پاکستان کا سوشل میڈیا کمپنیوں سے ڈیٹا شیئرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاونٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ
حکومت نے غیر ملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو پاکستان میں دفاتر کھولنے کی دعوت دیدی
دہشتگرد گروپس افغانستان سے آپریٹ ہورہے ہیں، طلال چوہدری
اسلام آباد( ویب نیوز)
حکومت پاکستان نے غیرملکی سوشل میڈیا کمپنیوں کو دفاتر کھولنے کی دعوت دیتے ہوئے ڈیٹا شیئرنگ اور دہشت گردوں کے سوشل میڈیا اکاونٹس ڈیلیٹ کرنے کا مطالبہ کردیا،وزیرمملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ 40 کے قریب دیشتگرد گروپس افغانستان سے آپریٹ ہورہے ہیں جن کے پاس ملین ڈالرز کا امریکی اسلحہ ہے۔اسلام آباد میںوزیراعظم کے مشیر برائے قانون بیرسٹر عقیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیرمملکت داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان گزشتہ 20 سال سے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قربانیاں دے رہا ہے، پاکستان عالمی سطح پر دہشتگردوں کے راستے کا مضبوط مورچہ ہے، اگر یہ مورچہ کمزور ہوا تو دہشتگردی کی آگ سے پورا خطہ غیر محفوظ ہے۔انہوں نے کہا کہ 40 کے قریب دہشتگرد گروپ افغانستان سے آپریٹ ہورہے ہیں، امریکی فورسز کے انخلا کے بعد اربوں ڈالرز کا اسلحہ ان دہشتگرد گروپس کے ہاتھوں میں ہے، یہ دہشتگرد نہ صرف ہتھیاروں سے لوگوں کو مار رہے ہیں بلکہ یہ اس کے لیے ڈیجیٹل سوشل میڈیا پلیٹ فارمز بھی استعمال کررہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشتگردی سے منسلک سینکڑوں اکاونٹس کا پتا لگایا ہے، آزادی اظہار کو خاموش نہیں بلکہ دہشتگردی کے خلاف دیوار بنا رہے ہیں، ان دہشتگرد گروپس نے اے آئی مرر اکاونٹس بھی بنارکھے ہیں، جب ہم ان کے سوشل میڈیا اکانٹس بلاک کرتے ہیں تو یہ منٹوں میں مرر اکاونٹس پر ایکٹو ہوجاتے ہیں۔طلال چوہدری نے کہا کہ پاکستان نہ صرف اپنی خود مختاری اور سلامتی کی جنگ لڑ رہا ہے بلکہ دنیا کے امن کے لیے لڑرہا ہے، میری سوشل میڈیا پلیٹ فارمز سے درخواست ہے کہ وہ ان دہشتگردوں کے اکاونٹس بلاک کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کے استعمال سے ہمارے ساتھ تعاون کریں، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز ان کاونٹس کو بنانے اور چلانے والوں کا ڈیٹا بھی پاکستان کے ساتھ شیئر کریں۔ان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ نے آئی ایس کے پی، ٹی ٹی پی پر پابندی لگائی، امریکا اور برطانیہ نے بی ایل اے کو دہشتگرد تنظیم قرار دیا، ٹی ٹی پی، آئی ایس کے پی، بی ایل اے اور بی ایل ایف سوشل میڈیا کے ذریعے پراپیگنڈا اور نوجوانوں کو بھرتی کررہی ہیں، سوشل میڈیا پر دہشتگردی سے متعلق 2 ہزار 417 شکایات زیرِ غور ہیں، سوشل میڈیا کمپنیوں کو اے آئی کے ذریعے دہشتگرد مواد فورا ہٹانا ہوگا۔اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے قانون بیرسٹر عقیل نے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے نہ صرف جانی نقصان اٹھایا بلکہ معاشی اور سماجی طور پر بھی بہت نقصان کا سامنا کیا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں اولین صف میں ہونے کی وجہ سے پاکستان کو 90 ہزار شہادتیں دینی پڑی ہیں۔صرف یہی نہیں، ہم نے دیکھا کہ سوشل میڈیا پر ٹرینڈ چل رہا ہے، چاہے وہ ایکس ہو، انسٹاگرام ہو یا ٹیلیگرام، ہم یقینی طور پر اس بات کا خیرمقدم کریں گے کہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پاکستان میں اپنے دفاتر کھولیں، اس سے ہمیں ان سوشل میڈیا پلیٹ فارمز اورہمارے سیکیورٹی اداروں کے درمیان تعاون میں مدد ملے گی۔وزیراعظم کے مشیر برائے قانون بیرسٹر عقیل نے پریس کانفرنس میں کہا کہ دہشتگردی پراپیگنڈا پیکا ایکٹ کے تحت قابل سزا جرم ہے





