اسلام آباد (ویب نیوز)
وفاقی حکومت نے منی بجٹ سے قبل جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا ہے۔ وزارت خزانہ کی جانب سے جاری کیے گئے نوٹیفیکیشن کے مطابق جنرل سیلز ٹیکس 17 فیصد سے بڑھا کر 18 فیصد مقرر کیا گیا ہے۔ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اس سے قبل سگریٹس پر ٹیکس کی شرح میں اضافہ کا اعلان کیا تھا، تاہم بعد ازاں تمام اشیا پر جی ایس ٹی کی شرح 17 سے بڑھا کر 18 فیصد مقرر کر دی گئی ہے۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق پیکنگ والی تمام اشیا پر سیلز ٹیکس میں اضافہ کیا گیا جو کہ فوری طور پر لاگو ہو گا۔ ایف بی آر کے مطابق سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح میں 150 سو فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔ ٹیئر ون میں شامل سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 6500 روپے سے بڑھا کر 16500 روپے ایک ہزار سگریٹ کردی گئی ہے۔ ٹیئر ٹو میں شامل سگریٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی 2050 روپے سے بڑھا کر 5050 روپے فی ہزار سگریٹ کر دی ہے۔ اس کے علاوہ جنرل سیلز ٹیکس میں اضافے کے بعد الیکٹرانکس اور دیگر آلات کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے، جبکہ موبائل فونز، لیپ ٹاپس، ایل ای ڈیز وغیرہ پر بھی سیلز ٹیکس 18 فیصد لاگو ہو گا۔ سیلز ٹیکس کی شرح میں اضافے کے بعد خوردنی تیل، گھی، بسکٹ، مصالحہ جات، نوڈلز، چاکلیٹ اور دیگر اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔ نئے ٹیکسز میں اضافے سے خواتین کے میک اپ کٹس، شمپو، شیونگ کریم، صابن، ٹوتھ برش اور لوشن وغیرہ کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔ وفاقی حکومت نے ٹیکس کی شرح میں اضافے کے بعد 60 ارب روپے تک کی آمدنی کا ہدف مقرر کیا ہے۔