نواز شریف کو واپس لانے کیلئے ہمیں قانونی برتری حاصل نہیں، کابینہ کے فیصلہ کے ساتھ ہوں ، شیخ رشید
برطانیہ کے ساتھ ہمارا قیدیوں کی واپسی کا کوئی معاہدہ نہیں ، عمران خان کی کوشش ہے اس کا م کو پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے
نواز شریف کو این آر او جس نے بھی دیا تھا ان کو سمجھ ہے لیکن عمران خان کو دکھ بڑا ہے کہ وہ اس کے ہاتھ سے نکل گیا
نواز شریف یکم ستمبر تک تو سارے معاملات اور کیسوں کو دیکھ کر آئے گا،شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا کیس بڑا سنجید ہ ہے
ایف اے ٹی ایف میں اپوزیشن بے نقاب ہوئی ہے ، اپوزیشن کا ایجنڈا پتہ لگا ہے کہ ان کو پاکستان سے دلچسپی نہیں
فضل الرحمان کے بڑے ہی چبھے ہوئے سوال تھے اور عدم اعتماد کا اظہار کیا،تحریر لئے بغیر ان کے ساتھ اب نہیں جائے گا
بزدار کہیں نہیں جارہا، تحقیقات اور تفتیش ہو رہی ہے،نیب کسی کے بھی خلاف انکوائری کرسکتاہے،تقریب سے خطاب ، میڈیا سے گفتگو
راولپنڈی (ویب ڈیسک )وفاقی وزیر برائے ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نواز شریف کو این آر او جس نے بھی دیا تھا ان کو سمجھ ہے لیکن عمران خان کو دکھ بڑا ہے کہ وہ اس کے ہاتھ سے نکل گیا۔ نواز شریف کو واپس لانے کے حوالہ سے کابینہ کے فیصلہ کے ساتھ ہوں،برطانیہ کے ساتھ ابھی تک ہمارا قیدیوں کی واپسی کا کوئی معاہدہ نہیں ، ابھی تک ہمیں قانونی برتری حاصل نہیں لیکن عمران خان کی کوشش ہے کہ اس کا م کو پایہ تکمیل تک پہنچایاجائے، جس کام پر وہ اڑ جاتا ہے اس کو پورا کر کے رہتا ہے، نواز شریف آتا ہے کہ نہیں آتا میرا خیال ہے نہیں آئے گا۔ایف اے ٹی ایف میں اپوزیشن بے نقاب ہوئی ہے ، اپوزیشن کا ایجنڈا پتہ لگا ہے کہ ان کو پاکستان سے دلچسپی نہیں ، یہ اقتدار کے بھوکوں کا ٹولہ ہے، ان کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ان سے ہاتھوں اور پیروں کے انگوٹھے لگوالو لیکن نیب کو ختم کرو، میرے ساتھ ملاقات کے دوران سعودی سفیر نے کہا کہ ہمیں پاکستان دل اور جان سے عزیز ہے جو تھوڑی بہت غلط فہمیاں تھیں وہ ختم ہو گئی ہیں ہم اسی طرح پاکستان کے ساتھ کھڑے ہیں جس طرح پہلے کھڑے تھے۔ ان خیالات کا اظہار شیخ رشید احمد نے وویمن کالج کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ایک سوال پر ان کا اپوزیشن کوئی ایک پلیٹ فارم پر نہیں ہے، اپوزیشن تھوڑا سا ٹریلر چلائیں گے وہ بھی آگے ڈبلیو لیول کا سفر شروع ہو جائے گا، میں نے پہلے کہا تھا کہ محرم آجائے گا ان کی اے پی سی نہیں ہو گی، ابھی اے پی سی بڑی دور ہے اور اے پی سی کے دور ہونے کے بعد لوگ ان کے لئے نہیں نکلیں گے ۔انہوں نے کہا کہ اگر مولانا فضل الرحمان درس نظامی، قرات اور حفظ کے بچوں کو باہر لے کر آئے گا تو میں یہ سمجھوں گا یہ بھی کوئی دین کی خدمت نہیں ہو گی۔ ان کا کہنا تھا کہ یکم ستمبر کی تاریخ اہم ہے ان کے کیسز لگ رہے ہیں ، ان کا فیصلہ ہونا ہے کہ ان کی معافی ہونی ہے یا انہوں نے جیل جانا ہے، نواز شریف یکم ستمبر تک تو سارے معاملات اور کیسوں کو دیکھ کر آئے گا۔شہباز شریف اور فضل الرحمان کی ملاقات ناکام تھی اور وہاں موجود دوستوں نے مجھے بتایا کہ فضل الرحمان کے بڑے ہی چبھے ہوئے سوال تھے ، بڑے ہی چبھے ہوئے اس نے اعتراضات کئے ہیں اور بڑے ہی عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے اور تحریر لئے بغیر ان کے ساتھ اب نہیں جائے گا۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کا کیس بڑا سنجید ہ ہے دونوں اندر جاسکتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ نیب ایک خودمختار ادارہ ہے اور وہ کسی کی بھی درخواست پر کسی کے بھی خلاف انکوائری کرسکتاہے، جب تک کسی کے خلاف ریفرنس داخل نہ ہو، اس لئے میں کہہ رہا ہوں بزدار کہیں نہیں جارہا، تحقیقات اور تفتیش ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں جو کچھ میڈیا دکھا رہا ہے لوگ خون کے آنسو رو رہے ہیں، پنجاب میں رو رہے ہیں کہ یہ حکومت ہے۔ ہم سے زیادہ خطرناک گجر نالہ نہیں بلکہ نالہ لئی ہے جس میں مری، بہارہ کہو اور اسلام آباد کا سارا پانی آتا ہے لیکن ہم نے دو ماہ سے منصوبہ بندی کی اور سارے شاور استعمال کئے ، ہم راولپنڈی کی انتظامیہ، واسا، بحریہ ٹائون سب کے شاور ہم نے استعمال کئے ہم سب کے مشکور ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نالا لئی کی دونوں طرف سڑکیں بنانے جارہے ہیں تاکہ دونوں طرف بسنے والے غریب اپنے پلازے بنائیں اور ہم ان کو حق دیں گے کہ وہ آٹھ منزلہ عمارتیں بناسکتے ہیں، یہ ہم نے طے کر دیاہے کہ سروس لائن کے ساتھ جو بھی غریب کا گھر ہے خواہ وہ گنج منڈی ہے، خواہ وہ ہزاراہ کالونی ہے ، خواہ وہ رتہ ہے یا وہ گوالمنڈی ہے ان کو آٹھ منزلہ پلازے بنانے کی اجازت ہو گی۔