حکومت کا مِنی بجٹ آرڈیننس کے ذریعے نہ لانے کا فیصلہ

اب ضمنی فنانس بل قومی اسمبلی کا اجلاس بلا کر منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا

 فنانس بل بدھ کو   پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا

اسلام آباد( ویب نیوز)

حکومت نے منی بجٹ آرڈیننس کے ذریعے نہ لانے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اب ضمنی فنانس بل قومی اسمبلی کا اجلاس بلا کر منظوری کیلئے پیش کیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فنانس بل کی سینیٹ سے منظوری کی ضرورت نہیں ہو گی، قومی اسمبلی قواعد و ضوابط معطل کرکے ایک ہی روز میں بل پاس کر سکتی ہے، فنانس بل کی قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد صدر دستخط کرنے کے پابند ہوں گے۔اس حوالے سے وزارت خزانہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ فنانس بل بدھ کو   پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا، وفاقی کابینہ نے فنانس بل کی منظوری دے دی ہے۔ وزیراعظم شہبازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ اجلاس میں 170 ارب روپے سے زائد کا منی بجٹ پارلیمنٹ سے منظور کرانے کی حکمت عملی تیار کرلی گئی۔اجلاس میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے معاشی صورتحال پر بریفنگ دی جبکہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ہونے والی ملاقات سے بھی کابینہ کوآگاہ کیا۔کابینہ نے بجلی اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کیلیے ای سی سی کے فیصلوں کی توثیق کردی جبکہ سرکلر ڈیٹ منیجمنٹ پلان کی بھی منظوری دے دی۔وفاقی کابینہ اجلاس میں کفایت شعاری مہم کیلئے اقدامات کی منظوری دیدی گئی، حکومت اخراجات کی بچت کیلیے سادگی پسند پروگرام کا آغاز کرے گی۔ سرکاری امور میں سادگی اختیار کرنے کیلیے اقدامات کئے جائیں گے۔ وزیراعظم نے کمیٹی کی سفارشات پر عمل درآمد کرنے کی ہدایت کردی، پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں قومی اسمبلی اور سینٹ کے الگ الگ اجلاس بدھ کو  ہونگے۔قومی اسمبلی کااجلاس سہ پہر تین  بجے جبکہ سینٹ کا اجلاس چار بجے ہوگا،وفاقی وزیر خزانہ اسحق ڈار دونوں ایوانوں کو آئی ایم ایف سے مزاکرات اور ضمنی بجٹ پر بریفنگ دیں گے ،آئین کے مطابق قومی اسمبلی سے منظوری جبکہ سینٹ کو آگاہ کیا جائے گا،اس پیش رفت کے بعد وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی پریس کانفرنس بھی منسوخ کردی گئی ہے، وزیر خزانہ کی پریس کانفرنس منگل کی رات 9:25  پر شیڈول تھی۔