لاہور (صباح نیوز)
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیرمین بلاول بھٹو زرداری نے برامش سانحے اور بلوچستان میں امن و امان کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک اس وقت وفاقی حکومت کی کورونا سے نمٹنے کے بجائے ہرڈ امیونٹی کی تباہی کن پالیسی کو بھگت رہا ہے،ایسے حالات میں صوبائی حکومتیں کم از کم امن و امان کی صورتحال برقرار رکھیں اور خود کو متنازعہ نہ بنائیں ۔اگر حکومت بروقت اقدام کرتی، مجرموں کو گرفتار کیا جاتا تو حالات ابتر نہ ہوتے۔اس وقت صوبے کے عوام میں شدید غم و غصہ ہے اور لوگ احتجاج کر رہے ہیں،لوگ سڑکوں پر تب ہی آتے ہیں جب ان کو یقین ہو جائے کہ حکام ان کی بات نہیں سن رہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب حکام بات نہ سنیں تو لوگ مجرموں کوبکیفر کردار تک پہنچانے کیلئے باہر آجاتے ہیں، کم سن برامش کے ساتھ ہونے والا ظلم ناقابل تصور ہے، کوئی الفاظ برامش کے زخموں پر مرحم نہیں رکھ سکتے۔انہوں نے کہا کہ بچہ کم عمر ہو کہ بڑا ماں کی موت کا صدمہ برداشت نہیں کر سکتا، اگر برامش کی ماں کے قاتل گرفتار نہ ہوئے تو یہ انصاف کی موت ہوگی۔انہوں نے کہا کہ دہائیوں سے جاری ناانصافی کی وجہ سے بلوچوں میں ویسے ہی غم و غصہ پایا جاتا ہے،پیپلز پارٹی نے اٹھارہویں ترمیم کے ذریعے بلوچستان کے کچھ مسائل حل کرنے کی کوشش کی۔انہوں نے کہا کہ اس طرح کے سانحات حکام کی بلوچوں کی طرف بے حسی کو اجاگر کرتے ہیں، ہمیں اس طرح کے عناصر کو جوابدہ ٹھہرانا چاہئے