بی ٹو بی کانفرنس میں سی پیک فیز-2، سائنس و ٹیکنالوجی، آئی ٹی، میڈیا اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں  مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

سپر ( پاک چین وزرائے اعظم  ملاقات ) 5 نئی راہداریوں پر کام کرنے پر اتفاق

سی پیک کو پاکستان کی ترقی کے لیے اہم قرار دیا اور قراقرم ہائی وے و ریلوے لائن-1 کی بحالی اور گوادر پورٹ کے جلد فعال ہونے پر زور دیا۔ اعلامیہ 

خصوصی اقتصادی زونز چین کے سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع فراہم کرتے ہیں، چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے سستی لیبر سمیت دیگر سہولتیں میسر ہوں گی، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تعاون چاہتا ہے۔
بزنس ٹو بزنس کانفرنس پاکستان کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگی، چین پاکستان کا دوسرا گھر ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری سے معیشت مضبوط اور روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔  بزنس ٹو بزنس سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب
whatsapp sharing button

بیجنگ: (ما نیٹرنگ  ڈیسک ) وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف نے بیجنگ میں عوامی جمہوریہ چین کے وزیراعظم لی چیانگ سے ملاقات کی جس میں پانچ راہداریوں پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔  وزیراعظم دفتر سے جاری اعلامیہ کے مطابق وفود کی سطح پر بات چیت کے بعد چینی وزیراعظم نے وزیراعظم شہباز شریف کے اعزاز میں پروقار ظہرانہ دیا، دونوں رہنماؤں نے پاک چین تعلقات کی مثبت رفتار پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان کی علاقائی سالمیت، خودمختاری اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے غیر متزلزل حمایت پر چینی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کیا۔   صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم شہباز شریف کے درمیان 2 ستمبر کو ہونے والی ملاقات کے فیصلوں کے تناظر میں دونوں ملکوں کے وزرائے اعظم نے پاکستان اور چین کے درمیان ہمہ موسمی تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔ اس موقع پر مشترکہ ایکشن پلان 2029-2024 پر دستخط ہوئے جسے اہم پیشرفت قرار دیا گیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کی اصلاحاتی کوششوں کے مثبت نتائج چین کی بھرپور حمایت سے ممکن ہوئے ہیں، انہوں نے جلد چینی کیپٹل مارکیٹ میں پانڈا بانڈز جاری کرنے کے پاکستان کے ارادے سے بھی آگاہ کیا۔ انہوں نے سی پیک کو پاکستان کی ترقی کے لیے اہم قرار دیا اور قراقرم ہائی وے و ریلوے لائن-1 کی بحالی اور گوادر پورٹ کے جلد فعال ہونے پر زور دیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک نے سی پیک فیز-2 کے تحت پانچ نئے اقتصادی راہداریوں پر مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔  وزیراعظم نے بتایا کہ بیجنگ میں منعقدہ سرمایہ کاری کانفرنس میں 300 پاکستانی اور 500 چینی کمپنیاں شریک ہوں گی، انہوں نے زراعت، کان کنی، ٹیکسٹائل، صنعت اور آئی ٹی کو ترجیحی شعبے قرار دیا۔ شہباز شریف نے صدر شی جن پنگ کے عالمی اقدامات، گلوبل ڈویلپمنٹ انیشی ایٹو، گلوبل سیکیورٹی انیشی ایٹو اور گلوبل سولائزیشن انیشی ایٹو کی بھرپور حمایت کا اعادہ کیا۔  دونوں ممالک نے 2026 میں پاک چین تعلقات کی 75ویں سالگرہ شاندار انداز میں منانے پر بھی اتفاق کیا۔  اس موقع پر سی پیک فیز-2، سائنس و ٹیکنالوجی، آئی ٹی، میڈیا اور زراعت سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لیے مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں پر دستخط کیے گئے۔

دوسرا انٹرو

بیجنگ: (دنیا نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ چین کی ترقی ہمارے لیے رول ماڈل ہے، چین کے سرمایہ کاروں کے لیے ہمارے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں، بی ٹو بی کانفرنس پاکستان میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا پیش خیمہ ثابت ہوگی۔  وزیراعظم شہباز شریف نے بیجنگ میں منعقدہ دوسری پاکستان-چین بزنس ٹو بزنس سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کیا، وزیراعظم نے کانفرنس میں شرکت کو باعثِ افتخار قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کانفرنس دونوں ممالک کی مضبوط دوستی کی عکاس ہے۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی باہمی احترام، اعتماد اور تعاون پر مبنی ہے، چین نے ہمیشہ ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے،

پاکستان اور چین کے تعلقات دہائیوں پر محیط ہیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ صدر شی جن پنگ نے 2015 میں اسلام آباد کا دورہ کرکے سی پیک کی بنیاد رکھی اور چین نے سی پیک کے تحت 35 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی۔  وزیراعظم نے مزید کہا کہ چین کے تعاون سے سی پیک کے علاوہ اورنج ٹرین اور مختلف ڈیمز کی تعمیر ہوئی جبکہ سی پیک کی بدولت پاکستان میں تین سال کے عرصے میں توانائی بحران پر قابو پایا گیا۔  شہباز شریف نے کہا کہ سی پیک کے باعث زراعت اور صنعت کا شعبہ بحال ہوا، زراعت پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اور پاکستان زراعت سمیت دیگر شعبوں میں چین کے تجربات اور ٹیکنالوجی سے استفادہ کر رہا ہے۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان آئی ٹی، مصنوعی ذہانت، اور کان کنی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کا خواہاں ہے۔  وزیراعظم نے کہا کہ خصوصی اقتصادی زونز چین کے سرمایہ کاروں کے لیے پرکشش مواقع فراہم کرتے ہیں، چینی صنعتوں کی پاکستان میں منتقلی سے سستی لیبر سمیت دیگر سہولتیں میسر ہوں گی، پاکستان، چین کے ساتھ سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تعاون چاہتا ہے۔  انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے اور سی پیک سے دونوں ملکوں کے تعلقات کو نئی جہت ملی ہے، وزیراعظم نے یقین دہانی کرائی کہ پاکستان میں چینی شہریوں کی حفاظت اولین ترجیح ہے اور چینی بہن بھائیوں کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ شہباز شریف نے مزید کہا کہ چین دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے اور گزشتہ پریڈ میں چین کی عسکری برتری دنیا پر عیاں ہوئی۔  پاکستان اور چین کے درمیان 21 مختلف شعبوں میں مفاہمتی یادداشتوں کے تبادلے ہوئے، مفاہمتی یادداشتوں اور معاہدوں کے تحت 4.2 ارب ڈالرکی سرمایہ کاری ہوگی۔  وزیراعظم نے کہا کہ سرمایہ کاروں کے درمیان مفاہمتی یادداشتوں کا تبادلہ خوش آئند ہے، پیٹروکیمکل، آئرن، شمسی توانائی کے شعبے میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا، زراعت، الیکٹرک وہیکلز کے شعبے میں مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے گئے۔  شہباز شریف نے کہا کہ معاہدوں سےدونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو فروغ ملے گا، وزیراعظم نے ایس آئی ایف سی، سرمایہ کاری بورڈ سمیت متعلقہ اداروں کے کردار کی تعریف کی۔  انہوں نے کہا کہ کاروباری برادری کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون لائق تحسین ہے، یقین ہے کہ ہم اپنے اہداف حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے، کانفرنس ہماری اقتصادی ترقی کا لانگ مارچ ثابت ہوگی۔  شہبازشریف نے کہا کہ بزنس ٹو بزنس کانفرنس پاکستان کی ترقی میں سنگ میل ثابت ہوگی، چین پاکستان کا دوسرا گھر ہے، پاکستان میں سرمایہ کاری سے معیشت مضبوط اور روزگار کے مواقع میسر آئیں گے۔  وزیراعظم نے کہا کہ اقتصادی ترقی کا لانگ مارچ اپنی منزل پر پہنچ کر دم لے گا، پختہ عزم اور انتھک محنت سے اپنے اہداف جلد سے جلد حاصل کریں گے۔