سرینگر (صباح نیوز)
کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے سربراہ سید علی شاہ گیلانی نے کہا ہے کہ بھارت،جموں وکشمیر کے لوگوں کو نقصان پہنچانے کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے ، انھوں نے بھارتی حکام کی جانب سے گاناپورہ کے رہائشی عاشق احمد مانگرے شہید اور بنگام کے رہائشی آصف احمد ڈار شہید کی نعشیں ان کے اہلخانہ کے حوالہ نہ کرنے اور انہیں بارہ مولا میں خفیہ طریقہ سے دفن کرنے کے معاملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ اتوار کو سرینگر سے جاری بیان کے مطابق سید علی شاہ گیلانی کا کہنا تھا کہ بھارت نے یہ ایک اور چال چلی ہے جس کا مقصد ہمارے شہداء کی قرانیوں کو نظر انداز کرنا اور ان کے اہلخانہ کی کوروناوائرس کی وبا کے دوران تذلیل کرنا ہے۔ یہ بھارت کی پرانی خواہش ہے جس کے تحت وہ نہیں چاہتا کہ شہداء کی نعشوں کو ان کے اہلخانہ کو حوالہ کیا جائے اور لوگوں کو ان شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے سے روکا جائے جو آزادی اور جموں و کشمیر کے لوگوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کے خلاف لڑتے ہیں ۔ سید علی گیلانی نے بھارت کو متنبہ کیا کہ اپنے پیاروں کو شہداء کے آخری مرتبہ دیدار سے روکنے اور اسلام کے اصولوں پر عمل نہ کرنے دینے کے عمل نے بھارت کی اصل فطرت کو بے نقاب کر دیا ہے ۔ سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ شہداء کی نعشیں فوری طور پر ان کے اہلخانہ کے حوالہ کی جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت شہداء کی آخری مذہبی رسومات کی ادائیگی سے بھی خوفزدہ ہے۔ بھارتی قابض فورسز میں یہ خوف جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ قابض بھارت کی جا نب سے جنگ ہارنے کی علامت ہے ۔سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے حکام میں موجود بھارتی کٹھ پتلیاں خاص طور پر جموں و کشمیر کی پولیس ڈی این اے کی تصدیق کو شہداء کے اہلخانہ کی تزلیل کے لئے استعمال کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا شہداء کے اہلخانہ نے اپنے پیاروں کی نعشون کی شناخت کر لی ہے جس کے بعد ان نعشون کو اپنے پاس رکھنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر بھارت کا خیال ہے کہ وہ ہمارے جذبہ کو توڑ دے گا تو وقت اس بات کو ثابت کرے گا کہ وہ لوگوں کے منشاء کے سامنے اپنے گھنٹوں کے بل آ کر گریں گے ۔سید علی شاہ گیلانی کا کہنا تھا کہ دیوار پر لکھی تحریر واضح ہے کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کو توڑنے کے لئے کی جانے والی تمام کوششیں ناکام ہو گئی ہیں اور بری طرح ناکام ہو گئی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جب تک ریاست جموں وکشمیر سے آخری بھارتی فوجی نکل نہیں جاتا مزاحمت جاری رہے گی۔ سید علی شاہ گیلانی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں جاری بین الاقوامی قوانین کی سنگین خلاف ورزیوں کا نوٹس لے اور پاکستان سے کہا کہ وہ اس معاملہ کو عالمی فورمز پر اٹھائے۔ سید علی گیلانی نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ جموں و کشمیر کے قیدی جو مقبوضہ کشمیر کے اندر اور باہرجیلوں میںموجود ہیں ان کے ساتھ اچھا سلوک کیا جائے۔ سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ بھارت،جموں وکشمیر کے لوگوں کو نقصان پہنچانے کے لئے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے اور ہمارے قیدیوں کے ساتھ کسی قسم کا ناگہانی واقعہ ان کی زندگیوں کو جان بوجھ کر نقصان پہنچانے کی کوششوں سے سمجھوتہ کرنے کے مترادف تصور ہوگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو کوئی حق نہیں پہنچتا کہ انہیں اپنی جیلوں میں رکھے اور انہیں فوری طور پر رہا کیا جائے۔ سید علی گیلانی کا کہنا تھا کہ جموں وکشمیر کے لوگ بھارتی حکام سے محتاط رہیں جو مختلف علاقوں کی کوروناوائرس کے نام پر ناکہ بندی کررہے ہیں۔