وزیراعلیٰ سندھ نے لاک ڈاؤن مزید سخت کرنے کا اعلان کر دیا۔ انہوں نے کہا تین چار بچوں کے ساتھ ڈبل سواری کی اجازت نہیں، آٹو موبائل انڈسٹری بھی نہیں کھول رہے، تعمیراتی شعبے سمیت دیگر محکموں کو ایس او پیز کے مطابق کھولا جائے گا، بلڈرز کو پہلے انتظامیہ سے اجازت لینا ہوگی، بات نہ ماننے والوں سے سختی سے نمٹا جائے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا وفاق کے ایس او پیز پر 4 صفحات کا جواب دے دیا، کچھ صوبوں کا خیال تھا ہیئر ڈریسر، پلمبر و دیگر دکانیں کھلنی چاہئیں، ہم نے کہا ابھی ان کو کھولنے کی ضرورت نہیں، لاک ڈاؤن میں ہیئر ڈریسر، درزی کے پاس جائے گا کون ؟ ڈومیسٹک فلائٹس سے متعلق کہا ابھی مزید 2 ہفتے گزارہ کر سکتے ہیں، پبلک ٹرانسپورٹ چاروں صوبوں میں نہیں چلے گی، سب صوبوں کا خیال تھا کہ لاک ڈاؤن بڑھایا جائے۔
وزیراعلی سندھ نے مزید کہا سب کا ایس او پیز پر اتفاق ہوا، وزیراعظم کو مبارکباد دیتا ہوں، وزیراعظم نے بتایا زراعت کے بعد سب سے اہم تعمیراتی صنعت ہے، صنعتیں ملازمین کیلئے ٹرانسپورٹ کا بندوبست کریں گی، بسوں پر انڈسٹری کا نام لکھا ہوگا، صرف 10 فیصد لوگ سوار ہونگے، بلڈنگ کی تعمیر کیلئے مزدور، سامان وغیرہ کی معلومات دینا ہوں گی، علمائے کرام سے افہام و تفہیم سے معاملات حل کریں گے۔