بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ پر اڈیالہ جیل کے باہر خاتون کی جانب سے انڈہ مارنے کے معاملے پر پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران گرما گرمی
علیمہ خان کے ساتھ نازیبا سلوک پر مذمت کرتے ہیں وہ دو سال سے سڑکوں پر اپنے بھائی کیلئے خوار ہو رہی ہیں۔معین قریشی
فیملی خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی مذمت کرتا ہوں ، علیمہ خان واقعہ پر رپورٹ منگوا پر ایوان کو آگاہ کروں گا۔ مجتبی شجاع الرحمن
خواہش ہے کہ پورا ایوان یہ کہے علیمہ خان کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ برا ہوا۔ پینل آف چئیرپرسن
لاہور (ویب نیوز)
بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ کو اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا ٹاک کے دوران خاتون کی جانب سے انڈہ مارنے کے معاملے پر پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی نرگس فیض ملک کی پی ٹی آئی پر تنقید سے ایوان میں شور شرابا شروع ہوگیا، جس کے بعد پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی ارکان کے مابین تلخ کلامی ہوئی،حکومتی و اپوزیشن ارکان سیٹوں سے اٹھ گئے۔تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے دوران پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اپوزیشن لیڈر معین قریشی نے علیمہ خان کے ساتھ نازیبا سلوک پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وہ دو سال سے سڑکوں پر اپنے بھائی کیلئے خوار ہو رہی ہیں، شبہ ہے کہ پنجاب پولیس کی سفید کپڑوں میں کانسٹیبل ہی تھی جس نے یہ حرکت کی، حکومت سے گزارش کروں گا کہ وہ اس معاملہ کو چیک کروائیں۔انہوں نے کہا کہ علیمہ خان اڈیالہ جیل گئیں تو خان صاحب سے ملاقات کے بعد ان سے بدتمیزی کی گئی جبکہ پولیس نے اپنی نگرانی میں ملزمہ کو فرار کروایا،پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی لیکن پھر بھی یہ واقعہ ہوا، صوبائی وزیر مجتبی شجاع الرحمن نے کہا کہ فیملی خواتین کے ساتھ بدتمیزی کی مذمت کرتا ہوں تاہم انہوں نے کہا کہ ان کے لیڈر نے جہانگیر ترین اور علیم خان کو تک نہ چھوڑا اور ان لیڈران کی بیویوں اور بیٹیوں پر مقدمات درج کروا دئیے۔انہوں نے یقین دلایا کہ علیمہ خان واقعہ پر رپورٹ منگوا پر ایوان کو آگاہ کروں گا۔پیپلزپارٹی رکن اسمبلی نرگس فیض ملک نے پی ٹی آئی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی دور میں فریال تالپور کو عید کی رات پابند سلاسل کر دیا گیا، ہماری لیڈران نے جمہوریت کیلئے قربانیاں دیں انہوں نے تو آج تک کوئی بکری بھی شہید نہیں کروائی۔اس موقع پر پینل آف چئیرپرسن سمیع اللہ خان نے کہا کہ بریگیڈیئر ریٹائرڈ مشتاق نے جس طرح ایوان میں خاتون کے متعلق بات کی تو پھر علیمہ خان کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ درست ہوا، پاکستان میں لوگوں پر سیاہی پھینکی گئی، لیڈر شپ پر جوتے پھینکے گئے، ایک خاتون مدینہ منورہ گئیں تو پاکستان کے سیاسی لوگوں نے مریم اورنگزیب کو ہراس کیا وہ واقعات بھی ٹھیک نہیں تھے علیمہ خان کے ساتھ بھی واقعہ ٹھیک نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان یہ ہوتا ہے کہ میرے ساتھ تو برا دوسرے کے ساتھ ہوا تو اچھا ہوا،خواہش ہے کہ پورا ایوان یہ کہے علیمہ خان کے ساتھ جو سلوک ہوا وہ برا ہوا





