متاثرہ علاقوں میں 5 سے 7 فٹ تک سیلابی پانی موجود ہے، سیکڑوں ایکڑ پر کاشت فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ تباہی کی داستانیں ہیں، بستیاں برباد ہو گئیں، مکانات کھنڈرات میں تبدیل ہو چکے ہیں۔
سپر ( سیلابی تباہی ہولناک داستانیں ) پانی ہی پانی، بحالی شروع نہ ہو سکی
پانی اترے گا تو بحالی شروع ہوگی..کئی بستیاں اور مکانات کھنڈرات میں تبدیل ہو گئے۔ لاہور کی پانچ تحصیلوں کے 26 موضع جات سیلاب سے متاثر ہوئے، 82 ہزار 952 افراد کو سیلاب نے نقصان پہنچایا، 36 ہزار 658 افراد کو نقل مکانی کرنی پڑی۔
منچن آباد کے 15 سے زائد دیہات کا تاحال زمینی رابطہ منقطع ہے، متاثرہ علاقوں میں اب بھی 5 سے 7 فٹ تک سیلابی پانی موجود ہے، سیکڑوں ایکڑ پر کاشت فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔ ادھر اوچ شریف اور احمد پور شرقیہ میں سیلاب سے صورتحال ابتر ہو گئی،
نوشہرو فیروز میں کمال ڈیرو کے قریب ماہی جو بھان کا زمیندارہ بند ٹوٹ گیا ، 50 سے زائد دیہات ڈوب گئے۔ نوڈیرو میں اونچے درجے کا سیلاب ہے، پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 26 ہزار 67 کیوسک ریکارڈ کیا گیا، موریا لوپ بند اور برڑا پتن پر پانی کا شدید دباؤ ہے۔





