اسلام آباد: (ویب ڈیسک) پاکستان نے ایف اے ٹی ایف کے اہداف کے حصول میں اہم پیشرفت کی ہے۔ کمپنیز ایکٹ 2017 میں ضروری ترامیم کا فیصلہ کرلیا گیا ہے، ترمیم سے شیئرز کے ذریعے مشکوک ترسیلات کا مکمل خاتمہ ہوسکے گا۔
کمپنیز ایکٹ 2017 کے سیکشن 122 کے ساتھ سیکشن 123 کا بھی اضافہ کیا گیا ہے جس کے تحت کمپنی کے اصل مالک کو اپنی شناخت ظاہر کرنی ہو گی۔ کمپنیوں سے فائدہ اٹھانے والے بڑے شیئر ہولڈر کی تفصیلات دینا ہوں گی، اقدام سے شیئرز کی لین دین میں مشکوک ترسیلات بھی ختم ہو جائیں گی۔
کمپنیز ایکٹ کے سیکشن 60 کیساتھ 60 اے بھی شامل کی جائے گی۔ سیکشن 60 اے کے تحت بیریئر شیئرز ہولڈر کا مکمل خاتمہ ممکن ہوگا۔ سیکشن 60 اےکے بعد کالعدم تنظیموں کو کسی کمپنی کے شیئرز نہیں مل سکیں گے، یوں شیئرز کے لین دین میں ایف اے ٹی ایف کے شکوک و شبہات بھی ختم ہو جائیں گی۔