سری نگر (ویب ڈیسک)

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر تسلط جموں وکشمیر کو جلد ازجلد ہندو علاقے میں تبدیل کرنے کے نریندر مودی کی فسطائی حکومت کے مذموم منصوبے کے تحت بھارت نے مقبوضہ علاقے میں تقریباً 50 ہزار مندر قائم کرنے کے فیصلے پر عمل درآمد شروع کردیا ہے۔

کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق بھارتی حکومت نے خستہ حال مندروں کی تعمیر نوکے نام پر کئی تاریخی مساجد اوردرگاہوںکی نشاندہی کی ہے جہاں یہ مندر قائم کیے جارہے ہیں جیسا کہ آر ایس ایس اور بی جے پی گٹھ جوڑ کا بدنام زمانہ طریقہ واردات رہا ہے۔ بھارتی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ مساجدہندوؤں کے قدیم مذہبی مقامات پر تعمیر کی گئی تھیں۔

کشمیر میڈیا سروس کی طرف سے مقبوضہ علاقے کے طول وعرض میں فوجی کارروائیوں میں اضافے کے تناظر میں جاری کی گئی ایک تجزیاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت پرتشدد کارروائیوں کو منظم اور ادارہ جاتی انداز میں استعمال کر رہا ہے۔

اسلامی تنظیم آزادی جموں وکشمیرکے غیر قانونی طورپر نظر بند چیئرمین عبدالصمد انقلابی نے بانڈی پورہ سب جیل میں بھوک ہڑتال شروع کر دی ہے۔