ٹینٹ ویلیجز کے قیام، سیلاب زدہ علاقوں میں کلینک آن ویلز بھیجنے جیسے اہم فیصلے کیے گئے . تعلیمی ادارے ایک ہفتے کیلئے بند رکھنے کی تجویز
سپر ( پنجاب میں سیلابی صورتحال) غیر محفوظ علاقوں سے آبادی کے فوری انخلاء کا فیصلہ
چیف سیکرٹری کی سیلاب زدہ علاقوں میں موبائل ہیلتھ کلینک بھجوانے، ٹینٹ ویلجز قائم کرنے کی ہدایت.متاثرہ اضلاع میں تعلیمی ادارے ایک ہفتے کیلئے بند رکھنے پر غور
دریائے راوی میں 2 لاکھ 17 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے،آئندہ چند گھنٹوں میں بہاؤ میں کمی متوقع ہے۔ ڈی جی پی ڈی ایم اے
لاہور (ویب نیوز )
چیف سیکرٹری پنجاب زاہد اختر زمان کی زیر صدارت پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے کمیٹی روم میں ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے بھر میں جاری سیلابی صورتحال اور ممکنہ خطرات کے پیش نظر فوری اور موثر اقدامات کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں متاثرہ اضلاع میں اضافی انتظامی افسران کی تعیناتی، غیر محفوظ علاقوں سے آبادی کے فوری انخلائ، جھنگ اور چنیوٹ کو بچانے کیلئے ریواز پل میں حفاظتی طور پر شگاف ڈالنے، ٹینٹ ویلیجز کے قیام، سیلاب زدہ علاقوں میں کلینک آن ویلز بھیجنے جیسے اہم فیصلے کیے گئے جبکہ سیلاب زدہ علاقوں میں تعلیمی ادارے ایک ہفتے کیلئے بند رکھنے کی تجویز پر غور بھی کیا گیا۔ اجلاس میں صوبائی وزرا ء صحت خواجہ سلمان رفیق اور خواجہ عمران نذیر، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز، تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی، جبکہ ریلیف کمشنر پنجاب نبیل جاوید، ڈی جی پی ڈی ایم اے عرفان علی کاٹھیا اور مختلف محکموں کے اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ اجلاس میں شریک تمام محکموں کو سیلابی خطرات سے نمٹنے کیلئے چوکس رہنے اور فوری ردِعمل یقینی بنانے کی ہدایات جاری کی گئیں۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت کی کہ متاثرہ علاقوں میں فوری طور پر ٹینٹ ویلیجز قائم کیے جائیں جہاں متاثرہ خاندانوں کو تمام بنیادی سہولیات، طبی امداد، صاف پانی، خوراک اور سکیورٹی فراہم کی جائے۔ انہوں نے محکمہ لائیوسٹاک کو ہدایت کی کہ مویشیوں کے لیے ونڈہ چارہ اور ویکسین کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ کسانوں کے نقصان کو کم سے کم رکھا جا سکے۔ڈی جی پی ڈی ایم اے نے اجلاس کو بتایا کہ مون سون کے نویں اسپیل کے دوران لاہور، گوجرانوالہ، راولپنڈی، سرگودھا، فیصل آباد، ڈی جی خان، بہاولپور، بہاولنگر اور ساہیوال میں بارشیں متوقع ہیں۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ دریائے چناب میں پانی کا ایک بڑا ریلا جھنگ کی طرف بڑھ رہا ہے جبکہ دریائے راوی میں اس وقت 2 لاکھ 17 ہزار کیوسک کا سیلابی بہاؤ موجود ہے، تاہم آئندہ چند گھنٹوں میں بہاؤ میں کمی کی توقع ہے۔ اجلاس کے دوران فیصلہ کیا گیا کہ ننکانہ، شیخوپورہ، اور ٹوبہ ٹیک سنگھ کے دریائی بیلٹ کے علاقوں کو فوری طور پر خالی کروایا جائے تاکہ جانی نقصان سے بچا جا سکے۔چیف سیکرٹری نے تمام متعلقہ محکموں خصوصاً پی ڈی ایم اے، ریسکیو 1122 اور انتظامی افسران کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام ادارے موجودہ صورتحال میں بہترین انداز میں اپنی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ تمام میڈیکل کیمپس میں ضروری ادویات، ابتدائی طبی امداد، اور سانپ کے کاٹے کی ویکسین کی دستیابی ہر صورت یقینی بنائی جائے





