محدود آپریشن کے باوجود گذشتہ 34دنوں میں 14ریلوے حادثات، 22افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے،سینیٹ قائمہ کمیٹی ریلوے میں انکشاف

ریلوےکمیٹی کاتیز گام حادثہ کا شکار ہونیوالوں کے لواحقین کو امداد دینے کے اعلان کے باوجود مدد نہ کرنے پر برہمی کااظہار

لواحقین کو 47ملین روپے کی ادائیگی بارے رپورٹ طلب کرلی، حکومت نے متاثرین کو امداد دینے کا وعدہ کیا تھا تو وہ پورا کیا جائے،  ارکان کمیٹی

 سی ای او ریلوے کی تقرری پر حکام کمیٹی کومطمئن نہ کرسکے آئندہ اجلاس میں وضاحت طلب کرلی

اسلام آباد(صباح نیوز)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی ریلوے میں انکشاف ہواہے کہ ریلوے کے محدود آپریشن کے باوجود گذشتہ 34دنوں میں 14ریلوے حادثات ہوئے ہیں جن میں 22افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔کمیٹی نے تیز گام حادثہ کا شکار ہونیوالوں کے لواحقین کو امداد دینے کے اعلان کے باوجود مدد نہ کرنے پر برہمی کااظہارکرتے ہوئے لواحقین کو 47ملین روپے کی ادائیگی بارے رپورٹ طلب کرلی۔ حکومت نے متاثرین کو امداد دینے کا وعدہ کیا تھا تو وہ پورا کیا جائے ۔ سی ای او ریلوے کی تقرری پر حکام کمیٹی کومطمئن نہ کرسکے آئندہ اجلاس میں وضاحت طلب کرلی ۔منگل کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے ریلوے کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر محمد اسد علی خان جونیجو کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر مشتاق احمد کے سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے سوال برائے سی ای او کی تقرری کیلئے 6افسران کے نام شاٹ لسٹ کرنے اور اہل سینئر افسران کی موجودگی کے باوجود وزیراعظم کو جونیئر افسر کے نام کی سمری بھیجنے، سینیٹر مشاہد اللہ خان کے 31اکتوبر 2019کو سینیٹ اجلاس میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے معاملہ برائے تیز گام کے متاثرین کی امداد، 9جون 2020سے اب تک ریلوے حادثات کی تفصیلات کے علاوہ کوئٹہ تفتان اور سبی ہرنائی ریلوے ٹریک کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات پر رپورٹ کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ میرے علم میں بات آئی ہے کہ محکمہ ریلوے نے سی ای او کی تقرری کیلئے 6افسران کو شارٹ لسٹ کیا گیا اور سینئر افسران کی موجودگی کے باوجود ایک جونیئر افسر کا نام سمری میں وزیراعظم کو بھیجاگیا ہے کیا وہ قانونی تقاضے پورے کرتا ہے کمیٹی کو آگاہ کیا جائے کہ کیا یہ پرموشن ہے یا سلیکشن ہے اور وزیراعظم کس اختیار کے تحت اسطرح کی پرموشن کر سکتے ہیں کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں اس کی وضاحت پیش کی جائے۔ قائمہ کمیٹی نے تیز گام کے حادثے کے شکار ہونے والے متاثرین کے لواحقین کو ابھی تک امداد نہ دینے پر سخت برہمی کا اظہارکیا اراکین کمیٹی نے کہا کہ بتایا جائے تیز گام حادثہ کا شکار ہونیوالے لواحقین کو امداد دینے کا اعلان کس نے کیا تھا اور یہ بھی  بتایا جائے لواحقین کو 47ملین روپے کی ادائیگی کب ہوگی۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اگر حکومت نے متاثرین کو امداد دینے کا وعدہ کیا تھا تو وہ پورا کیا جائے اور آئندہ اجلاس میں کمیٹی کو رپورٹ دی جائے۔ قائمہ کمیٹی نے وزارت ریلوے کو قائمہ کمیٹی کی سفارشات وزیراعظم کو بھجوانے کی ہدایت کر دی۔    قائمہ کمیٹی کو 9جون 2020سے اب تک ہونے والے ریلوے حادثات کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ 9جون سے اب تک 14ریلوے حادثات ہوئے ہیں جن میں 22افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوئے۔قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا گیا کہ کوئٹہ تافتان ٹریک جب سے بنا ہے اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا۔سی پیک منصوبہ میں دوبارہ اسکی فزیبلئٹی تیار کی گئی ہے اورایم ایل تھری میں سی پیک کیساتھ ملایا جائے گا۔ کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹرز مرزا محمد آفریدی، برگیڈیئر(ر)جان کنیتھ ولیمز، ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی، سردار محمد شفیق ترین، عطا الرحمن اور مشتاق احمد کے علاوہ سیکرٹری ریلوے اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔

#/S