قانون اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ میں ہے، اس کی روشنی میں اس کو آگے لے کر جایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ جب سے گزشتہ کئی روز سے روپے کی قدر میں اضافہ ہوا اور پاکستان کا بیرونی قرضہ کم ہوگیا، ہم نے بھرپور کوشش کر کے عوام کو پیٹرول پر ریلیف دیا، انشا اللہ معیشت کی بہتری کے لیے مزید کام کرتے رہیں گے۔ آنے والے ہفتوں میں چیزیں مزید بہتر ہوں گی، اس وقت ایل سی رکی ہوئی ہے، آنے والے دنوں میں ہر فیلڈ میں بہتری لائیں گے۔ پانچ دن میں روپے کی قدر میں اضافہ ہوا رہا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ثابت ہوگیا تھا کہ سائفر کوئی سازش نہیں ہے، بدقسمتی ہے جب بھی ملک ٹیک آف کرتا ہے اس کی ٹانگوں کو کھینچ کر دھڑم سے گرادیا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان جس میں خوراک کی مہنگائی 2 فیصد اور جنرل مہنگائی 4 فیصد تھی، 5.63 فیصد جی ڈی پی گروتھ تھی، بلند زرمبادلہ کے ذخائر تھے اور مستحکم کرنسی تھی، اس پاکستان کو یہ اور اس کے ساتھی پونے چار سال میں اس جگہ لے آئے ہیں کہ جہاں تمام کلی معاشی اشاریے خراب ہو چکے ہیں، ایک ملک کو بھکاری بنا دیا گیا، دیوالیہ ہونے کی نہج پر لا کر کھڑا کر دیا گیا، آپ نیوکلیئر طاقت ہیں، آپ دنیا کی اٹھارہویں بڑی معیشت بننے جارہے تھے۔ان کا کہنا تھا کہ آج عمران خان سے کوئی پوچھے کہ چار سال کی تباہی کے نتیجے میں پاکستان کو 2034 میں معاشی طور پر 54 ویں نمبر پر ریٹ کیا جارہا ہے، اس کا کون ذمہ دار ہے، ایسے قوانین نہ ہ ہوں تو بنانے چاہئیں کہ کسی ملک میں قومی سلامتی بریچ کی اجازت نہیں ہے، کسی ملک میں اپنی معیشت کو جان بوجھ کر تباہ کرنے کی اجازت نہیں ہے۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ میری اور مسلم لیگ ن کے رہنماوں کی لیک آڈیوز آپ نے سنی ہوں گی مگر اس میں کسی نے ملک کے خلاف یا ملکی سالمیت کی مخالفت میں بات نہیں کی کیونکہ ہم پاکستان پر اپنی سیاست قربان کرنے کو تیار ہیں جبکہ آپ نے حالیہ دنوں غیرملکی مراسلے کے حوالے سے عمران خان کی لیک آڈیوز بھی سن لیں جن میں وہ کس طرح ملک کے ساتھ کھلواڑ کررہا ہے۔مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ وزیراعظم ہاوس سے جاتے ہوئے صرف ایک ڈائری لے کر گئے جبکہ سچ یہ ہے کہ وہ ڈائری میں سائفر چھپا کر لے گئے اور وہ منرل واٹر کی دو ہزار بوتلیں تک اپنے ساتھ لے کر گئے ہیں۔مسلم لیگ ن کی رہنما نے کہا کہ آڈیو لیکس کے معاملے میں اسد عمر نے سنجیدگی کا مظاہرہ کیا جس پر میں انہیں سراہتی ہوں، انہوں نے عمران خان کو بتایا کہ یہ سائفر نہیں بلکہ میٹنگ کے نکات ہیں مگر اس نے کہا کہ عوام کو کیا معلوم بس ہمیں اپنی مرضی کا مطلب عوام کو بتانا ہے۔انہوں نے کہا کہ لوگوں کو حقیقی آزادی کا درس دینے والا آڈیو لیکس میں اپنے رہنماں کو ہدایت کررہا ہے کہ ملک کا نام نہیں لینا اور جب نام نکل گیا تو فورا اس کی تصحیح کی، پھر وہاں امریکا میں تعلقات بحال کرنے کے لیے لابنگ فرم ہائیر کی جو اب امریکی حکمرانوں کو بتائے گی کہ کوئی بات نہیں عمران خان کے منہ سے بات نکل گئی وہ آج بھی آپ کا ہی تابعدار ہے۔ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کے چہرے پر جو بدنامی اور غداری کا داغ لگا ہے وہ پاکستان کے کسی وزیر اعظم کو نہیں ملا، انہوں نے جلا وطنی، اسیری کاٹی، پھانسی پر چڑھ گئے اور اپنی جانیں ملک کے لیے قربان کیں مگر ان پر کوئی بھی الزام نہیں لگا۔مریم نواز نے کہا کہ نواز شریف کو بھی وزیراعظم رہتے ہوئے سائفر آئے، ایٹمی دھماکوں کے وقت امریکا نے بہت دباو ڈالا تھا مگر نواز شریف نے اسے مسترد کرتے ہوئے ایبسلوٹلی ناٹ کا جواب دیا۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ جس طرح امریکا کی خفیہ ایجنسی نے ٹرمپ کے گھر پر چھاپہ مار کر اہم دستاویزات برآمد کیں اسی طرح بنی گالہ پر چھاپہ مار کر سائفر کو برآمد کرنا چاہیے، عمران خان اس سائفر کو جلسوں میں لہرا رہا ہے، جب وہاں چھاپہ پڑے گا تو اور بھی کہانیاں سامنے آئیں گی۔مریم نواز نے کہا کہ جو سازش ہوئی ہی نہیں تم نے اس کی بنیاد پر مسلح افواج، پاک فوج کے شہدا کی تضحیک کی، انہیں جانور، میر جعفر میر صادق اور ایکس وائی زیڈ کہا اور نیوٹرلز کہا مگر اب لوگوں کو معلوم ہوگیا کہ اصل میں جانور، میرجعفر میرصادق تم ہو۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ مجھے افسوس اور اپنی حکومت سے شکوہ ہے کہ اتنی سب سازش کر کے بھی عمران خان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی، میں یہ نہیں کہتی کہ ایون فیلڈ یا منشیات برآمدگی کا مقدمہ درج کیا جائے مگر آئین شکنی کا مقدمہ تو بن سکتا ہے، یہ کسی کا لاڈلا ہوگا مگر ہمارے لیے نہیں ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ میں اس ملک کے سسٹم اور اپنے اوپر حیران ہوں کہ جس شخص کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہونا چاہیے تھا وہ  پاک فوج کے سربراہان اور مسلح افواج کے گلے میں غداری کے طوق لگانے والا شخص کھلے عام جلسوں میں آرمی چیف کی تقرری پر بات کررہا ہے، اب بھی وقت ہے کہ اس کے خلاف کارروائی کی جائے اور عوام کے سامنے عمران خان کا اصل چہرہ لایا جائے۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ آڈیو لیکس جاری کرنے والے ہیکرز نہیں بلکہ عمران خان اور اس کا کوچ ہے کیونکہ جنوبی پنجاب میں کسی کے لیے عمران خان آج بھی لاڈلہ ہے اور یہ آڈیوز ان دونوں کی ہی کارستانی ہے۔ مریم نوازنے کہا ہے کہ خوشی ہوئی کل بہت دیر بعد عوام کو ریلیف ملا، امید کرتی ہوں آنے والے دن عوام کے لیے ریلیف لیکرآئیں گے، جتنی بار آڈیوسنیں گے پتا چلے گا ملک کے ساتھ کتنا بڑا کھیل کھیلا گیا۔ فارن فنڈڈ فتنہ کا نام لینا بھی پسند نہیں کرتی، یہ وہ شخص ہے جس کو اپنے باہر والے دروازے سے بھی اندر نہ آنے دوں، اس کے جھوٹ اتنے ہیں صبح سے لیکر شام تک ختم نہیں ہو گی، وزیراعظم ہاوس اور میری بھی آڈیولیک ہوئی، دعوے سے کہتی ہوں مسلم لیگ کی جتنی بھی آڈیو سامنے آ جائیں کبھی ملک کے خلاف کوئی چیزسننے کونہیں ملے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنا سیاسی مفاد قربان کر سکتے ہیں لیکن پاکستان کے مفاد پر کبھی سمجھوتہ نہیں کر سکتے، جب اس کو پتا چلا تواس نے سازش، سازش کہنا شروع کر دیا، مجھے پتا تھا یہ پہلے دن سے جھوٹ بول رہا ہے، سیاسی جلسوں کے اندر کاغذ کو لہرایا کہ یہ سائفرہے، اس صدی کا سب سے بڑا جھوٹ یہ ہے عمران خان سچ بول سکتا ہے، سازش تو ہوئی اس سازش کا ماسٹر مائنڈ فارن فنڈڈ فتنہ عمران خان ہیں، سازش میں سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان، سابق وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وفاقی وزیر خزانہ اسدعمرشامل تھے، اس گینگ کا سربراہ عمران خان ہیں۔مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت تو ریلیف کے کاموں پر توجہ دیتی تھی، یہ وزیراعظم ہاوس میں سازشیں اور ٹمپرنگ کرتے رہے، مبینہ آڈیو لیک میں اسد عمرنے کہا لیٹر تو نہیں ٹرانسکرپٹ ہے، پاکستان کے حساس دستاویز کو جعلسازی کر کے بدلا، سائفر کی کاپی وزیراعظم ہاوس سے غائب ہے، جس طرح منرل واٹر اسی طرح سائفر بھی اٹھا کر لے گئے۔ آپ کو پاکستان کی عوام سے معافی مانگنی چاہیے، شیطانی ذہن کی اصطراح ہے کہتے ہیں سائفر تو ہے ناں، حکومت جانے پر یتیم بن کر بہانہ کرنا تھا، آپ نے قومی سکیورٹی، جمہوری، فارن، سفارتی تعلقات کے خلاف سازش کی، اب کسی ملک کا پاکستان پر اعتبار نہیں رہا، وزیراعظم نے کہا اس وقت کوئی ملک پاکستان سے بات کرنے کو تیارنہیں، سازش تھی ہی نہیں جھوٹی سازش کے ڈرامے کی آڑمیں پاکستان کے تعلقات کو کھیل تماشا بنادیا، کہتے ہیں ہمیں اس پرصرف کھیلنا ہے۔مریم نواز کا مزید کہنا تھا کہ 25 سال کی جدوجہد ایک جملے میں ہے کہ کھیلنا ہے، کبھی جنرل پاشا، کبھی ظہیر الاسلام کے ساتھ مل کر کھیلنا ہے، کبھی آرٹی ایس بٹھا کرمعیشت کے ساتھ کھیلنا ہے، یہ پاکستان کے عوام کو اوول اسٹیڈیم سمجھتا ہے اس مائنڈ سیٹ سے باہرنہیں نکلا، پاکستان کی دشمن قوتوں کواس کو ڈالرآئے، یہ آڈیوفتنہ خان کے خلاف پوری چارج شیٹ ہے، یہ سمجھتا ہے اقتدارنہیں تو پوری دنیا کو آگ لگا دوں، چارسال سے اس شیطانی ذہن سے پاکستانی قوم یرغمال بنی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ فارن فنڈنگ کے بعد جاتے جاتے آئین توڑا گیا، آئین شکنی کے باوجود بچ کرچپ کر کے نکل گیا، آئی ایم ایف معاہدے کے دوران خط لکھا گیا، ہم نے اس ملک کوبچایا ہے ملک کواس منجھدارسے نکال لیں گے، جی سی یونیورسٹی، پشاوریونیورسٹی میں طلبہ کو کہتا ہے کس نے سازش کی، بچوں کے ذہنوں میں تم نفرت بھر رہے ہیں، اب یہ کسی کالج جائے تو بچے پوچھیں یہ سازش کیا ہے، کہتا ہے اس ملک کا نام نہ لینا، امریکا سے ہی لائبیسٹ کو تعلقات بہتر بنانے کے لیے خدمات لی گئیں، اب لائبیسٹ کیا کہے گا بچے سے غلطی ہو گئی بچے کومعاف کردیں، اگرکوئی ملک سازش کرے گا تو کیا اس سے معافیاں مانگیں گے؟ کیا آپ نے پاکستانی قوم کوبیوقوف سمجھ رکھا ہوا ہے۔ خاتون جج زیبا چودھری کو للکارا، بدتمیزی کی، جس غلطی پر پکڑا جائے اس پر معافی مانگ لیتا ہے۔ یہ ہے اس شخص کے کردار میں ایسے ہی فتنہ خان نہیں کہتی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے اپنے منہ سے گناہ کا اعتراف کیا ہے، جرم ثابت کرنے کی ضرورت نہیں وہ اعتراف کر رہے ہیں، مجرم کو ایک موقع دے کر اعظم خان، اسد عمر، شاہ محمود کو بھی سننا چاہیے، یہ جنوبی پنجاب کی کسی جگہ کا لاڈلہ ہو گا، یہ بھی بتادوں یہ ان کا بھی لاڈلہ نہیں ہر کوئی استعمال ہو رہا ہے۔ یہ مسلم لیگ، پیپلزپارٹی سمیت کسی جماعت نہیں پاکستان کا مسئلہ ہے، تمام جماعتیں اس کے خلاف کارروائی کا کہیں گی۔ عمران کی گرفتاری بارے میں رانا ثنا بتائیں گے میرے پاس کوئی جواب نہیں۔ اس پریس کانفرنس کو سائفرتک رکھیں، اکانومی پر اسحاق ڈار بات کرتے رہیں گے، مجھے کوئی شک نہیں عمران اوراس کے کوچ کی کارستانی ہے، کوئی آڈیوہیکنگ نہیں ہوئی، کوئی ڈارک ویب پر کچھ نہیں سب انہی کی کارستانی ہے۔ اپنے کیس کے تفصیلی فیصلے کا انتظار کر رہی ہوں، ہمارے اوپر سختی، آزمائش اور کچھ ناقابل تلافی نقصانات بھی ہوئے، سازشی چہرے بھی ایکسپوز ہوئے، سائفر والی سازش جب بنی جا رہی تھی تو انہیں پتا تھا کیا اس کا بھانڈہ پھوٹ جائے گا۔ن لیگ کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف سے آنے والوں کو ہم نے ضمنی الیکشن میں موقع دیا، میرے داماد کی مشینری عمران کے دور میں آئی شرم ان کو آنی چاہیے، جب امپورٹ کھلی تھی تب مشینری جائز طریقے سے آئی تھی۔ قیمتیں بڑھائی گئی تو میں نے اعتراض کیا تھا، اسی آڈیومیں یہی بات سامنے آئی، میرا ایک ہی مقصد اگر حکومت میں ہیں تو عوام کی خدمت کریں، میری آڈیو میں کوئی دہرا معیار نہیں ہے۔مریم نواز نے مزید کہا کہ ترجمان پاک فوج جب خود کہا آرمی چیف ایکسٹنشن نہیں لے رہے تو پھرکیوں بات کی جا رہی ہے، صحت کارڈ نوازشریف نے بنایا تھا، صحت کارڈ عوام کی بھلائی کا منصوبہ کروڑوں لوگوں کا فری علاج ہوتا ہے، کبھی صحت کارڈ کو بند کرنے کا کہہ کر گناہ نہیں کر سکتی، عوام کی بھلائی کے منصوبے کو دل وجان سے قبول کریں گے، شہبازشریف کو صحت کارڈ بند کرنے نہیں اون کرنے کا کہا تھا، کبھی عوام کی بھلائی کے منصوبے کے خلاف کھڑی نہیں ہوسکتی۔ اسحاق ڈار آ گئے بہت جلد نواز شریف آ کر پارٹی اور ملک کو بھی سنبھالیں گے، جب موقع آئے گا تو جو قانون کہتا ہے وہی کریں گے۔وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کے خلاف کارروائی پر مریم نوازکا گلا بالکل جائز اور درست ہے، یہ اتحادیوں کی حکومت ہے سب کو آن بورڈ لیکر چلنا پڑتا ہے،25مئی کے واقعات کے بعد کابینہ کو درخواست کی تھی اس کے خلاف میوٹنی اوراسے گرفتار کیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ اس وقت کابینہ نے فیصلہ کرنے کے بجائے معاملہ سب کمیٹی کوبھیج دیا تھا ، لانگ مارچ کے دوران پارلیمنٹ عمران خان کی گرفتاری کا فیصلہ نہیں کرسکی تھی جس کی وجہ سے وہ محفوظ رہا، کل کابینہ اجلاس میں بننے والی کمیٹی ساری صورت حال اراکین پارلیمنٹ کے سامنے رکھے گی جس کے بعد عمران خان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔رانا ثنا اللہ نے وضاحت کی کہ آرٹیکل 6 کے تحت کارروائی کا فیصلہ پارلیمنٹ کی منظوری کے بعد کیا جائے گا، اس حوالے سے پیر کے روز مشاورت مکمل کرلی جائے گی،اس سے قبل وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ماڈل ٹاون میں پارٹی کا اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں وفاقی وزرا سردار ایاز صادق، احسن اقبال، مریم اورنگزیب سمیت دیگر رہنما شریک ہوئے۔اجلاس میں عوام کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے مختلف آپشنز پر غور کیا گیا۔ شرکا نے اجلاس میں مسلم لیگ ن کی تنظیم سازی اور سائفر کے معاملے پر مشاورت کی۔اجلاس میں پنجاب میں ضمنی انتخابات، ان ہاس تبدیلی اور نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے آئینی و قانونی امور بحث کی گئی۔

#/S