اسلام آباد (صباح نیوز)

وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت سمگلنگ کی روک تھام، ذخیرہ اندوزی کے خلاف کریک ڈان،  اور ٹڈی دل کے خاتمے کے حوالے سے اقدامات پر جائزہ اجلاس ہوا ۔سمگلنگ کی روک تھام اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کریک ڈاؤن، خصوصا ذخیرہ اندوزی کے خلاف متعارف کرائے جانے والے آرڈیننس کی بدولت اور دیگر اقدامات مثلا سرحدیں سیل کیے جانے کی  وجہ سے سمگلنگ میں نمایاں کمی کے حوالے سے شرکا کو بریفنگ دی گئی  ۔وزیراعظم  نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سمگلنگ ملکی معیشت کے لئے ناسور ہے۔ اسی طرح ذخیرہ اندوزی اور ناجائز منافع خوری کے خلاف سخت ترین ایکشن نا گزیر ہے۔ایسی سرگرمیوں میں ملوث عناصر کی فوری نشاندہی کرکے ان کو قانون کے مطابق سخت ترین سزا ئیں دی جائیں تاکہ ایسی روش کی حوصلہ شکنی ہو ۔ سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کی وجہ سے اشیا کی مصنوعی قلت اور قیمتوں میں ناجائز اضافے کا بوجھ غریب عوام برداشت کرتے ہیں۔ اس کی روک تھام کے لیے انٹیلی جینس ایجنسیوں کی خدمات  سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کی نشاندہی کے لیے  حاصل کی جائیں۔ متعلقہ محکمے اپنے دیانتدار اور فرض شناس افسران کو ایسی جگہوں پر تعینات کریں جہاں سمگلنگ اور ذخیرہ اندوزی کا خدشہ ہو۔  اس ضمن میں صوبوں کے ساتھ کوارڈینیشن کو مزید موثر بنایا جائے ۔ صورتحال کی  روزانہ کی بنیاد پر مانیٹرنگ کی جائے اور کسی قسم کی انتظامی رکاوٹ نہ آنے دی جائے   ملک میں گندم کی فراہمی، آئندہ سال گندم کی حصولی کے ہدف، کاشتکاروں کو باردانے کی فراہمی کے حوالے سے شرکا کو بریفنگ دی گئی ۔سرکاری بیان کے مطابق پاسکو اور پنجاب حکومت کیگندم کے حصول کے لئے بروقت اقدامات جاری ہیں۔ اس سلسلے میں دوسرے صوبوں کو گندم کے حصول کے لئے موثر اقدامات لینے کی ضرورت ہے ۔ پچھلے سال 40 لاکھ ٹن گندم حاصل کی گئی۔ وزیر برائے نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے بریفنگ دی کہ   اس سال کا ہدف 82 لاکھ ٹن ہے۔ گندم کے حصول میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے مگر حالیہ بارشوں کی وجہ سے مشکلات  درپیش آئیں: وزیراعظم نے گندم کے ہدف کے بروقت حصول اور ملک میں گندم اور آٹے کی عوام الناس کے لئے فراہمی کو ہر صورت ممکن بنانے کے لیے ایک جامع اور موثر حکمت عملی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس امر پر مسلسل اور بھرپور توجہ مرکوز رکھی جائے۔ شرکا کو ٹڈی دل کے خاتمے کے حوالے سے ملک میں جاری ایمرجنسی کے تناظر میں اب تک کیے جانے والے  اقدامات اور مستقبل کے لائحہ عمل پر آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے صحراں میں ہوائی جہاز اور کھیتوں میں مشینوں کے ذریعے سپرے  سے متعلقہ معاملات پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے چین سے جہاز اور مشینری منگوائی گئی ہے مگر اس ضمن میں مزید جہاز اور مشینری درکار ہیں۔ اس ضمن میں اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ کورونا وائرس کی وجہ سے ٹڈی دل کے خاتمے کے حوالے سے مشینری کا بروقت حصول سست روی کا شکار ہوا جس کا فوری ازالہ کیا جا رہا ہے۔ وزیراعظم  نے کورونا وائرس کے بعد ٹڈی دل کو ملک کا ایک اہم مسئلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ٹڈی دل پر قابو پانے اور اس کے خاتمے کے لئے مکمل تیاری اور اس حوالے سے ہر قسم کی رکاوٹ اور مشکلات کو فوری دور کیا جائے ۔ وزیراعظم نے ٹڈی دل کے خاتمے کے لئے درکار فنڈز کی فوری فراہمی اور جامع حکمت عملی پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ہدایت کی ۔ ٹڈی دل کے خاتمے کے حوالے سے ملک میں پہلے ہی ایمرجنسی نافذ ہے، اس سلسلے میں فنڈز کی فراہمی یقینی بناء جائے گی ۔