منظوری کے باوجود پنجاب حکومت اور اس سے متعلقہ اداروںکے ملازمین کو اگست کی تنخواہوں اور پینشن میں باالترتیب35 فیصداور 17.5 فیصد اضافہ کے ساتھ تنخواہ اور پینشن نہیں مل سکی
تا حال تنخواہوں اور پینشن میں باالترتیب35 فیصداور 17.5 فیصد اضافہ کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا گیا
لاکھوں ملازمین میں تشویش, پنجاب حکومت فوری طور پر تنخواہوں اور پینشن میں دیگر صوبوں اور وفاق کے مطابق منظورکردہ اضافے کا فی الفور نوٹیفکیشن جاری کرے
لاہور (ویب نیوز)
پنجاب کابینہ سے ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں دیگر صوبوں اور وفاق کے مطابق اضافہ کرنے کی منظوری کے باوجود پنجاب حکومت اور اس سے متعلقہ اداروںکے ملازمین کو اگست کی تنخواہوں اور پینشن میں باالترتیب35 فیصداور 17.5 فیصد اضافہ کے ساتھ تنخواہ اور پینشن نہیں مل سکی۔واضع رہے کہ پنجاب کی نگران حکومت نے بجٹ میں وفاق اور دیگر صوبوں کی تقلید کرنے کی بجائے پنجاب حکومت کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں باالترتیب30 فیصد اور 05 فیصد کا اعلان کیا تھا جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے مداخلت کرتے ہوئے نگران وزیر اعلی محسن رضاکو ٹیلی فون کر کے پنجاب کی ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں وفاق اور دیگر صوبوں کے ملازمی کے مطاب اضافہ کرنے کو کہا جس پر نگران وزیراعلی نے کابینہ کی منظور ی کے بعد پنجاب حکومت کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں مذکورہ اضافہ کرنے کا وعدہ کیا اور بعد ازاں صوبائی کابینہ کی منظوری کے بعد پنجاب حکومت کے ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں دیگر صوبوں کے مطابق اضافہ کا اعلان کر دیا گیا جس پر وزیراعظم شہباز شریف نے نگران حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا لیکن ملازمین کو ماہ اگست کی تنخواہ میں مذکورہ اضافہ نہیں کیا گیا بلکہ انہیں تنخواہ اور پینشن پہلے سے اعلان کے مطابق باالترتیب30 اور 05 فیصد ہی اضافہ کیا ہے اور تا حال تنخواہوں اور پینشن میں باالترتیب35 فیصداور 17.5 فیصد اضافہ کا نوٹیفیکیشن جاری نہیں کیا گیا جس سے لاکھوں ملازمین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ملازمین نے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب حکومت فوری طور پر تنخواہوں اور پینشن میں دیگر صوبوں اور وفاق کے مطابق منظورکردہ اضافہ کا فی الفور نوٹیفکیشن جاری کرے