کراچی (ویب نیوز)
کاروباری ہفتے کے اختتام پر ڈالر کو بریک لگ گئے تاہم پانچ روز کے دوران ڈالر کی نسبت روپیہ مزید 0.82 فیصد ڈی ویلیو ہوا۔آئی ایم ایف کی نت نئی شرائط، حکومت کا براہ راست بینکوں سے قرضے نہ لینے کی شرط اور قرض معاہدے میں تاخیر سے ہفتہ وار کاروبار میں ڈالر کی پرواز جاری رہی جس سے ایک سیشن میں ڈالر 282 روپے سے بھی تجاوز کرگیا تھا۔ہفتے کے ابتدا میں ڈالر اڑان بھرتا رہا تاہم اختتامی دو دن میں پھر ریورس گئیر میں آگیا۔ بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی قانونی چینلز سے ترسیلات ذر 4.9 فیصد بڑھنے سے ہفتے کے اختتام پر ڈالر کو بریک لگ گئے تاہم پانچ روز کاروباری ہفتے میں ڈالر کی نسبت روپیہ 0.82 فیصد ڈی ویلیو ہوا۔ہفتہ وار کاروبار کے دوران ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر، پانڈ، یورو، ریال کی قدروں میں اضافہ ہوا۔ ڈالر کے انٹربینک ریٹ 280 روپے سے تجاوز کرگیا جبکہ اوپن ریٹ 283 روپے کی سطح پر آگیا۔ہفتہ وار کاروبار کے دوران انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر مجموعی طور پر 2.31 روپے بڑھ کر 280.7 روپے کی سطح پر بند ہوئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 50 پیسے بڑھ کر 283 روپے پر بند ہوئی۔ اسی طرح برطانوی پاونڈ کے انٹربینک ریٹ 1.94 روپے بڑھ کر 335.66 روپے ہوگئے جبکہ اوپن مارکیٹ میں برطانوی پانڈ کی قدر 1 روپے بڑھ کر 335 روپے ہوگئی۔انٹربینک میں یورو کرنسی کی قدر 2.19 روپے بڑھ کر 297.56 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں یورو کی قدر 4 روپے بڑھ کر 297 روپے ہوگئی۔ انٹربینک میں ریال کی قدر 59 پیسے بڑھ کر 74.78 روپے ہوگئی جبکہ اوپن مارکیٹ میں ریال کی قدر 10 پیسے بڑھ کر 75.10 روپے ہوگئی۔گزشتہ ہفتے بھی ایکسپورٹرز نے اپنی برآمدی آمدنی کی ترسیلات کیش کرانے میں محتاط رویہ اختیار کیا۔ ہفتے کے اختتامی دو سیشنز میں انٹربینک میں ڈالر کی رسد میں اضافہ بھی ہوا۔ خام مال کی ایل سیز نہ کھلنے سے امپورٹرز بدستور مشکلات کا شکار رہے۔ چین کے تعاون سے چوتھے ہفتے بھی زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافہ ہوا۔ ذرمبادلہ ذخائر بڑھنے سے معاشی اشارئیے قدرے مثبت ہوئے۔ ریشنلائزیشن پالیسی کے تحت ڈالر کی قدر کا انحصار مارکیٹ فورسز پر ہی رہے۔۔۔