الیکشن کمیشن نے اے این پی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا
اے این پی نے انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے التوا مانگا ہے، یکم مئی 2024 کو 5 سال پورے ہوجائیں گے،الیکشن کمیشن
آئین کہتاہے انتخابات کی صورت میں کابینہ کام کرتی رہے گی، عام انتخابات آ رہے ہیں، اگر انٹرا پارٹی انتخابات میں پھنس گئے تو مسئلہ ہوگا،وکیل اے این پی
لگتا ہے کہ اگلے انتخابات میں آپ اپنے انتخابی نشان کے ساتھ الیکشن نہیں لڑ سکیں گے، ہم آپ کو پانچ سال سے زائد کا وقت تو نہیں دے سکتے، چیف الیکشن کمشنر
اسلام آباد( ویب نیوز)
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عوامی نیشنل پارٹی(اے این پی)انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔ چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے عوامی نیشنل پارٹی انٹرا پارٹی انتخابات کیس کی سماعت کی۔ الیکشن کمیشن پاکستان نے کہا کہ اے این پی نے انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے التوا مانگا ہے، یکم مئی 2024 کو 5 سال پورے ہوجائیں گے۔اے این پی رہنما میاں افتخار حسین اور ان کے وکیل کمیشن کے سامنے پیش ہوئے اور کہا کہ آئین کہتا ہے کہ چار سال کیلئے عہدے ہونگے لیکن انتخابات کی صورت میں کابینہ کام کرتی رہے گی۔ چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ اگلے انتخابات میں آپ اپنے انتخابی نشان کے ساتھ الیکشن نہیں لڑ سکیں گے۔ وکیل اے این پی نے کہا کہ چھ مہینوں میں تو یہ کنفیوژن رہی کہ انتخابات ہورہے ہیں یا نہیں، اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ جس طرح آپ بات کررہے ہیں اس کا مطلب الیکشن کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ وکیل نے کہا کہ انٹرا پارٹی انتخابات بہت بڑا پراسس ہوتا ہے، انتخابات آرہے ہیں اگر انٹرا پارٹی انتخابات میں پھنس گئے تو مسئلہ ہوگا، اس پر چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم آپ کو پانچ سال سے زائد کا وقت تو نہیں دے سکتے۔ اے این پی رہنما افتخار حسین نے کہا کہ درخواست ہے کہ ہمیں موقع دیں انٹرا پارٹی انتخابات کرلیں گے، چیف الیکشن کمشنر نے ریمارکس دیے کہ یہ نہ سمجھیں کہ ہم نے آپ کو مہلت دے دی۔ بعدازاں الیکشن کمیشن نے اے این پی انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔