Tag: جسٹس شاہد کریم

lahore-highcourt

ہائیکورٹ، لاہور کے ماسٹر پلان 2050 پر عملدرآمد روکنے کے حکم امتناع میں مزید توسیع عدالت کا آئندہ سماعت پر کنسلٹنٹ کو تمام دستاویزات اور سہولیات فراہم کرنے کا حکم

لاہور (ویب نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے لاہور کے ماسٹر پلان 2050 پر عملدرآمد روکنے کے حکم امتناع میں مزید توسیع…

بغاوت کے قانون کی دفعہ 124 اے کالعدم قراردینے کا تحریری فیصلہ جاری دفعہ 124 اے بنیادی حقوق سے مطابقت نہیں رکھتی ، اگر یہ دفعہ برقرار رہی تو آزاد پریس کیلئے مستقل خطرہ بنی رہے گی

وقت کاتقاضا ہے کہ نفرت انگیز تقریروں کے خلاف ہتک عزت کے قانون کو مضبوط کیا جائے دفعہ 124 اے…

لاہورہائیکورٹ، ماسٹرپلان2050 پرعملدرآمد روکنے کے حکم میں 6 اپریل تک توسیع عدالت نے بین الااقوامی ماہرین سے متعلق پیشرفت رپورٹ طلب کرلی، سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی

موجودہ ماسٹرپلان پرعوامی پیسہ خرچ ہوچکا ہے،وکیل ایل ڈی اے آپ پی ایس ایل کے لئے اربوں روپے لگاتے ہیں…

لاہور ہائی کورٹ، عمران خان کی ویڈیولنک کے ذریعے پیشی، سکیورٹی کی درخواست پر اعتراض ختم جسٹس شاہد کریم نے درخواست سماعت کے لئے متعلقہ بنچ کے روبرو سماعت کیلئے مقرر کرنے کی سفارش کر دی

لاہور (ویب نیوز) لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی اور…

lahore-highcourt

لاہور ہائیکورٹ ،جج کی بغاوت کا قانون کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت سے معذرت  درخواست پہلے سے جسٹس شاہد کریم سن رہے ہیں، مناسب ہے اس درخواست پر بھی وہی سماعت کریں،جسٹس شجاعت علی خان کا عدالتی نوٹ

لاہور (ویب نیوز) لاہورہائی کورٹ کے جج نے بغاوت کا قانون کالعدم قرار دینے کی درخواست پر سماعت سے معذرت…

lahore-highcourt

مزید

شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار Published On 17 December,2025 05:31 am whatsapp sharing buttonfacebook sharing buttontwitter sharing buttonemail sharing buttonsharethis sharing button واشنگٹن: (دنیا نیوز) شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کی حکمت عملی القاعدہ اور داعش جیسی قرار دیدی گئی۔ امریکی جریدے دی نیشنل انٹرسٹ نے بڑے خطرے سے آگاہ کردیا، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان کے 20 سے زائد دہشت گرد تنظیموں سے روابط برقرار ہیں، جلد دنیا کو ایسی نسل سے واسطہ پڑے گا جو عالمی جہاد کو دینی فریِضہ سمجھتی ہے۔ رپورٹ کے مطابق طالبان رجیم کے مدرسوں کے ذریعے نوجوانوں کی ذہن سازی کے بھی انکشافات کئے گئے، طالبان کے تحت مدرسہ اور تعلیمی نظام کو نظریاتی ہتھیار میں بدلا گیا، تعلیم کو اطاعت اور شدت پسندی کی ترغیب کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ امریکی جریدے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کے بعد مدارس کے نصاب کو عالمی جہادی نظریے کی تربیت کیلئے ڈھال دیا گیا، طالبان کی تشریح اسلام افغان یا پشتون روایات کا تسلسل نہیں، طالبان کا تشریح کردہ اسلام درآمد شدہ اور آمرانہ نظریہ ہے، طالبان کا نظریہ تعلیم نہیں نظریاتی اطاعت گزاری ہے۔