عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی اپیل پر ملک بھر میں یوم تشکر منایا گیا
فاضل ججوں کی طرف سے قادیانی مبارک ثانی مقدمہ میں نظرثانی میں فیصلہ کو درست کرنے کا خیرمقدم
لاہور ( ویب نیوز)
عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کی اپیل پر ملک بھر میں یوم تشکر منایا گیا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی رہنما مولانا عزیز الرحمن ثانی، سیکرٹری جنرل لاہور مولانا علیم الدین شاکر،مولانا عبدالنعیم، پیررضوان نفیس، مولانا محبوب الحسن طاہر ، مولانا اشرف گجر، مولانا عبدالواحدقریشی، مولانا زبیرجمیل، مولانا خا لد محمود، مولانا سمیع اللہ، مفتی عبدالقوی ودیگر نے خطبات جمعہ میں چیف جسٹس آف پاکستان اور بنچ کے فاضل ججوں کی طرف سے قادیانی مبارک ثانی مقدمہ میں نظرثانی میں غلطی تسلیم کرنے اور فیصلہ کو آئین، قرآن و سنت اور ملت اسلامیہ کے اجماع کے مطابقہ فیصلہ کو درست کرنے کے فیصلہ اور اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اسے خوش آئند قراردیتے ہوئے سپریم کورٹ ، ممبران قومی اسمبلی اور تمام علماء کو خراج تحسین پیش کیا ہے ۔اور توقع ظاہر کی ہے کہ فیصلہ کے اعلان کے بعد تحریری فیصلہ میں تمام متنازع امور کا خاتمہ کر دیں گے۔ یہ بھی عدالتی تاریخ کا روشن اقدام ہے کہ ضد اور اصرار کی بجائے حکمت و دانش کے ساتھ تمام مکاتبِ فکر کی بات کو سنا گیا۔ ریاست، حکومت اور تمام آئینی اداروں کو اب یہ تسلیم کر لینا چاہیے کہ اسلامیان پاکستان عقیدہ ختم نبوت، شان رسالت اور شعائر اسلام کے ساتھ کسی چھیڑ چھاڑ کے کسی اقدام کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں، اسلامیان پاکستان میں ہزار اختلاف ہو سکتے ہیں، لیکن عقیدہ ختم نبوت اور مقام مصطفیۖ پر کوئی اختلاف نہیں ہو سکتا۔ قادیانی غیر مسلم ہیں، قادیانیوں کے لئے دوہی راستے ہین یا تو آئین پاکستان کو تسلیم کر لیں یا ختم نبوت پر ایمان لے آئیں۔ علماء نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کا حکمت اور دانش سے حساس فیصلہ کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔ عدالت نے چھے فروری اور چوبیس جولائی کے فیصلوں سے متنازعہ پیرا گراف حذف کرنے پر خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔مولانا مفتی محمود کے جانشین، جمعیت علماء اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ثابت کردیا کہ ان کے ہوتے ہوئے قادیانیت ختم نبوت کی آیینی ترمیم میں نقب نہیں لگا سکتی۔جمعیت علماء اسلام کے قائد کی سیاسی بصیرت، جرات اور صلاحیت کو سلام پیش کرتے ہیں۔ ختم نبوت سے متعلق پاکستان کے آئین کی حفاظت ہمیں اپنی جان سے بھی پیاری ہے۔چیف جسٹس سپریم کورٹ پاکستان نے اپنی غلطی تسلیم کرکے ملک کو بہت بڑے ایجی ٹیشن سے بچا لیا۔ جانشین مولانا مفتی محمود مولانا فضل الرحمان کی آئینی جدوجہد رنگ لائی۔ بالآخر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مبارک ثانی کیس جب قادیانیوں کو مذہبی آزادی دینے کا جسٹس منصور شاہ کا فیصلہ کالعدم قرار دے کر عاشقان رسول کے دل جیت لئے۔ ۔مبارک ثانی کیس میں سپریم کورٹ کی طرف سے 6 فروری اور 24 جولائی کے فیصلوں سے متنازعہ پیرا گراف کے احذاف کا فیصلہ امت مسلمہ کی جیت اور عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ، جمعیت علماء اسلام کی جدوجہد کا ثمر ہے۔جس پر پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے۔انہوں نے کہا کہ قادیانیت کی ملکی استحکام اور امن و امان کے خلاف سازش اپنی موت آپ مرگئی۔انہوں نے کہا کہ قادیانیت کا تعاقب جاری رہے گا