اسلام آباد (ویب ڈیسک)
اگلی نسل کو تباہ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ منشیات فروشوں نے ملک پر حملہ کر دیا ہے
جو انڈیا کے حملے سے زیادہ خطرناک ہے ،ارکان
اجلاس میں معاشرتی بگاڑ اور حکومت کی عدم دلچسپی، ملک میں منشیات کے بڑھتے استعمال انڈسٹریل ہمپ کی پیداوار کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ
اینٹی نارکوٹکس فورس ادارے کے پاس انفرادی اور مالی مسائل کی شدید کمی ہے
نئی بھرتیوں کے لئے فنڈز فراہم نہیں کئے گئے اگلے سال دینے کا کہا گیا ہے۔۔ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس
ایوان بالا کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشیات کے اجلاس میں قراردیا گیا ہے کہ ملکی تعلیمی اداروں، سکولز، کالجز اور یونیورسٹیز میں منشیات کا کھلے عام استعمال کیا جا رہا ہے، اگلی نسل کو تباہ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ منشیات فروشوں نے ملک پر حملہ کر دیا ہے جو انڈیا کے حملے سے زیادہ خطرناک ہے ۔بدھ کو کمیٹی کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر سردار محمد شفیق ترین کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں معاشرتی بگاڑ اور حکومت کی عدم دلچسپی، ملک میں منشیات کے بڑھتے استعمال کے علاوہ ملک میں انڈسٹریل ہمپ کی پیداوار کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس نے کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس ادارے کے پاس انفرادی اور مالی مسائل کی شدید کمی ہے۔ نئی بھرتیوں کے لئے فنڈز فراہم نہیں کئے گئے اگلے سال دینے کا کہا گیا ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ ملک میں منشیات کا استعمال بہت زیادہ بڑھ چکا ہے۔ تعلیمی ادارے بھی بری طرح متاثر ہوئے ہیں منشیات کی اسمگلنگ میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ وزیر انسداد منشیات کنٹرول محمد اعظم خان سواتی نے کہا کہ ملک اور قوم کے مستقبل کا مسئلہ ہے اگر نوجوانوں کو منشیات کے استعمال سے نہ روکا گیا تو ملک کیلئے بڑی تباہی ثابت ہو گی بہتر یہی ہے کہ بجٹ کی فراہمی اور ادارے کی اسامیوں پر بھرتی کے حوالے سے آئندہ اجلاس میں مشیر خزانہ، سیکرٹری خزانہ اور سیکرٹری اسٹبلشمنٹ سے بریفیگ حاصل کی جائے۔ جولائی اور اگست میں منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن کے دوران ہمارے چار جوان شہید ہوئے۔سینتھٹک منشیات بہت خطرناک ہیں اور یہ پاکستان میں بھی تیار کی جا رہی ہے موثر افرادی قوت کی موجودگی میں ان کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے۔ سینیٹر محمد صابر شاہ نے کہا کہ پاکستان کے تعلیمی اداروں، سکولز، کالجز اور یونیورسٹیز میں منشیات کا کھلے عام استعمال کیا جا رہا ہے۔ہماری اگلی نسل کو تباہ کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔ منشیات فروشوں نے ملک پر حملہ کر دیا ہے جو انڈیا کے حملے سے زیادہ خطرناک ہے اس لئے کمیٹی گزشتہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو آئندہ اجلاس میں طلب کر کے معاملات کا جائزہ لیا جائے کہ کسطرح اپنی اگلی نسل کو منشیات فروشوں کے چنگل سے بچایا جا سکے اور ملک میں منشیات کی اسمگلنگ کا تدارک کیا جا سکے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ سے اس حوالے سے بات کی تھی مگر انہوں نے کہا تھا کہ پہلے وزارت سے بریفنگ حاصل کی جائے بہتر یہی ہے کہ آج پھر قائمہ کمیٹی چیئرمین سینیٹ محمد صادق سنجرانی سے متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو کمیٹی اجلاس میں بلانے کے حوالے سے اجازت حاصل کرے۔ وزیر انسداد منشیات کنٹرول نے کہا کہ فیٹف کے بعد پاکستان کو منشیات کے حوالے سے سب سے بڑا خطرہ ہے جب تک سخت سزائیں تجویز نہیں کی جائیں گی بہتری ممکن نہیں ہے۔ قانون سازی کی اشد ضرورت ہے اس حوالے سے قومی اسمبلی میں ڈیڑھ سال پہلے ایک بل لایا گیا تھا جلد وہ سینیٹ میں بھی پیش کیا جائے گا۔ ادارے کی کارکردگی کو بہتر کرنے کیلئے وسائل دینا ہونگے اور دیگر متعلقہ اداروں کو بھی شامل کر کے بہتر حکمت عملی اختیار کرنا ہو گی۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ منشیات کے استعمال اور اسمگلنگ کو کنٹرول کرنے کے حوالے سے وفاقی و صوبائی حکومتوں اور اداروں کا تعاون ناگزیر ہے وزارت داخلہ، اطلاعات و نشریات، تعلیم، قانون انصاف، خارجہ امور، خزانہ، مذہبی امور، مواصلات اور سپورٹس کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے ان کے باہمی تعاون اور اقدامات سے ہی بہتری لائی جا سکتی ہے۔ قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انڈسٹریل ہمپ کی پیداوار کے حوالے سے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ قائمہ کمیٹی کو بتایا گیا کہ انڈسٹریل ہمپ کی پیداوار کا ایک پائلٹ بروجیکٹ شروع کیا جائے گا جس کی اجازت حکومت کے دو محکموں کو ہو گی جس کو ایک مخصوص ماحول میں اگایا جائے گا کمیٹی کو بتایا گیا کہ انڈسٹریل ہمپ اور کینا بس علیحدہ علیحدہ پودے ہیں انڈسٹریل ہمپ میں کوئی نشہ نہیں ہے اس کا بیج ایمپورٹ ہو گا جب کہ بھنگ (کینا بیس )کا خود رو پودا ہے جس میں نشہ ہوتا ہے۔کمیٹی کو بتایا گیا کہ ابھی پائلٹ پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں پھر جائزہ لے کر فیصلہ کیا جائے گا۔ سینیٹر محمد اعظم خان سواتی نے کہا کہ ملک میں تمام لیبارٹریز موجود ہیں صرف پودوں کو اگانے کا خرچ آئے گا۔