بھارت امریکا کے سامنے جھک گیا، سکیورٹی سوالات پر انکوائری کمیٹی تشکیل
امریکا نے اپنی سرزمین پر خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو ہلاک کرنے کی سازش کو ناکام بنایا تھا
نئی دہلی ( ویب نیوز)
بھارت امریکا کے سامنے جھک گیا، امریکا کی جانب سے سکیورٹی خدشات کا اظہار کرنے کے بعد حکومت نے تحقیقاتی پینل تشکیل دے دیا۔ گزشتہ دنوں امریکا نے اپنی سرزمین پر خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو قتل کرنے کی سازش کو ناکام بنایا تھا۔انڈین میڈیا کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے ایک حالیہ دو طرفہ ملاقات کے دوران مجرموں، دہشت گردوں، بندوق برداروں اور دیگر کے درمیان گٹھ جوڑ کے بارے میں سکیورٹی خدشات کے بارے میں معلومات کے تبادلے کے بعد بھارت نے ایک اعلی سطح کا تحقیقاتی پینل تشکیل دیا ہے۔وزارت خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ حکومت انکوائری کمیٹی کے نتائج کی بنیاد پر ضروری کارروائی کرے گی۔یاد رہے کہ چند ماہ قبل فنانشل ٹائمز نے ایک خبر شائع کی تھی جس کے مطابق امریکا نے اپنی سرزمین پر خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو ہلاک کرنے کی سازش کو ناکام بنایا۔برطانوی اخبار نے یہ بھی رپورٹ کیا تھا کہ امریکی حکومت نے گرپتونت سنگھ کو ختم کرنے کی سازش میں نئی دہلی کے ملوث ہونے کے خدشات پر بھارت کو انتباہ جاری کیا تھا۔خیال رہے کہ بھارتی وزارت خارجہ کے بیان سے صرف ایک ہفتہ قبل وائٹ ہاس نے تصدیق کی تھی کہ اس نے نئی دہلی کو سکھ علیحدگی پسند رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی ناکام سازش میں ملوث ہونے کے بارے میں متنبہ کیا تھا۔وائٹ ہاوس کے مطابق وہ اس معاملے کو انتہائی سنجیدگی سے لے رہا ہے اور اس معاملے کو بھارت کے سامنے اعلی ترین سطح پر اٹھایا ہے۔واضح رہے کہ امریکا میں خالصتان تحریک کے رہنما گرپتونت سنگھ کے قتل کی سازش ناکام بنانے سے قبل کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ کو قتل کیا گیا تھا۔جس کے بعد کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی جانب سے ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ کینیڈا کے بعد امریکا اوربرطانیہ سمیت دیگر ممالک بھی معاملے پر بھارت سے تحقیقات کا مطالبہ کرچکے ہیں۔امریکی اور کینیڈین شہری گرپتونت سنگھ امریکا میں قائم سکھس فار جسٹس کے رہنما ہیں جسے بھارت نے دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی انتظامیہ کے سینئر عہدیداروں کا کہنا ہے کہ رواں سال کے اوائل میں امریکی سرزمین پر ایک سکھ علیحدگی پسند کے قتل کی سازش کا انکشاف ہونے پر بائیڈن انتظامیہ کو اس قدر تشویش میں مبتلا کر چکا ہے کہ اس نے اپنے دو اعلی انٹیلی جنس عہدیداروں کو نئی دہلی بھیجا تھا تاکہ بھارتی حکومت سے تحقیقات اور ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا جا سکے۔سی آئی اے کے ڈائریکٹر ولیم جے برنز نے اگست میں بھارت کا دورہ کیا تھا اور نیشنل انٹیلی جنس کے ڈائریکٹر ایورل ہینز نے اکتوبر میں اس کے بعد بھارت کا سفر کیا تھا۔۔