Why are people in Azad Kashmir protesting?

عوامی ایکشن کمیٹی کا مظفرآباد کی جانب اپنا لانگ مارچ مکمل ، درست نوٹیفکیشن جاری کرنے کا مطالبہ
مظفرآباد پہنچنے پر دارالحکومت کے مکینوں کا شاندار استقبال، مہمانوں کے لیئے کھانے مشروبات اور رہائش کا انتظام کیا گیا

عوامی احتجاج رنگ لے آیا، آزاد کشمیر میں آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن
گھریلو استعمال  کے لیے  100 یونٹ تک بجلی کی قیمت 3 روپے فی یونٹ ہوگی
آزاد کشمیر میں 20 کلو گرام  سرکاری  آٹا اب ایک ہزار روپے میں دستیاب  ہوگا

مظفرآباد(ویب  نیوز)

عوامی ایکشن کمیٹی نے نوٹیفیکشین کے باوجود مظفرآباد میں رینجرر کی تعیناتی اور اس کی فائرنگ سے شہریوں کی شہادت،مبہم نوٹیفکیشن جاری کرنے اور اشرافیا کی مراعات کے خاتمے کا اعلان نہ کرنے کے خلاف دارالحکومت مظفرآباد کی جانب اپنا لانگ مارچ مکمل کرلیا پیر کی شام راولاکوٹ ،باغ،دھیرکوٹ،حویلی،سدھنوتی،کوٹلی،میرپور اور بھمبر سے چلنے والا لانگ مارچ مختلف بڑے قافلوں کی صورت میں مظفرآباد پہنچ گیا عوام میں زبردست جوش و خروش،وزیراعظم انوار الحق کے خلاف شدید نعرے بازی کرتے رہے ہیں مظفرآباد پہنچنے پر دارالحکومت کے مکینوں نے شاندار استقبال کیا مہمانوں کے لیئے کھانے مشروبات اور رہائش کا انتظام کیا گیا عوامی ایکشن کمیٹی نے کہا ہے کہ حکومت نے ہمارے چار روزہ شٹر ڈاؤن اور پہیہ جام ہڑتال کے بعد بجلی اور آٹے کو سستا کرنے کے نوٹفیکیشن جاری کیئے ہیں وہ مبہم ہیں جس میں قانونی حوالہ موجود نہیں کہ وہ کس ایکٹ کے تحت اور کن رولز کے تحت کیا گیا ہے جان بوجھ کر نوٹیفکیشن میں سقم چھوڑا گیا ہے لہذا حکومت اسے درست کرے دوسرا مطالبہ یہ کیا گیا ہے کہ اشرافیا کی مراعات کے خاتمے نوٹیفکیشن بھی کیا جائے ادھر دوسری جانب برارکوٹ سے رینجرز کا قافلہ مظفرآباد داخل ہوا تو مشتعل ہجوم نے شوڑاں،سہرا میل،برارکوٹ،لوہار گلی اور گوجرہ کے مقامات پر جگہ جگہ پتھراؤ کیا جس سے رینجرز کی گاڑیاں ٹوٹ گئیں اور کئیں زخمی ہوئے مظاہرین نے رینجرز کی تین گاڑیاں بھی جلاد دیں رینجر اہلکاروں کی فائرنگ سے تین شہری جاںبحق ہونے کی اطلاعات ہیں جبکہ 12 سے زائد افراد زخمی ہیں شہر میں آنسو گیس کی شیلنگ اور ہوائی فائرنگ سے کشیدگی پھیل گئی ہے اس سارے معاملے میں آزاد کشمیر حکومت آزاد کشمیر پولیس منظر سے مکمل غائب ہے۔

عوامی احتجاج رنگ لے آیا، آزاد کشمیر میں آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن

آزاد کشمیر حکومت نے عوامی ایکشن کمیٹی کی  اپیل پر آٹے اور بجلی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے ۔ پیر کے روز جاری ہونے والے نوٹیفکیشن  کے مطابق بجلی کی قیمتوں میں کمی ہوگئی ہے ۔وفاقی  حکومت نے آزاد کشمیر کے مسائل کے حل کے لیے 23 ارب روپے کی منظوری دے دی جس کے بعد بجلی اور روٹی کی قیمتوں میں کمی کر دی گئی۔ وزیراعظم کی زیر صدارت آزاد کشمیر کی صورتحال پر اعلی سطح کا اجلاس ہوا جس میں آزاد کشمیر کے مسائل کے حل کے لیے 23 ارب روپے کی منظوری دی گئی ہے اجلاس وزیراعظم ہاس میں ہوا جس میں آزاد کشمیر حکومت، وزارت داخلہ کے نمائندے اور دیگر اہم حکام شریک ہوئے۔اس کے علاوہ اجلاس میں وفاقی وزیرکشمیر امور امیرمقام، وزیر توانائی، وزیر فوڈ سیکیورٹی بھی شریک ہوئے۔بعد ازاں محکمہ توانائی نے بجلی کی قیمتوں میں کمی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا، نوٹیفکیشن کے مطابق گھریلو استعمال  کے لیے  100 یونٹ تک بجلی کی قیمت 3 روپے فی یونٹ جبکہ 300 یونٹ کمرشل بجلی کی فی یونٹ قیمت 10 روپے ہوگی، 100 سے 300 یونٹ تک 5 روپے جبکہ 300 سے زیادہ یونٹس کے استعمال پر 6 روپے فی یونٹ ہو گی، 300 سے زائد یونٹس کے استعمال پر فی یونٹ بجلی کی قیمت 15 روپے ہو گی۔وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں کشمیر کو 23 ارب روپے کے پیکج کے اعلان کے بعد آٹا سبسڈی پر بھی عملدرآمد شروع ہوگیا، محکمہ خوراک آزاد کشمیر نے 40 کلو گرام سرکاری  آٹے کے موجود نرخ 3100 میں 1100 روپے کی کمی کر دی، آزاد کشمیر میں 20 کلو گرام  سرکاری  آٹا اب ایک ہزار روپے میں دستیاب  ہوگا، 40 کلو گرام آٹا 2 ہزار میں دستیاب ہوگا، اس کے علاوہ آزاد کشمیر میں 40 کلو سرکاری  آٹے پر 1100 روپے کی کمی کردی گئی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں آزاد کشمیر کی صورتحال پر شدید تشویش کا اظہار کیا تھا۔