گوجرانوالہ (صباح نیوز)
امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ ٹائیگر فورس سے وزیراعظم اپنے ممبران کے حلقے مضبوط کررہے ہیں۔حکومت کی اصل مستحقین تک رسائی ہی نہیں۔امداد صرف ان لوگوں کو دی جارہی ہے جو حکومت کے پاس رجسٹرڈ ہیں۔دیہاڑی دار مزدور گھروں میں کام کرنے والی خواتین ،ریڑھی ٹھیلے اور چھابڑی ہوالے اور غریب کسان لاکھوں کی تعداد میں حکومت کی طرف دیکھ رہے ہیں۔مگر احساس پروگرام والوں کو ان کا کوئی احساس نہیں۔اوورسیز پاکستانیوں کے ساتھ حکومت نے جو ظلم کیا وہ انتہائی افسوس ناک اور قابل مذمت ہے۔اوورسیز پاکستانی سالانہ اربوں ڈالر کا زرمبادلہ پاکستان بھیجتے ہیں۔اب دنیا میں مصیبت آئی ہے تو انہیں واپس لانے کا تین گنا کرایہ اور چند دن قرنطینہ میں رکھنے کا بھاری معاوضہ وصول کیا جارہاہے جو قابل شرم ہے۔حکومت فوری طور پر اوورسیز پاکستانیوں سے وصول کیا گیا کرایہ اور ہوٹل کے اخراجات واپس کرے۔ ہسپتالوں میں دیگر بیماریوں سے جاں بحق ہونے والے مریضوں کو کورونا کا مریض ظاہر کر کے ان کے لواحقین کو پریشان کرنا قابل مذمت اور یہ رویہ نامناسب ہے ۔جماعت اسلامی اور الخدمت فائونڈیشن اب تک ایک ارب 25کروڑروپے کا راشن اور کرونا سے حفاظتی سامان تقسیم کرچکی ہے۔ہمارے ایک لاکھ سے زائد رضا کار کراچی سے چترال تک عوام کی خدمت کررہے ہیں۔حکمران اعلانات کی بجائے اقدامات کرتے تو زیادہ بہتر ہوتا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گوجرانوالہ میں کورونا وباء سے بچائو اور مستحقین کے لیے امدادی سرگرمیوں کے جائزہ اجلاس کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر وسطی پنجاب کے امیر جاوید قصوری،مرکزی سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف اور سٹی ڈسٹرکٹ امیر مظہر اقبال رندھاوا بھی موجود تھے۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ رمضان المبارک قریب آگیا ہے لوگوں کے کاروبا ر،دکانیں اور مارکیٹں بند ہیں۔ان حالات میں حکومت کا فرض تھا کہ مستحق افراد میں امدادی رقوم کی تقسیم کو اب تک مکمل کرلیتی مگر حکومت 25فیصد لوگوں تک بھی نہیں پہنچ سکی۔لاکھوں لوگ ایسے ہیں جن کے پاس افطاری اور سحری کا سامان بھی نہیں ۔میں قوم سے اپیل کرتا ہوں کہ ہر فرد اپنے ارد گرد موجود مساکین ،ناداروں،یتیموں اور بیوائوں کی مدد کریں اور ان کے گھروں میں کھانے پینے کا سامان پہنچائیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارا فرض ہے کہ اپنی ضروریات کو کم کرکے مستحقین کی مدد کریں اور رمضان المبارک میں اللہ تعالی کی زیادہ سے زیادہ رحمتوں کو سمیٹنے کی کوشش کریں۔سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ زلزلوں او ر سیلاب کے دورران قوم نے اپنے مصیبت زدہ بھائیوں کی جو مدد کی اس نے ثابت کیا ہے کہ ہماری قوم دنیا میں سب سے زیادہ صدقہ وخیرات کرنے والی قوم ہے۔کشمیر فلسطین اور روہنگیا کے مسلمانوں پر مصیبت آتی ہے تو ہماری قوم ان کی مدد کے لیے بڑھ چڑھ کر حصہ لیتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت جب حرکت میں نہیں آئی تھی اور کنفیوژ تھی کہ کیا کیا جائے اس وقت جماعت اسلامی اور الخدمت کے رضا کار میدان میں موجود تھے اور عوام کی خدمت کررہے تھے۔الخدمت فائونڈیشن کے رضاکار ہر غریب گھرانے تک رمضان پیکج پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔جمعہ کا دن ملک بھر میں کارکنان مساجد کی صفائی کریں۔توبہ کے علاوہ کورونا وباء سے بچنے کااور کوئی راستہ نہیں ۔ قوم جمعہ کے دن کو یوم صفائی اور رات کو شب توبہ کے طور پر منائے۔12ہزار روپے کی امداد ان لوگوں کو بھی دی جائے جو حکومتی کھاتوںمیں رجسٹرڈ نہیں مگر وبا اور غربت کی وجہ سے سخت پریشان ہیں۔حکومت لوگوں کی غربت اور پسماندگی کا مذاق بنانے کی بجائے ان کا سہارا بنے۔دریں اثناء سراج الحق نے انٹرنیشنل ویٹ لفٹر کامن ویلتھ گیمز میڈلزونر طلحہ طالب اور عثمان راٹھور کو مبارک باد دی اور انہیں قرآن کریم کے نسخوں کا تحفہ دیا۔