سی ڈ ی اے کے زیر اہتمام جناح کنونشن سینٹر میں منعقدہ بلیو ایریا کے کمرشل پلاٹوں کی نیلامی اختتام پذیر ہو گئی
تین روزہ نیلام عام میں15پلاٹوں کے عوض22بلین روپے کی بولیاں موصول ہوئیں
آکشن کمیٹی نے12 پلاٹوں کے عوض دی جانے والی17.04بلین روپے کی بولیوں کو قبول کیں
اسلام آباد(صباح نیوز) سی ڈ ی اے کے زیر اہتمام جناح کنونشن سینٹر میں منعقدہ بلیو ایریا کے کمرشل پلاٹوں کی نیلامی اختتام پذیر ہو گئی۔ تین روزہ نیلامی کا آغاز 15 جولائی کو ہوا تھا۔ نیلامی وزیر اعظم پاکستان کے تعمیراتی انڈسٹری کے لیے دیئے گئے پیکیج کے پس منظر میں منعقد کی گئی۔ بلیو ایریا کے کمرشل پلاٹوں کی کامیاب نیلامی گورنمنٹ اور سی ڈی اے کی ایک اہم کامیابی ہے کیونکہ اس میں سرمایہ کاروں نے بھر پور شرکت کی جس کی وجہ سے نیلامی کو تاریخی کامیابی ملی۔ اس نیلامی کی کامیابی حکومتِ پاکستان اور سی ڈی اے کی سرمایہ کاری اور کاروبار دوست پالیسیوں پر اعتماد کا اظہار ہے۔مجموعی طور پر تین روزہ نیلام عام میں آکشن کمیٹی کو15پلاٹوں کے عوض22بلین روپے کی بولیاں موصول ہوئیں جن میں سے آکشن کمیٹی نے12 پلاٹوں کے عوض دی جانے والی17.04بلین روپے کی بولیوں کو قبول کیا جن کو حتمی منظوری کے لیے سی ڈی اے بورڈ کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ نیلامی کے تیسرے روز آکشن کمیٹی نے04 پلاٹوں کے عوض دی جانے والی4.26 بلین روپے کی بولیوں جبکہ نیلامی کے دوسرے روز آکشن کمیٹی نے چار پلاٹوں کے عوض 5.54ارب روپے کی بولیوں کو قبول کیا جنکو حتمی منظوری کے لیے سی ڈی اے بورڈ میں پیش کیا جائے گا۔ نیلامی کے پہلے روز سات پلاٹوں کی 11.7ارب روپے کی لگائی گئیں تاہم آکشن کمیٹی نے 04 پلاٹوں کے لیے دی جانے والی 7.25 ارب روپے کی بولیوں کو قبول کیاجو سی ڈی اے کے رواں مالی سال کے بجٹ میں اس آکشن کے ذریعے حاصل ہونے والی آمدن کے تخمینہ کے برابر ہیں۔تین روزہ نیلامی میں سب سے بڑے سائز کا پلاٹ7000مربع گز جبکہ زیادہ سے زیادہ بولی 1.5 ملین روپے فی مربع گز لگائی گئی۔ نیلامی میں پیش کئے جانے والے پلاٹوں میں سے پچاس فیصد پلاٹ نیلام ہوئے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے سرمایہ کاروں کی طرف سے نیلامی میں بھرپور شرکت اورحکومت اور سی ڈی اے کی پالیسیوں پر اعتماد کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے نے کہا کہ شاندار نیلامی میں تاریخی کامیابی اس بات کی مظہر ہے کہ سرمایہ کار اور تاجر پاکستان بالخصوص اسلام آباد میں کاروباراور سرمایہ کاری دوست ماحول پر بھر پور اعتماد کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کامیاب بولی دہندگان کو ایک چھت تلے ون ونڈو کے تحت تمام تر سہولیات فراہم کی جائیں گی تاکہ وہ جلد از جلد تعمیراتی سرگرمیوں کو شروع کر سکیں جس سے نہ صرف معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا بلکہ وزیر اعظم پاکستان کے ملک بھر میں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے وژن کے مطابق روزگار کے بھی نئے مواقع پیدا ہوں گے۔ چیئرمین سی ڈی اے نے آکشن کمیٹی اور پوری ٹیم کو کامیاب آکشن کے انعقاد پر ان کی کوششوں کو سراہا۔ سی ڈی اے نے اس نیلا می میں حصہ لینے والے سرمایہ کاروں کے لیے خصوصی مراعات دی ہیں۔ان مراعات میں ہر قدم پر سرمایہ کاروں کو سہولت کے لیے فسلیٹیشن ٹیم، بولی کی قبولیت کے 30 دن کے اندر25% کی پہلی قسط کی ادائیگی، مکمل ادائیگی پر تعمیر کا آغاز، یکمشت ادائیگی پر 10% رعایت، متعین کردہ بنیادوں پر ایڈوانس انکم ٹیکس کی ادائیگی، ہر پلاٹ کے اردگرد سرکولیشن سٹرپ، 1000 گز سے کم پلاٹوں کے لیے 100%کوریج، 1000 گز سے زائد پلاٹوں کے لیے 70% سے 75% تک گرانڈ کوریج، کشادہ پبلک پارکنگ اور عمارات کی تعمیر کے لیے نئے قواعد وضوابط کا اطلاق اور پہلی قسط کے بعد بلڈنگ پلان کی منظوری کے علاوہ بولی دہندگان جو کہ31 دسمبر 2020 سے قبل اپنے بلڈنگ پلان ادارے سے منظور کرائیں گے وہ وزیر اعظم پاکستان کے تعمیراتی انڈسٹری کے لیے اعلان کردہ پیکج جس میں 29 فیصد سے 10 فیصد ٹیکس ریٹ میں کمی کی سہولت اور آمدن کے ذرائع ظاہر نہ کرنے کی سہولیات سے بھی مستفید ہو سکیں گے۔ سی ڈی اے نے نیو بلیو ایریا پلاٹوں کی نیلامی کے لیے 10 رکنی کمیٹی قائم کی تھی۔ سی ڈی اے کے ممبر فنانس آکشن کمیٹی کے چیئرمین جبکہ ممبر اسٹیٹ، ممبر پلاننگ اینڈ ڈیزائن، ڈپٹی فنانشل ایڈوئزرII-، ڈائریکٹر جنرل لا، ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز، ڈائریکٹر اربن پلاننگ، ڈائریکٹر ریجنل پلاننگ، ڈائریکٹر اسٹیٹ مینجمنٹ II-، اور ڈائریکٹر فنانس کمیٹی کے ممبران ہیں۔موصول ہونے والی بولیوں کو سی ڈی اے بورڈ میں منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا جو بولیوں کو منظوری کرنے کی مجاز اتھارٹی ہے۔