افغانستان: صوبہ لوگر میں گورنر کے دفتر کے قریب کار بم دھماکہ، کم از کم 17 افراد ہلاک،21 زخمی
غزنی،سکیورٹی فورسز کیساتھ جھڑپ میں 9طالبان ہلاک
افغان صدر کا عید پر 500 طالبان قیدیوں کی رہائی کا اعلان
500طالبان قیدی آئندہ چار روز میں رہاکئے جائیں گے،اشرف غنی
کابل ( ویب ڈیسک)افغانستان کے صوبہ لوگر میں ایک طاقتور کار بم دھماکے میں کم از کم 17 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔یہ دھماکہ عید الاضحی کے دوران طالبان کی جانب سے اعلان کردہ جنگ بندی کے موقع پر ہوا۔طالبان نے حملے کی ذمہ داری سے انکار کیا ہے جبکہ شدت پسند تنظیم دولت اسلامیہ نے ابھی تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔لوگر کے گورنر کے ترجمان دیدار لوانگ نے بتایا کہ بظاہر ایسا لگتا ہے کہ یہ حملہ ایک خود کش حملہ آور نے کیا ہے۔یہ دھماکہ گورنر کے دفتر کے قریب ہوا ہے جہاں بہت سے لوگ تہوار کے لیے خریداری کر رہے تھے۔ پلی عالم شہر میں دھماکا اس وقت ہوا جب شہری عیدالاضحی کی مناسبت سے خریداری میں مصروف تھے۔شہر کے ہسپتال کے سینئر ڈاکٹر صدیق اللہ نے بتایا کہ ‘ہمارے ہسپتال میں 17 لاشیں اور 21 زخمیوں کو لایا گیا۔’حکام نے کہا کہ بم دھماکا عیدالاضحی کے تہوار کے لیے تین روزہ سیز فائر کے آغاز سے چند گھنٹے قبل ہوا۔لوگر کے گورنر کے ترجمان دیدار لوانگ نے بتایا کہ ‘یہ پرہجوم جگہ پر خودکش کار بم دھماکا تھا جو عیدالاضحی کی خریداری کرنے والے ہمارے لوگوں کے درمیان ہوا۔’وزارت داخلہ کے ترجمان طارق آرائیں نے کہا کہ ‘دہشت گردوں نے ایک بار پھر عید الاضحی کی رات میں حملہ کیا اور ہمارے متعدد شہریوں کو ہلاک کر دیا۔’طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ حملے کا ان کے گروپ سے ‘کوئی لینا دینا نہیں۔’طالبان اور افغان حکومت نے بقرعید کے پہلے دن جمعے سے شروع ہونے والی تین روزہ جنگ بندی پر اتفاق کیا ہے۔اس سے قبل ایک معاہدہ ہوا تھا جس میں حکومت کے ایک ہزار سکیورٹی اہلکاروں کے بدلے پانچ ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔افغان حکومت نے کہا ہے کہ اس نے 4400 سے زیادہ طالبان قیدیوں کو رہا کر دیا ہے جب کہ طالبان کے ترجمان نے جمعرات کے روز بتایا کہ ان کے گروپ نے اب تک حکومت کے کل ایک ہزار پانچ قیدیوں کو رہا کردیا گیا ہے،علاوہ ازیں علاوہ ازیں افغانستان کے صوبے غزنی میں سکیورٹی فورسز کیساتھ جھڑپوں میں نو طالبان ہلاک ہوگئے ،وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ جھڑپیں ضلع خواجہ عمیری میں سکیورٹی چوکیوں پر طالبان کے حملے کے بعد شروع ہوئیں،دوسری طرف صدراشرف غنی نے عیدالاضحی کے موقع پر 500 طالبان قیدیوں کی رہائی کااعلان کیا ہے۔افغان صدراشرف غنی نے عیدالاضحی کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 500طالبان قیدی آئندہ چار روز میں رہاکئے جائیں گے، طالبان جتناجلد ممکن ہو امن مذاکرات شروع کریں۔انہوں نے عوام سے کہا کہ عید کیموقع پر صحت سے متعلق ہدایات پر عمل جاری رکھیں۔دوسری جانب قطرمیں طالبان دفترکیترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ طالبان نے امریکا طالبان ڈیل کی ایک ہزار افغان سرکاری قیدیوں کی رہائی کی شق پر عمل درآمد مکمل کر دیا ہے۔سہیل شاہین کے مطابق طالبان 1ہزار5افغان سرکاری قیدی رہاکر چکے ہیں، جبکہ افغان حکومت نے اب تک 4ہزار 400 طالبان قیدی رہا کئے ہیں
#/S