• گوادر کے عوام کو لاوارث نہ سمجھا جائے ، حکومت ظلم بند ، معاہدوں کی پاسداری کرے۔ گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس
  •  سراج الحق نے گوادر حق دو تحریک ”کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ ساتھ جیل میں ملاقات بھی کی

گوادر (ویب نیوز)

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ گوادر کے عوام کو لاوارث نہ سمجھا جائے ، حکومت ظلم بند ، معاہدوں کی پاسداری کرے۔اگر گوادر بین الاقوامی توجہ کا مرکز اورصرف پاکستان نہیں پورے خطے کے لیے گیم چینجر ہے تو یہاں کے باشندوں سے دوسرے درجے کے شہریوں جیسا سلوک کیوں ہورہا ہے؟ گوادر کو حقیقی معنوں میں گیم چینجر بناناہے تو مقامی رہائشیوں کی زندگی میں تبدیلی آنی چاہیے ، لوگوں کو ان کے زمینوں اور گھروں سے بے دخل نہ کیا جائے۔گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے  سراج الحق نے کہا  کہ ”گوادر کو حق دو تحریک” سی پیک کے خلاف ہے نہ علیحدگی کے لیے، گوادر والے اپنے حقوق کے لیے پرامن دھرنا دے رہے تھے ، حکومت نے معاہدہ توڑا ، مظاہرین پر پولیس لاٹھی چارج اور تشدد ہوا، لوگوں پر جھوٹے مقدمات بنا کر انہیں جیلوں میں بند کیاگیااور پولیس ان کا گھروں سے سامان تک لے گئی، اب تک 900  افراد پرجعلی مقدمات درج ہوئے ہیں ۔ پاکستان کی ترقی کیلئے گوادر کی ترقی ضروری ہے اور گوادر کی ترقی اس وقت تک بے معنی ہے جب تک یہاں کے مقامی لوگوں کو حقوق نہ ملیں۔بلوچستان عالمی طاقتوں کی نظر میں ہے، حکومت یہاں محرومیاں نہ بانٹے، صوبے کے عوام پر صوبے کے وسائل خرچ کئے جائیں، اگر پورے ملک میں غربت مہنگائی اوربے روزگاری ہے تو بلوچستان سب سے زیاہ متاثر ہے۔ جماعت اسلامی نے ہمیشہ بلوچستان کے حقوق کی بات کی ، ہم گوادر سمیت پورے صوبے کے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں ، جماعت اسلامی نے گوادر کا کیس پورے ملک میں لڑا ، سینٹ اور قومی اسمبلی میں بھرپور آواز اٹھائی۔ مولانا ہدایت الرحمن اور ساتھیوں کو فوری رہا کیا جائے ، حکومت مقدمات واپس لے،لوگوں سے معافی مانگے،ان کا  گھروں سے اٹھا یا ہوا سامان واپس کیا جائے اور سب سے بڑھ کر یہ کہ حکومت معاہدہ کی پاسداری کرے، حکمران اسے میری طرف سے وارننگ سمجھیں یا اپیل، ایسا نہ ہوا تو گوادر والوں کو لے کر اسلام آباد جاؤں گا یا پورے ملک سے قافلے گوادر میں لے کر آؤں گا۔ گوادر پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران  امیر صوبہ مولانا عبدالحق ہاشمی اور نائب امیر بلوچستان مولانا محمد اسمعیل بھی ان کے ہمراہ تھے۔ سراج الحق دو روزہ دورہ سندھ کے بعد منگل سے گوادر میں ہیں ، جہاں انہوں نے ”گوادر حق دو تحریک ”کے رہنما مولانا ہدایت الرحمن اور دیگر رہنماؤں کے ساتھ ساتھ جیل میں ملاقات کی ، امیر جماعت مولانا ہدایت الرحمن کے چچا کے انتقال پر تعزیت کے لیے ان کے گھر بھی گئے ۔ امیر جماعت کے اعزاز میں مقامی کاروباری افراد کی جانب سے ظہرانہ اور تقریب کا اہتمام کیا گیا۔ علاقہ کی خواتین اور تاجر برادری نے بھی سراج الحق سے ملاقاتیں کیں اور انہیں اپنے مسائل سے آگاہ کیا ۔ امیر جماعت کا ”گوادر حق دو تحریک” کے دفتر کے دورہ کے موقع پر کارکنوں کی بڑی تعداد نے پرتپاک استقبال کیا۔ ملک کی سیاسی و معاشی صورتحال پر گفتگو کرتے ہوئے کہا سراج الحق نے منی بجٹ اور 170 ارب کے نئے ٹیکسز مسترد کردیے اور مہنگائی کے خلاف جاری تحریک میں تیزی لانے کا اعلا ن کیا جس کے لیے نئے شیڈول کا اعلان جلد کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کی شرائط پر سر تسلیم خم ہے ، نئے ٹیکسز کی منظوریاں دی جارہی ہیں ، راتوں رات جی ایس ٹی میں اضافہ کردیا گیا ، گیس کی قیمتیں بھی 113فیصد بڑھا دی گئیں ، ظلم کی انتہا ہوگئی ، حکمران اشرافیہ خود نہیں عوام کو ایک دفعہ پھر قربانی کا بکرا بنانے پر بضد ہے ، پی ڈی ایم حکومت آئی ایم ایف کی چھری سے لوگوں کو ذبح کرنے پر تلی ہے ، پی ٹی آئی ، پی ڈی ایم اور پیپلز پارٹی نے آئی ایم ایف اور امریکی غلامی میں ساری حدیں پار کردیں۔واضح کردوں کہ جماعت اسلامی عوام پر ظلم کے خلاف بھرپور مزاحمت کرے گی۔ قوم کا صبر جواب دے گیا ، اب حکمرانوں سے حساب ہوگا، مہنگائی اور آئی ایم ایف کی غلامی کے خلاف جاری تحریک کو ملک کے طول و عرض میں پھیلائیں گے اور فرسودہ نظام سے چھٹکارا حاصل کرکے ملک کو اسلامی نظام دیں گے۔سراج الحق نے کہا کہ گوادر کے لوگوں کا مطالبہ ہے کہ انہیں حکومت روزگار نہیں دے سکتی تو کم ازکم ان کو مچھلیاں پکڑ کر گزر بسر کرنے کے روزگار سے محروم نہ کیاجائے، سمندر میں ماہی گیری کو تحفظ دیا جائے اور بڑے کنٹینرز کے داخلے پر پابندی لگائی جائے ، گوادر کے باسیوں کو پینے کے لیے پانی دیاجائے، جگہ جگہ سیکیورٹی چیک پوسٹس کو ختم کیاجائے، مقامی لوگوں کی ہر ناکہ پر جامہ تلاشی کیوں؟ بارڈر ٹریڈ کو بند نہ کیاجائے۔ یہ تمام مطالبات جائز ہیں،ان پر عمل کو یقینی بنایا جائے۔