دشت گردوں کو انجام تک پہنچانے کے لیے فوجی عدالتیں ضروری ہیں، لیفٹننٹ جنرل( ریٹائرڈ) عبدالقیوم
جو بھی 9 مئی کے حملوں میں ملوث ہے اسے کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے، کہ اگرکسی کے خلاف 9 مئی کے ثبوت نہیں ہیں تو اسے رہا ہونا چاہیے
میرے پاس الیکشن کی شفافیت کا پیمانہ نہیں، الیکشن سے کوئی شکایت ہے تو اس کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا
بعض گروہوں کی طرف سے وفاقی دارالحکومت پر باربار حملوں کی مذمت..صدر پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی
راولپنڈی( ویب نیوز)
صدر پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی لیفٹننٹ جنرل( ریٹائرڈ) عبدالقیوم نے کہا ہے کہ دشت گردوں کو انجام تک پہنچانے کے لیے فوجی عدالتیں ضروری ہیں، جو بھی 9 مئی کے حملوں میں ملوث ہے اسے کیفر کردار تک پہنچانا چاہیے۔بعض گروہوں کی طرف سے وفاقی دارالحکومت پر باربار حملوں کی مذمت۔راولپنڈی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صدر پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی نے کہا کہ اگرکسی کے خلاف 9 مئی کے ثبوت نہیں ہیں تو اسے رہا ہونا چاہیے۔ آئین کی حدود و قیود ہوتی ہیں،قانون پرعلمداری سے قدر بڑھتی ہے، فارم 47 کی ہوا تو اس وقت چلی تھی جب آر ٹی ایس بیٹھا تھا، ڈسکہ میں کیا ہوا سسٹم کو کھنگال لیں، میرے پاس الیکشن کی شفافیت کا پیمانہ نہیں، الیکشن سے کوئی شکایت ہے تو اس کا فیصلہ الیکشن کمیشن کریگا۔ صدر پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی نے کہا کہ دہشت گردوں کیلیے فوجی عدالتیں ضرور بننی چاہیے۔ کرم میں بیگناہ لوگوں کی جانیں ضائع ہونیکی مذمت کرتیہیں،کرم میں خونریزی گورننس کی ناکامی ہے اس پر خیبرپختونخوا حکومت فوری ایکشن لے، دشمن لسانیت اور صوبائیت کو ہوا دے رہا ہے، کنٹرول کرنا ہوگا۔ لیفٹننٹ جنرل (ریٹائرڈ) عبدالقیوم کا کہنا تھا کہ سیاسی افراتفری کے باعث کئی وردی والے اور سویلین جاں بحق ہوئے، قانون ہاتھ میں لے کرزبردستی اپنا ایجنڈا منوانا قبول نہیں، معاشی صورتحال تسلی بخش ہے، برقراررکھنیکے لیے امن ضروری ہے۔ ملک سے باہر بیٹھے ڈیجیٹل دہشت گردوں کو انٹرپول کے ذریعے واپس لانا ہوگا، دیکھا جائے ان ڈیجیٹل دہشت گردوں کے پیچھے کون سے چہرے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ملک میں امن وامان کے قیام کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ عوامی اور سرکاری جان و مال پر حملے میں ملوث عناصر کسی قسم کی ہمدردی کے مستحق نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے متعدد اہلکار اسلام آباد میں ہونے والی حالیہ لشکر کشی کے دوران شہید ہوئے۔ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل عبدالقیوم نے دہشت گردی کی بڑھتی ہوئی لہر کی بھی مذمت کی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے مثال قربانیاں دینے والی سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔انہوں نے اقتصادی استحکام کے لئے حکومتی کاوشوں کو بھی سراہا۔ان کاکہنا تھا کہ فلسطینیوں اور کشمیریوں سے اظہاریکجہتی کرتے ہیں، انہیں انصاف دیا جائے۔بھارت کی کشمیر اور اسرائیل کی فلسطین اورلبنان میں بربریت ڈھکی چھپی نہیں، مگر مچھ کے آنسو بہانے والی مہذب دنیا کہاں ہے؟ صدر پاکستان ایکس سروس مین سوسائٹی نے کہا کہ ہم کے پی میں گونر راج کا مشورہ نہیں دیتے، وہاں کی حکومت کوگورننس پر دھیان دینا چاہیے، ہمارا فورم غیرسیاسی ہے، کسی جماعت پر پابندی لگانا نہ لگانا حکومت کا کام ہے، سیاسی جماعتوں پرپابندی نہیں لگنی چاہیے لیکن انہیں پرامن ہونا چاہیے، گورنر راج آئین کا حصہ ہے لیکن ایسا عمل نہ کیا جائے کہ اس کی نوبت آئے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم آپس میں لڑکر اپنی جانیں کیوں ضائع کر رہے ہیں، دہشت گردوں اور خوارج کی ان شااللہ کمر ٹوٹے گی، ساری سیاسی جماعتوں کو اور عوام کو جوڑنے کی کوشش کریں گے۔