غیرقانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس’نوازشریف کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری
عدالت نے وزارت خارجہ کولندن میں ہائی کمیشن کے ذریعے وارنٹ کی تعمیل کروانے کا حکم دیدیا
ماڈل ٹائون تھانے کے انسپکٹر بشیر احمد نے نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی رپورٹ پیش کردی
ملزم میاں نواز شریف ماڈل ٹائون رہائش گاہ پرموجود نہیں ہے ،رپورٹ
ملزم میرشکیل نے اس وقت کے وزیراعلیٰ نواز شریف کی ملی بھگت سے ایک ایک کنال کے 54 پلاٹ ایگزمپشن پر حاصل کئے ،نیب پراسیکیوٹر
مرکزی ملزم کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17 ستمبر تک توسیع کردی گئی
لاہور (ویب ڈیسک )غیرقانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس میں احتساب عدالت لاہور نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری ک کرتے ہوئے وزارت خارجہ کو لندن میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ذریعے نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ پر عمل درآمد کروانے کا حکم دے دیا ۔جمعرات کو لاہور کی احتساب عدالت کے جج اسد علی نے غیرقانونی پلاٹ الاٹمنٹ کیس کی سماعت کی۔عدالت کوبتایا گیا کہ نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری کی لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر تعمیل کی گئی لیکن معلوم ہوا ہے کہ وہ بیرون ملک ہیں۔ماڈل ٹائون تھانے کے انسپکٹر بشیر احمد نے نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی رپورٹ پیش کردی۔رپورٹ میں بتایا گیاکہ ملزم میاں نواز شریف ماڈل ٹائون رہائش گاہ پرموجود نہیں ہے،ماڈل ٹائون کی رہائش گاہ پرمسلم لیگ (ن) کے ڈپٹی سیکرٹری عطا تارڑ نے ملزم کے بیرون ملک ہونے کی تصدیق کی ہے ۔ ملزم نواز شریف کی رائیونڈ رہائش گاہ پر ملزم کے سیکرٹری نے کہا کہ نواز شریف 6 ماہ سے بیرون ملک ہے۔نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ملزم میرشکیل نے اس وقت کے وزیراعلیٰ نواز شریف کی ملی بھگت سے ایک ایک کنال کے 54 پلاٹ ایگزمپشن پر حاصل کئے،ملزم کا ایگزمپشن پر ایک ہی علاقے میں پلاٹ حاصل کرنا ایگزمپشن پالیسی 1986 کی خلاف ورزی ہے۔ پراسکیوٹرنیب نے مزید بتایا کہ ملزم نے نوازشریف کی ملی بھگت سے 2گلیاں بھی الاٹ شدہ پلاٹوں میں شامل کرلیں،ملزم نے اپنا جرم چھپانے کیلئے پلاٹ اپنی اہلیہ اور کمسن بچوں کے نام پر منتقل کروا لئے۔عدالت نے نوازشریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے اوروزارت خارجہ کولندن میں ہائی کمیشن کے ذریعے وارنٹ کی تعمیل کروانے کا حکم دیا گیا ۔مرکزی ملزم کے جوڈیشل ریمانڈ میں 17ستمبر تک توسیع کردی گئی ۔