نواز شریف اور یاسمین راشد این اے 130میں مدمقابل ہوں گے
نواز شریف اور یاسمین راشد کے ایک ہی حلقے سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے
بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ، لاہور اور قمبر شہداد کوٹ سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے
پیپلز پارٹی کے اقبال احمد خان، جماعت اسلامی کے صوفی خلیق اور احمد بٹ اور جے یو آئی کے مولانا سلیم اللہ قادری نے کا غذات جمع کرائے
خرم دستگیر خان نے این اے 78 گوجرانوالہ،شاہ محمود قریشی این اے 150 ملتان ، حناربانی کھر نے این اے 180کوٹ ادو سے کاغذات جمع کرادیئے
خالد مقبول صدیقی نے کراچی سے این اے 248، این اے 249،اور این اے 250سے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے
لاہور/کراچی ( ویب نیوز)
8فروری 2024 کو شیڈول عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے آخری روز متعلقہ ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں گہماگہمی رہی۔ مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف اور پی ٹی آئی کی اسیر رہنما ڈاکٹریاسمین راشد لاہور کے حلقہ این اے 130میں مدمقابل ہوں گے۔نواز شریف کے لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 130سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ،پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے ڈاکٹریاسمین راشد نے بھی این اے 130 سے اپنے کاغذات جمع کرائے جبکہ پیپلز پارٹی کی جانب سے اقبال احمد خان، جماعت اسلامی کی جانب سے صوفی خلیق اور احمد بٹ اور جے یو آئی کی طرف سے مولانا سلیم اللہ قادری نے کا غذات نامزدگی جمع کرائے۔ خرم دستگیر خان نے این اے 78 گوجرانوالہ کی نشست کے لیے کاغذات جمع کرائے ہیں۔ پی ٹی آئی کے شاہ محمود قریشی نے این اے 150 ملتان سے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرا دئیے، این اے 150سے زین قریشی اور مہربانو قریشی نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے جبکہ این اے 180کوٹ ادو سے سابق وزیر خارجہ حناربانی کھر نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے بھی کراچی سے این اے 249کی نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، سربراہ ایم کیوایم نے این اے 248اور این اے 250سے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حلقہ بندیوں پر اعتراضات سے متعلق سماعت انتخابات کے بعد کی جائے گی، اس وقت درخواستوں پر سماعت کی تو الیکشن پروگرام پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔ خیال رہے کہ ہائیکورٹس نے حلقہ بندیوں کے 15 مقدمات الیکشن کمیشن واپس بھجوائے ہیں، سپریم کورٹ کی ہدایت ہے الیکشن کمیشن 30 نومبر کی حلقہ بندیوں پر الیکشن کرائے۔
کراچی .. چیئرمین پیپلز پارٹی و سابق وفاقی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ، لاہور اور قمبر شہداد کوٹ سے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔بلاول بھٹو زرداری نے لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کو ریلیف ملتا نظر آرہا ہے، پیپلز پارٹی سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتی، ہم اپنے مخالفین کے ساتھ بھی یہ سلوک نہیں چاہتے، مگر سائفر بہت سنجیدہ کیس ہے، جس کی پوری تحقیقات ہونی چاہئیں، یہ قومی سلامتی کی بہت بڑی خلاف ورزی ہے۔ الیکشن اس لیے لڑ رہا ہوں کہ عوام مشکل میں ہے، چاہتے ہیں صحت کا نظام ہر پاکستانی کے لیے مفت ہو، آج الیکشن جتنا مشکل ہے اتنا کبھی نہیں تھا، ہمارا مقابلہ نہ سیاستدان اور سیاسی جماعت سے ہے، میں اور عوام مل کر بے نظیر بھٹو شہید کا مشن مکمل کر لیں گے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے کہ جس پر عوام بھروسہ کرتے ہیں، خان صاحب کی بات ہے خان صاحب کو رلیف ملتا نظر آ رہا ہے، میں کسی سیاستدان کے خلاف یا انتقامی کارروائی کی بات نہیں کر سکتا، سائفر کیس اہم اشو ہے میں وزیر خارجہ رہا ہوں اس کی حساسیت کو جانتا ہوں، سائفر پر مکمل تحقیقات ہونا چاہیے بہت بڑا ملکی سیکیورٹی بریچ ہوا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سائفر انٹرنیشنل میڈیا کو لیک کیا گیا جوڈیشل انکوائری ہو اور اس کا جواب ملنا چاہیے، ہمارا کسی سیاسی جماعت کے ساتھ اتحاد نہیں ہے ہم اکیلے الیکشن لڑ رہے ہیں، غلطیوں سے سیکھ چکا ہوں، میاں صاحب کا نعرہ تھا مجھے کیوں نکالا اب میاں صاحب کا نعرہ ہو گا مجھے کیوں بلایا،۔