پاک فضائیہ کے شاہینوں نے دنیا کو حیرت میں ڈال دیا، ہمارے بہادر سپوتوں نے دشمن کے دانت اور گھمنڈ کو توڑ دیا پیغام مل گیا کہ دوبارہ میلی آنکھ سے دیکھا تو پاؤں تلے زمین کھینچ لیں گے۔
سپہ سالار جنرل عاصم منیر نے فرنٹ سے لیڈ کیا، ائر چیف اور نیول چیف کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں، 10 مئی کا دن رہتی دنیا تک پاکستان کی کامیابی کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ وزیراعظم
اسلام آباد ( ما نیٹرنگ ڈیسک )
معرکہ حق کے شاہینوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے دشمنوں کے دانت توڑے، غرور خاک میں ملا دیا، آج قوم کو بلا خوف و تردید بتا سکتا ہوں کہ پاکستان نے 5 نہیں 6 بھارتی طیارے گرائے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاک فضائیہ کے شاہینوں نے اپنی مہارت سے دنیا کو حیرت میں ڈال دیا، ہمارے بہادر سپوتوں نے مختصر جنگ میں دشمن کے دانت، گھمنڈ اور غرور کو توڑ دیا جس کے بعد انہیں پیغام مل گیا کہ دوبارہ میلی آنکھ سے دیکھا تو پاؤں تلے زمین کھینچ لیں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا کہ آئیں خطے سے دہشت گردی ختم کرنے کے لیے بیٹھ کر بات کرتے ہیں، آئیں مسئلہ کشمیر کے لیے بیٹھ کر بات کریں، گفتگو کریں کہ کون دہشت گردی کررہا ہے اور کون نشانہ بنا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دشمن کے منہ پر ایسا تھپڑ رسید کیا جسے وہ عمر بھریاد رکھے گا، جو دشمن خود کو جنوبی ایشیاء کا تھانیدار سمجھتا تھا اس کے 6 جہاز گرائے۔
آپریشن بُنیان مرصوص میں کامیابی پر اسلام آباد میں ’’یوم تشکر‘‘ کی خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس وزیراعظم شہباز شریف نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی، مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے وزیراعظم شہباز شریف سمیت شرکاء کو سلامی پیش کی۔
پاک فضائیہ کے شاہینوں نے فلائی پاسٹ کا مظاہرہ کیا ، شاہینوں نے فلائی پاسٹ کے ذریعے قوم کے ولولے اور جذبے کو سلام پیش کیا، تقریب کے شرکا نے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی اور درجات کی بلندی کیلئے خصوصی دعا کی جبکہ مختلف تعلیمی اداروں کے بچوں نے شہدا کی یاد میں ملی نغمے پیش کرکے عقیدت کا اظہار کیا، جنہیں شرکا نے خوب سراہا۔
اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وطن عزیز اور اپنی جانیں نچھاور کرنے والے عظیم شہدا کے عظیم والدین، اہل خانہ، وفاقی وزرا، چیئرمین جوائنٹس چیف آف اسٹاف جنرل شمشاد ساحر مرزا، سپہ سالار بری فوج جنرل سید عاصم منیر، نیول چیف ایڈمرل نوید اشرف، ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر، جنرل افسران، سرکاری افسران اور معزز سفارت کاروں کو سلام پیش کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ آج اس محفل میں ہمارے انتہائی قابل احترام صحافی، بہن اور بھائی موجود ہیں، پاکستان کے مایہ ناز فنکار موجود ہیں اور یہاں پر پاکستان کے انتہائی قابل احترام غازی بھی موجود ہیں، انہوں نے کہا کہ آج کا دن یوم تشکر ہے، یہ دن دنیا کی تاریخ میں کسی کسی کو ملتا ہے اور صدیوں بعد ملتا ہے، اللہ تعالیٰ فضل و کرم ہے کہ آج سے تقریباً 50 سال قبل ایک دلخراش واقعہ پیش آیا تھا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ہماری مخلصانہ پیشکش کو دشمن نے ٹھکرایا ہے جس میں ہم نے کہاتھا کہ ایک عالمی تحقیقاتی کمیٹی بناتے ہیں جو پوری تحقیقات کےبعد دنیا کو حقائق بتادے گی، مگر دشمن نے انتہائی تحکمانہ انداز میں، غرور کے نشے میں بدمست ہوکر پاکستان پر حملہ کردیا اور بے گناہ پاکستانیوں کو شہید کیا جن میں چھ سالہ بچہ بھی شہید ہوا، مائیں، بہنیں، بزرگ اور جوان شہید ہوئے، اور دشمن نے یہ پیغام دیا کہ ہم پاکستان کے اندر جاکر حملہ آور ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے دشمن کے چھ جہاز گرائے ، جو کہ جنوبی ایشیا میں خو د کو تھانیدار سمجھتا تھا، اور یہ سمجھتا تھا کہ پاکستان اس کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتا، اسی پاکستان کے شاہینوں نے جھپٹ جھپٹ کر ان کے رافیل بھی گرائے، مگ اور رافیل بھی گرائے، اور ایسا ڈراؤنا خواب دکھایا کہ قیامت وہ اس خواب سے نکل نہیں سکیں گے، مگر اس کے باوجود بھی دشمن دھمکیاں رہا، اور پھر 9 مئی کی رات کو ہم نے فیصلہ کیا ہم جواب دیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اس کے بعد جنرل عاصم منیرنے مجھ سے کہا کہ اجازت دیں کہ دشمن کے منہ پر ہم ایسا تھپڑ رسید کریں گے کہ وہ عمر بھر یاد رکھے گا، اور پھر آپ نے دیکھا کہ کس طرح پٹھان کوٹ، ادھم پور اور دوسرے مقامات پر ہمارے شاہینوں اور الفتح میزائلوں نے حملے کیے اور دشمن کو سر چھپانے کی جگہ نہیں مل رہی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جنرل عاصم منیر کا پھر مجھے فون آیا اور کہا کہ ہم نے دشمن کو بھرپور جواب دیا ہے اور اب ہمیں سیز فائر کرنے کی درخواست کردی ہے، میں نے کہا کہ اس سے بڑی عزت کی کیا بات ہوسکتی ہے کہ آپ نے دشمن کو سیزفائر پر مجبور کردیا ہے، میں نے کہا کہ آپ سیزفائر کی پیشکش کو قبول کرلیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمارے ایئرچیف اور ان کے شاہینوں نے جس طرح ملک میں تیار کردہ ٹیکنالوجی کو چینی طیاروں کے ساتھ استعمال کیا اس سے دنیا کے ہوش اڑگئے اور دوستوں کا اعتماد آسمان سے باتیں کرنے لگا، امریکا سے لے کر جاپان تک اور ہر جگہ آج یہ بات ہورہی ہے کہ پاکستان کی افواج نےکس طرح خاموشی سے یہ صلاحیت کرلی۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارت دنیا کو دن رات باور کروارہا تھا کہ اس کی معیشت کھربوں ڈالر میں ہے، اور اسلحے پر اربوں ڈالر خرچ کیے ہیں اور اسے خطے کا بادشاہ تسلیم کیا جائے، مگر اللہ تعالیٰ کو کچھ اور منظور تھا، اور اللہ رب العزت نے یہ عظیم فتح پاکستان کو دی جس کے لیے ہم آج یوم تشکر اس طرح منارہے ہیں کہ پوری قوم کے سر رب ذوالجلال کے حضور جھکے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو آج وہ مقام عطا کیا ہے اب کوئی بڑی سے بڑی طاقت ہمارا راستہ نہیں روک سکتی، آج پوری قوم یک جان دو قالب ہے اور مسلح افواج کے ساتھ کھڑی ہے، میں سمجھتا ہوں کہ آج وقت آگیا ہے کہ اس سفر کا آغاز کردیں جس کے لیے پاکستان معرض وجود میں آیا تھا۔





