غزہ پر اسرائیلی حملے 16ویں روز بھی جاری،مزید 85فلسطینی اور ایک مسجد شہید
اسرائیل کے فضائی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 4ہزار470ہوگئی ،14ہزار زخمی
اسرائیل کے غزہ میں رات بھر کے فضائی حملوں میں کم از کم 55 افراد شہید، 30 سے زیادہ مکانات تباہ ہو گئے،حماس
مغربی کنارے کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں پانچ بچوں سمیت 13 افراد شہید ہو گئے ہیں، اقوام متحدہ
غزہ کی پٹی کے علاقے خان یونس میں بھی کیفے پر اسرائیل کا فضائی حملہ، 11فلسطینی شہید ،درجنوں زخمی ہوگئے
مغربی کنارے میں اسرائیل فوج کی فائرنگ اورمسجد پر میزائل حملے میں6 فلسطینی شہید ہوگئے
غزہ( ویب نیوز)
غزہ پر اسرائیلی جنگی طیاروں کے فضائی حملے 16ویں روز بھی جاری رہے،اسرائیلی فوج کی تازہ جارحیت میں مزیدایک مسجد اور 85فلسطینی شہید ہوگئے۔ اب تک غزہ پر اسرائیل کے فضائی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 4ہزار470ہوگئی ہے،جبکہ کم ازکم 14ہزار زخمی ہیں۔حماس نے کہا ہے کہ اسرائیل کی طرف سے غزہ میں رات بھر کے فضائی حملوں میں کم از کم 55 افراد شہیدہو گئے ہیں،جبکہ اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ مغربی کنارے کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں پانچ بچوں سمیت 13 افراد شہید ہو گئے ہیں،مغربی کنارے میں اسرائیل فوج کی فائرنگ اورمسجد پر میزائل حملے میں6 فلسطینی شہید ہوگئے۔ غزہ کی پٹی کے علاقے خان یونس میں بھی اسرائیل نے فضائی حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں 11فلسطینی شہید ہوگئے۔ فلسطینی وفا نیوز ایجنسی کے مطابق اسرائیل کی جانب سے حملہ ایک ریو نامی کیفے پر کیا گیا جس میں درجنوں فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔ ریسکیو ٹیموں نے حملے کے فوری بعد زخمیوں کو طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کیا۔ حماس کے مطابق اسرائیلی فوج کے ترجمان کے بیان کے چند گھنٹوں میں اسرائیل کی طرف سے غزہ میں رات بھر کے فضائی حملوں میں کم از کم 55افراد شہیدہو گئے ہیں،جبکہ 30 سے زیادہ مکانات تباہ ہو گئے۔ اس بیان میں کہا گیا تھا کہ غزہ کی پٹی پر فضائی حملوں میں شدت آئے گی جبکہ اسرائیلی فوج متوقع زمینی حملے کی تیاری کر رہی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان ڈینیل ہیگری نے کہا کہ ان حملوں سے سرحد کے ارد گرد موجود اسرائیلی افواج کے لیے خطرات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے خاص طور پر عزہ شہر میں رہنے والے فلسطینی شہریوں سے کہا کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے جنوب کی طرف چلے جائیں۔فلسطینی حکام نے اسرائیلی فوج کے مغربی کنارے میں حملے میں مزید 4 افراد کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے۔اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ مغربی کنارے کے پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں پانچ بچوں سمیت 13 افراد شہید ہو گئے ہیں۔ مغربی کنارے میں اسرائیلی حملے کی یہ تازہ ترین خبر اقوام متحدہ کی جانب سے علاقے کے بارے میں ایک علیحدہ اپ ڈیٹ کے بعد سامنے آئی ہے۔ فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ریلیف اینڈ ورکس ایجنسی (UNRWA) کے مطابق نور شمس پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی سکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران مغربی کنارے میں پانچ بچوں سمیت 13 افراد کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ ایک بیان میں ادارے نے بتایا ہے کہ اس حملے میں ایک اسرائیلی فوجی بھی مارا گیا جبکہ دیگر زخمی بھی ہوئے۔ واضح رہے کہ مغربی کنارے میں 30 لاکھ فلسطینی آباد ہیں۔ پچھلے 50 سالوں میں اسرائیل نے مغربی کنارے اور مشرقی مقبوضہ بیت المقدس میں کئی بستیاں تعمیر کی ہیں جہاں اب سات لاکھ سے زیادہ یہودی بھی رہتے ہیں۔ اس سے قبل اسرائیلی فوج کی جانب سے مغربی کنارے کے شہر جنین میں ایک مسجد کو میزائلوں سے نشانہ بناکر شہید کیا گیا ہے۔اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسی کے مطابق مسجد کو عام شہریوں کے خلاف حملوں کی منصوبہ بندی اور ان کو انجام دینے کے لیے بطور کمانڈ سینٹر استعمال کیا جاتا تھا۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک مقامی طبیب نے بتایا ہے کہ اس واقعے میں دو افراد شہیدہو گئے ہیں ۔ اس کے علاوہ اسرائیل نے مقبوضہ غرب اردن میں مزید فضائی حملے کیے ہیں۔