مظفرآباد (صباح نیوز)
آزاد کشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ لاک ڈائون کے دوران انتظامیہ ، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور محکمہ صحت عامہ کے ساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ کرونا وائرس کی صورت میں جس آزمائش سے ہم دوچار ہیں اُس سے کامیابی سے نمٹا جا سکے ۔
بد ھ کے روز ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے لیے اپنے ایک نشری پیغام میں صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ کرونا وائرس سے پیدا ہونی والی صورتحال کا آزاد کشمیر ، پاکستان اور پوری دنیا کو سامنا ہے جس سے ہم حکمت عملی ، صبر ، صفائی ستھرائی ، حفاظتی تدابیر اختیار کر کے اور اللہ کی مدد سے چھٹکارہ حاصل کر لیں گے ۔ کیونکہ تجربے نے یہ ثابت کیا ہے کہ جن ممالک نے سختی سے احتیاطی تدابیر پر عمل کیا اُنہوں نے اس وبا پر قابو پا لیا لیکن جنہوں نے بے احتیاطی کی وہاںہلاکتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ حکومت کی طرف سے نقل حرکت پر جو پابندیاں لگائی گئیں ہیں وہ ہم سب کی بہتری کے لیے ہیں تاکہ ہم ایک بڑی آفت کو کامیابی سے نمٹ سکیں۔
انہوں نے عوام سے کہا کہ وہ غیر ضروری میل جول ، اجتماعات ، تقریباب اور نقل حرکت سے گریز کرکے اس وبا کو پھیلنے سے روکنے میں مدد کریں اور ڈاکٹروں کی اُن ہدایات پر سختی سے عمل کریں جو اس وبا کے پھیلنے کی روک تھام کے لیے ضروری ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ ہر شخص صابن سے بار بار ہاتھ دھوئے ، منہ ، ناک اور آنکھوں کو ہاتھ سے چھونے سے گریز کرے ، ایک دوسرے سے ضروری فاصلہ رکھے ، غیر ضروری سفر کرنے سے احتراز کرے اور جب تک نقل و حرکت پر پابندیاں ہیں وہ زیادہ تر گھر سے ہی کام کرنے کو ترجیح دے ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ یہ چھوٹی چھوٹی احتیاطی تدابیر ہیں لیکن ان کا اس بیماری کی روک تھام سے گہرا تعلق ہے ۔
صدر نے عوام سے یہ بھی اپیل کی کہ اُنہیں جہاں کہیں کرونا وائرس کے مرض کا شبہ ہو تو ا س کی رپورٹ پولیس اور محکمہ صحت عامہ کو کی جائے اور خاص طور پر اُن لوگوں کے بارے میں بتایا جائے جو حالیہ دنوں میں بیرون ملک کا سفر کر کے واپس لوٹے ہیں یا ایسے لوگ جوسانس کی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ آزاد کشمیر میں 38 قرنطینہ سینٹر ہسپتالوں میں کرونا کے مریضوں کے لیے علیحدہ وارڈز قائم کر دیئے گئے ہیں جہاں ہر قسم کے کٹس ، ادویات اور طبی آلات مہیا کرنے کے لیے ضروری وسائل مہیا کیے جا رہے ہیں ۔
اُنہوں نے کہا کہ آزاد کشمیر میں اب تک یہ وبا نسبتاً کم ہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ اس کو پھیلنے سے روکا جائے جس کے لیے آزاد کشمیر کے تمام دس اضلاع میں بروقت طبی ٹیمیں تشکیل دی جا چکی ہیںاور محکمہ ہیلتھ اور دوسرے محکمہ جات کا پورا سسٹم ممکنہ بیماری سے نمٹنے کے لیے پوری طرح چوکس اور تیار ہے ۔ اُنہوں نے اُن تمام لوگوں کا شکریہ ادا کیا جو حکومت آزاد کشمیر اور حکومت پاکستان کے انتظامات کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں اور اُن کی ہدایات پر عمل کر رہے ہیں ۔ صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ یہ ہماری انفرادی اور اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم اس وبا کو پھیلنے سے روکیں ۔
صدر آزاد کشمیر نے کرونا وائرس سے لڑنے والے ڈاکٹروں ، پیرا میڈکس اور نرسز کی کوششوں پر اُنہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے افواج پاکستان سمیت تمام اداروںکا بھی شکریہ ادا کیا جو دن رات اس ایمر جنسی سے نمٹنے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں اور انہوں نے علماء کرام کا بھی شکریہ ادا کیا جو انسانی جانیں بچانے کے لیے شریعت کے احکامات کے مطابق ہدایات دے رہے ہیں۔ صدر نے کہا کہ معاشرے کے وہ طبقات جو اس بحران سے معاشی طور پر متاثر ہو رہے ہیں حکومت اُن کی ہر ممکن مد د کرے گی ۔ اپنے پیغام میں صدر آزاد کشمیر نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ ریاست کے عوام گزشتہ سات ماہ سے بدترین محاصرے اور ظلم کا شکار ہیں اور اب اُنہیں کرونا وائرس کی وبا کا سامنا ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ ہم بھارتی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ فوری طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انٹرنیٹ کی سہولت بحال کریں تاکہ کرونا وائرس کے ممکنہ مریضوں کو تمام ضروری طبی معلومات اور سہولتیں فوری طور پر مہیا کیا جا سکیں۔