لاہور (صباح نیوز)
متحدہ حزب اختلاف نے کورونا ٹائیگر فورس کے قیام کے اعلان کو مسترد کردیا۔
اپوزیشن جماعتوں نے ٹائیگر فورس پر قومی پیسہ اور قیمتی وقت ضائع کرنے کے بجائے منتخب بلدیاتی اداروں کی فوری بحال کا مطالبہ کیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں محمد شہبازشریف نے منگل کو چیدہ چیدہ اپوزیشن رہنماوں سے مشترکہ مطالبات پرمشاورت کی اپوزیشن جماعتوں کے اتفاق رائے سے قائد حزب اختلاف نے وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے کورونا ٹائیگر فورس کے قیام کے اعلان کو مسترد کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ قانون نافذکرنے والے ادارے، فوج رینجرز، پولیس کی موجودگی میں یہ اقدام محض سیاسی مقاصد کے لئے ہے۔ ٹائیگر فورس پر قوم کا پیسہ اور قیمتی وقت ضائع کرنے کے بجائے لوکل گورنمنٹ فوری بحال کی جائے۔ جب لوکل گورنمٹ کا ادارہ موجود ہے تو پھر اس ٹائیگر فورس کی کیا ضرورت ہے؟
محمد شہبازشریف نے پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، جمیعت علمااسلام(ف)کے سربراہ مولانا فضل الرحمن، امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی، قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ، نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر میر حاصل خان بزنجوسے رابطے کئے۔ مدارس کی قیادت اور ممتازعلما ء کرام سے بھی مشاورت کی گئی ہے۔
قائدین کی مشاورت کے نتیجے میں درج ذیل نکات پر سب نے اتفاق کیا اور حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان نکات پر فی الفور عمل درآمد کرے۔ پارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے جو کورونا ریلیف فنڈ کی نگرانی، فنڈز کی منصفانہ اور شفاف تقسیم کو یقینی بنائے۔ مشترکہ پارلیمانی مانیٹرنگ کمیٹی مکمل نگرانی کرے کہ امداد اور دیگر سامان کہاں سے آ رہا ہے؟ کیسے اور کہاں استعمال ہورہا ہے؟ مزدور، دیہاڑی دار اور کمزور طبقات کو راشن کی تقسیم کاکیا معیارمقرر کیاگیا ہے؟ کیسے یہ سامان مستحقین تک پہنچایا جارہا ہے؟ حکومت عالمی وبا کے خلاف آنے والی امداد کو اپنے سیاسی مفادات کے لئے استعمال نہ کرے۔
اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ کورونا پارلیمانی سینٹ اور قومی اسمبلی ہیلتھ قائمہ کمیٹی کمیٹی کا اجلاس فی الفور طلب کیاجائے۔ موجودہ صورتحال میں مجلس قائمہ صحت کا اجلاس فوری طلب کیاجائے۔ مجلس قائمہ صحت کے اجلاس میں پارلیمانی رہنماوں کو بریفنگ دی جائے کہ اصل صورتحال کیاہے اور حکومت کی کیا حکمت عملی ہے؟ سرکاری ہسپتالوں میں کرونا کے ٹیسٹ، سکریننگ مفت فراہم کی جائے اور اس کا دائرہ پھیلایا جائے۔ پی ایم ڈی سی کو فی الفور بحال اور فعال کیاجائے۔ ڈاکٹرز، نرسز اور طبی عملے کو حفاظتی لباس، ماسک اور دیگر ضروری سامان فوری مہیا کیاجائے۔ وینٹیلیٹرز کی جلد ازجلد فراہمی کو یقینی بنایاجائے۔۔ عوام کو کورونا سے بچاو کی آگاہی دینے کے لئے قومی میڈیا مہم شروع کی جائے۔ ڈیزیز سرویلنس کا نظام قائم کیاجائے۔ صورتحال کا درست ڈیٹا جمع کیاجائے اور قوم کو اصل حقائق بتائے جائیں۔